مشکل وقت گزرنے کے بعد ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے وزیراعظم
2019 معاشی استحکام کا سال تھا اور 2020 ترقی کا سال ہوگا، وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل وقت گزرنے کے بعد ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے، 2019 معاشی استحکام کا سال تھا اور 2020 ترقی کا سال ہوگا۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترقی میں سب سے آگے لے جانا چاہتے ہیں، پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا اگر ہم اپنے تمام کام اس مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں تو ہمیں کامیابی حاصل ہوگی اور معاشی ترقی کے بغیر کسی بھی ملک کی کامیابی ممکن نہیں ہے جب کہ ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے اور ایسے ہی ملک سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے، چین نے اپنی پالیسیوں کے ذریعے ملک سے غربت ختم کی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کے دل میں نیب کا بہت زیادہ خوف تھا لیکن آج ہم نے ایک آرڈیننس کے ذریعے نیب کو تاجروں کے معاملات سے الگ کردیا اور ہم تاجر برادری کے لئے مزید آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگ بار بار کہتے ہیں کہ پچھلوں کی بات نہ کریں بلکہ اپنی بات کریں کہ آپ نے کیا کیا لیکن انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں سوئیڈن کی معیشت نہیں ملی تھی، ہم اپنی کارکردگی بھی دکھاتے رہیں گے اور 2023 تک آپ لوگوں کو بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کیسا پاکستان ملا تھا تاکہ لوگ موازنہ کرسکیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت سے گزرنے کے بعد ملک میں استحکام آگیا ہے، 2019 معاشی استحکام کا سال تھا اور 2020 ترقی کا سال ہوگا، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور سیاحت کے شعبے میں بہتری لاکرنوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع پیدا کریں گے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترقی میں سب سے آگے لے جانا چاہتے ہیں، پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا اگر ہم اپنے تمام کام اس مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں تو ہمیں کامیابی حاصل ہوگی اور معاشی ترقی کے بغیر کسی بھی ملک کی کامیابی ممکن نہیں ہے جب کہ ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے اور ایسے ہی ملک سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے، چین نے اپنی پالیسیوں کے ذریعے ملک سے غربت ختم کی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کے دل میں نیب کا بہت زیادہ خوف تھا لیکن آج ہم نے ایک آرڈیننس کے ذریعے نیب کو تاجروں کے معاملات سے الگ کردیا اور ہم تاجر برادری کے لئے مزید آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ لوگ بار بار کہتے ہیں کہ پچھلوں کی بات نہ کریں بلکہ اپنی بات کریں کہ آپ نے کیا کیا لیکن انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں سوئیڈن کی معیشت نہیں ملی تھی، ہم اپنی کارکردگی بھی دکھاتے رہیں گے اور 2023 تک آپ لوگوں کو بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کیسا پاکستان ملا تھا تاکہ لوگ موازنہ کرسکیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت سے گزرنے کے بعد ملک میں استحکام آگیا ہے، 2019 معاشی استحکام کا سال تھا اور 2020 ترقی کا سال ہوگا، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور سیاحت کے شعبے میں بہتری لاکرنوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع پیدا کریں گے۔