رمشا کیس شواہد تبدیل کرنے والے امام مسجد کا 14روزہ ریمانڈ نائب مہتمم زبیر چشتی رہا
توہین مذہب قانون کی دفعہ 295بی کے تحت درج اسی ایف آئی آر میںنام ڈالاگیاجس کے تحت رمشا کوحراست میںلیاگیاتھا
KARACHI:
رمشاکیس میں میرابادیہ کے نائب مہتم زبیرچشتی کی گواہی پرگرفتارامام مسجدخالدجدون کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈپراڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق رمشا کیس کے تھانہ رمناکے تفتیشی آفیسرسب انسپکٹرمنیر جعفری نے امام مسجدخالد جدون کو اتوارکی صبح ڈیوٹی مجسٹریٹ اسلام آباد نصرمن اللہ بلوچ کی عدالت میںکڑے پہرے میں پیش کیااوربتایاکہ ہفتے کی رات میرابادیہ کے مدرسے کے نائب مہتمم محمد زبیرچشتی کا بیان ریکارڈکیاجس میںاس نے انکشاف کیاتھاکہ وہ اس موقع پرموجود تھاجب رمشامسیح کیخلاف مقدمے کا مدعی ملک حماد، نورانی قاعدہ کے اوراق لے کر مسجدکے امام خالدجدون کے پاس آیاتو امام مسجد نے نورانی قاعدے کے اوراق میں بعض قرآنی آیات کے اوراق بھی ملادیے جب میں نے ان سے پوچھاکہ یہ کیاکررہے ہوتو امام مسجدخالدجدون نے کہاکہ رمشاکیخلاف کیس کو مضبوط کررہا ہوں۔
امام مسجدکو ہفتے کی رات چھاپہ مارکرگرفتارکرلیاگیاجبکہ محمدزبیرچشتی کودفعہ 164کا بیان ریکارڈکرانے کے بعدتھانے سے رہاکردیاگیا۔ تفتیشی آفیسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے پولیس کوکوئی مزیدتفتیش درکارنہیں۔ تمام تر تفتیش رات کو ہی مکمل کرلی گئی تھی لہٰذااگراسے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاجائے توپولیس کواعتراض نہیںہے جس پرمجسٹریٹ نے ملزم امام مسجدکو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پراڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔آن لائن کے مطابق ملزم کو آنکھوں پر پٹی باندھ کر عدالت میں پیش کیا گیا تاہم وکیل رائوعبدالرحیم کی استدعا کے بعدعدالتی حکم پر آنکھوںکی پٹی ہٹادی گئی۔
ثناء نیوزکے مطابق خالد جدون کے وکیل کا کہنا تھا کہ جوحرکت خالد جدون نے کی ہے اس کی علیحدہ ایف آئی آرکاٹی جائے یہ علیحدہ واقعہ ہے۔ پیشی سے واپسی پرملزم خالدجدون نے میڈیا سے گفتگومیںکہا کہ حافظ زبیر نے ان پر غلط الزام لگایا انتظامیہ میرے خلاف سازش کر رہی ہے۔ بی بی سی کورمنا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او قاسم ضیاء نے بتایا کہ حافظ خالد جدون کا نام توہین مذہب کی دفعہ 295 بی کے تحت درج اسی ایف آئی آر میں شامل کیاگیا ہے جسکے تحت رمشا کو حراست میں لیاگیاتھا۔
آن لائن کے مطابق چیئرمین آل پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے ملک بھرکے علماء سے اس معاملے میں ملوث امام مسجد خالد جدون کو سزا دلانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ انھوں نے صدرزرداری سے بھی مطالبہ کیا کہ رمشا کی فوری رہائی کے ساتھ اس کی حفاظت کے بھی احکام جاری کیے جائیں ۔ علامہ طاہراشرفی نے کہاکہ یہ معاملہ پاکستان کیلیے ایک ٹیسٹ کیس ہے اور اس میں کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔ادھرراولپنڈی میں پاکستان یونائیٹڈکرسچین موومنٹ کے زیراہتمام رمشا کی رہائی کیلئے مری روڈپرریلی نکالی گئی اورمظاہرہ کیاگیا۔
