بی آئی ایس پی سے 8 لاکھ 20 ہزار افراد چھان بین کے بعد نکالے ثانیہ نشتر
سالانہ 16 ارب کی بچت ہو گی، پروگرام ان افراد کیلیے ہے جن کا ذریعہ معاش نہیں، اب حقدار شامل کیے جائیں گے، ثانیہ نشتر
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تحفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشترنے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ان افراد کیلیے ہے جو فاقے کرتے ہیں جن کا ذریعہ معاش نہیں جو لوگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں سے نکالے ان کی جگہ حقدار لوگ شامل کیے جائیں گے۔
ثانیہ نشتر نے کہا ان کو نکالنے کے بعد 16 ارب کی سالانہ بچت ہو گی جو کہ مستحق افراد کو دیے جائیں گے۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تحفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشترنے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 24 دسمبرکابینہ اجلاس میں بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام میں سے 8 لاکھ 20 ہزار خواتین کو خارج کرنے کا فیصلہ ہوا، یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر ہوا ہے۔
کابینہ نے 8 لاکھ 20 ہزارکے اخراج، ڈیٹا پالیسی اور وظیفے کی حد پانچ ہزار سے بڑھاکر افراط زر سے منسلک کرنیکی منظوری دی ہے اور وظیفے میں 500 اضافہ بھی کیاگیا، اب ایل او سی پر 216 گاؤں میں غربت کی لکیرکو ریلکس کردیا،ایل او سی کی تمام شناختی کارڈ رکھنے والی خواتین کوکفالت پروگرام میں شامل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ممکن ہے کہ کچھ ایسے لوگ ہوں جو پہلے دن سے ہی بی آئی ایس پی کے دائرہ کار میں نہ آتے ہوں، پہلی مرتبہ نادرا کو استعمال کرتے ہوئے آڈٹ کیا۔
گورنمنٹ ملازم بی آئی ایس پی میں شامل نہیں ہو سکتا، جن لوگوں نے ایک یا ایک سے زیادہ مرتبہ ٹریول کیا انکو بی آئی ایس پی میں سے نکالا جائیگا، اگر خاتون یا شوہر کے نام گاڑی ہو یا پی ٹی سی ایل کا بل مسلسل چھ میں ایک ہزار سے زائد آیا ہو ان کو بھی نکالا، اگر پاسپورٹ ایگزیکٹو سروس سے اپلائی کیا گیا ہو یا تین سے زائد لوگوں نے نادرا سی این آئی سی سروس حاصل کی ہو ان کو نکالا، اس دائرہ کار میں کوئی سیاسی عمل دخل نہیں۔ احسا س پروگرام میں بھی اس سے سخت دائرہ کار رکھا جائے گا۔
مستحق افراد تک انکا حق پہنچانے کیلئے اقدامات کیے گئے، ڈیٹا کیلئے ڈیجیٹل سروے کریں گے۔ ایک پراسس بنائیں گے کہ اگرکسی خاتون کے بچے کو نوکری مل گئی تو اسکو اس نیٹ سے خارج کریں، اس میں پسند ناپسند، صوابدیدی اختیارکو نکالنے کیلئے نادرا کو برائے کار لائیں گے،2011 سے ان کو لوگوں کو پیمنٹ ہو رہی تھی جنہیں خارج کیاگیا، ان کو نکالنے کے بعد 16 ارب کی سالابہ بچت ہوگی جو مستحق افراد کو دیئے جائیں گے، پہلے والے سروے کو ڈور ٹو ڈورکیا گیا جس میں سیاسی اثرات آ جاتے ہیں، آگے دیکھنا ہے کہ اب غلطی نہ ہو، ہمارے بورڈ میں کسی نے اس فیصلے کی مخالفت نہ کی۔
ثانیہ نشتر نے کہا ان کو نکالنے کے بعد 16 ارب کی سالانہ بچت ہو گی جو کہ مستحق افراد کو دیے جائیں گے۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تحفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشترنے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 24 دسمبرکابینہ اجلاس میں بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام میں سے 8 لاکھ 20 ہزار خواتین کو خارج کرنے کا فیصلہ ہوا، یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر ہوا ہے۔
کابینہ نے 8 لاکھ 20 ہزارکے اخراج، ڈیٹا پالیسی اور وظیفے کی حد پانچ ہزار سے بڑھاکر افراط زر سے منسلک کرنیکی منظوری دی ہے اور وظیفے میں 500 اضافہ بھی کیاگیا، اب ایل او سی پر 216 گاؤں میں غربت کی لکیرکو ریلکس کردیا،ایل او سی کی تمام شناختی کارڈ رکھنے والی خواتین کوکفالت پروگرام میں شامل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ممکن ہے کہ کچھ ایسے لوگ ہوں جو پہلے دن سے ہی بی آئی ایس پی کے دائرہ کار میں نہ آتے ہوں، پہلی مرتبہ نادرا کو استعمال کرتے ہوئے آڈٹ کیا۔
گورنمنٹ ملازم بی آئی ایس پی میں شامل نہیں ہو سکتا، جن لوگوں نے ایک یا ایک سے زیادہ مرتبہ ٹریول کیا انکو بی آئی ایس پی میں سے نکالا جائیگا، اگر خاتون یا شوہر کے نام گاڑی ہو یا پی ٹی سی ایل کا بل مسلسل چھ میں ایک ہزار سے زائد آیا ہو ان کو بھی نکالا، اگر پاسپورٹ ایگزیکٹو سروس سے اپلائی کیا گیا ہو یا تین سے زائد لوگوں نے نادرا سی این آئی سی سروس حاصل کی ہو ان کو نکالا، اس دائرہ کار میں کوئی سیاسی عمل دخل نہیں۔ احسا س پروگرام میں بھی اس سے سخت دائرہ کار رکھا جائے گا۔
مستحق افراد تک انکا حق پہنچانے کیلئے اقدامات کیے گئے، ڈیٹا کیلئے ڈیجیٹل سروے کریں گے۔ ایک پراسس بنائیں گے کہ اگرکسی خاتون کے بچے کو نوکری مل گئی تو اسکو اس نیٹ سے خارج کریں، اس میں پسند ناپسند، صوابدیدی اختیارکو نکالنے کیلئے نادرا کو برائے کار لائیں گے،2011 سے ان کو لوگوں کو پیمنٹ ہو رہی تھی جنہیں خارج کیاگیا، ان کو نکالنے کے بعد 16 ارب کی سالابہ بچت ہوگی جو مستحق افراد کو دیئے جائیں گے، پہلے والے سروے کو ڈور ٹو ڈورکیا گیا جس میں سیاسی اثرات آ جاتے ہیں، آگے دیکھنا ہے کہ اب غلطی نہ ہو، ہمارے بورڈ میں کسی نے اس فیصلے کی مخالفت نہ کی۔