رمشاکیس میں میرابادیہ کے نائب مہتم زبیرچشتی کی گواہی پرگرفتارامام مسجدخالدجدون کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈپراڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق رمشا کیس کے تھانہ رمناکے تفتیشی آفیسرسب انسپکٹرمنیر جعفری نے امام مسجدخالد جدون کو اتوارکی صبح ڈیوٹی مجسٹریٹ اسلام آباد نصرمن اللہ بلوچ کی عدالت میںکڑے پہرے میں پیش کیااوربتایاکہ ہفتے کی رات میرابادیہ کے مدرسے کے نائب مہتمم محمد زبیرچشتی کا بیان ریکارڈکیاجس میںاس نے انکشاف کیاتھاکہ وہ اس موقع پرموجود تھاجب رمشامسیح کیخلاف مقدمے کا مدعی ملک حماد، نورانی قاعدہ کے اوراق لے کر مسجدکے امام خالدجدون کے پاس آیاتو امام مسجد نے نورانی قاعدے کے اوراق میں بعض قرآنی آیات کے اوراق بھی ملادیے جب میں نے ان سے پوچھاکہ یہ کیاکررہے ہوتو امام مسجدخالدجدون نے کہاکہ رمشاکیخلاف کیس کو مضبوط کررہا ہوں۔
امام مسجدکو ہفتے کی رات چھاپہ مارکرگرفتارکرلیاگیاجبکہ محمدزبیرچشتی کودفعہ 164کا بیان ریکارڈکرانے کے بعدتھانے سے رہاکردیاگیا۔ تفتیشی آفیسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے پولیس کوکوئی مزیدتفتیش درکارنہیں۔ تمام تر تفتیش رات کو ہی مکمل کرلی گئی تھی لہٰذااگراسے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاجائے توپولیس کواعتراض نہیںہے جس پرمجسٹریٹ نے ملزم امام مسجدکو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پراڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔آن لائن کے مطابق ملزم کو آنکھوں پر پٹی باندھ کر عدالت میں پیش کیا گیا تاہم وکیل رائوعبدالرحیم کی استدعا کے بعدعدالتی حکم پر آنکھوںکی پٹی ہٹادی گئی۔
ثناء نیوزکے مطابق خالد جدون کے وکیل کا کہنا تھا کہ جوحرکت خالد جدون نے کی ہے اس کی علیحدہ ایف آئی آرکاٹی جائے یہ علیحدہ واقعہ ہے۔ پیشی سے واپسی پرملزم خالدجدون نے میڈیا سے گفتگومیںکہا کہ حافظ زبیر نے ان پر غلط الزام لگایا انتظامیہ میرے خلاف سازش کر رہی ہے۔ بی بی سی کورمنا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او قاسم ضیاء نے بتایا کہ حافظ خالد جدون کا نام توہین مذہب کی دفعہ 295 بی کے تحت درج اسی ایف آئی آر میں شامل کیاگیا ہے جسکے تحت رمشا کو حراست میں لیاگیاتھا۔
آن لائن کے مطابق چیئرمین آل پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے ملک بھرکے علماء سے اس معاملے میں ملوث امام مسجد خالد جدون کو سزا دلانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ انھوں نے صدرزرداری سے بھی مطالبہ کیا کہ رمشا کی فوری رہائی کے ساتھ اس کی حفاظت کے بھی احکام جاری کیے جائیں ۔ علامہ طاہراشرفی نے کہاکہ یہ معاملہ پاکستان کیلیے ایک ٹیسٹ کیس ہے اور اس میں کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔ادھرراولپنڈی میں پاکستان یونائیٹڈکرسچین موومنٹ کے زیراہتمام رمشا کی رہائی کیلئے مری روڈپرریلی نکالی گئی اورمظاہرہ کیاگیا۔