نئے پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے بلاول بھٹو زرداری
سیاسی یتیم گھبرا رہے ہیں کہ ان کا کٹھ پتلی راج ہل رہا ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت عوام کے لیےعذاب بن چکی ہے، نئے پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے۔
لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام گواہ ہیں کہ اس ملک کو ایٹمی طاقت کس نے بنایا، مسئلہ کشمیر پر قوم کی آواز کون بنا، عوام کو کس نے طاقت کا سرچشمہ بنایا، اور مسلم امہ کو یکجا کرنے کے لئے کس نے پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کیا، ایسے عوامی لیڈر کو ایک آمر نے تختہ دار پر لٹکا دیا کیوں کہ بدقسمتی کے جنرل ضیاء کو عوام راج قبول نہیں تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے پرچم کو بے نظیر نے تھاما اور 30 سال تک جدوجہد کی، وہ مسلم امہ کی پہلی خاتون ویراعظم بنیں، بے نظیر شہید عوام کی امید تھی، انہوں نے اس ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دی، ان کے شوہر کو جیل میں رکھا گیا لیکن ایک الزام ثابت نہیں ہوا، وہ تمام خطرات کے باوجود اس ملک اور ملک کے عوام کو ایک آمر سے نجات دلانے کو واپس آئی تھی، لیکن دنیا میں پاکستان کی پہچان کو آج کے روز ہی اسی لیاقت باغ میں بم دھماکے میں شہید کردیا گیا، باپ بھی شہید اور بیٹی بھی شہید ہو کیوں کہ وہ عوام کی بات کرتے تھے اور کسی آمر کے سامنے سر جھکانے کو تیار نہیں تھے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بے نظیر کے بعد ہم نے اپنا غصہ قابو رکھا جمہوریت اور مفاہمت کی بات کی، آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلے،عوام راج بحال کیا اور 18 ویں ترمیم منظور کرائی، شمالی وزیرستان کو دہشتگردوں سے آزاد کرایا اور کسی سپر پاور کے سامنے سر نہیں جھکایا، اور اسی پاداش میں ان پر جھوٹے مقدمات بنا کر پابندسلاسل کردیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پھر ہماری دھرتی پکار رہی ہے کہ میں خطرے میں ہوں، آئین پر حملے ہو رہے ہیں، صوبوں سے حق چھیننے جارہے ہیں، انتہا پسندی میں ملک گھرا ہوا ہے، کشمیر میں تاریخی حملہ ہوا ہے، پنجاب اور خیبرپختون خوا کے عوام اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے ہیں، سندھ کے عوام ناراض ہیں اور بلوچستان میں تاریخی پسماندگی عوام کو مایوس کررہی ہے، حکومت نے 8 لاکھ غریب لوگوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکال دیا، لاکھوں غریبوں کے سر سے چھت چھینی جارہی ہے، اس ملک کےمعاشی فیصلےعوام نہیں آئی ایم ایف کررہا ہے اور س ملک کا وزیراعظم اپنی مرضی سے دورہ نہیں کرسکتا، یہ ان کی کس قسم کی سیاست ہے، یہ بزدلانہ سیاست ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ نئے پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے، سیاسی یتیم کہتے تھے،آصف زرداری اور نوازشریف جیل سے باہر نہیں آئیں گے اور آج وہ دونوں ہی باہر ہیں، موجودہ حکومت عوام کے لیےعذاب بن چکی ہے، ملک میں آئینی اور معاشی بحران ہے، بلکہ ہرطرف بحران ہی بحران ہے، کراچی سے خیبر تک سیاسی یتیموں الوداع کے نعرے لگ رہے ہیں، اور سیاسی یتیم گھبرا رہے ہیں کہ ان کا کٹھ پتلی راج ہل رہا ہے، میں ملک کو آزاد اور جمہوریت کو بحال کراؤں گا اور طاقت کا سرچشمہ عوام کو بناکر دکھاؤں گا، ان حکمرانوں کو عوام کی مدد سے گھربھیجیں گے، 2020 عوامی راج کا سال ہوگا صاف اور شفاف الیکشن کا سال ہوگا۔
لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام گواہ ہیں کہ اس ملک کو ایٹمی طاقت کس نے بنایا، مسئلہ کشمیر پر قوم کی آواز کون بنا، عوام کو کس نے طاقت کا سرچشمہ بنایا، اور مسلم امہ کو یکجا کرنے کے لئے کس نے پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کیا، ایسے عوامی لیڈر کو ایک آمر نے تختہ دار پر لٹکا دیا کیوں کہ بدقسمتی کے جنرل ضیاء کو عوام راج قبول نہیں تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے پرچم کو بے نظیر نے تھاما اور 30 سال تک جدوجہد کی، وہ مسلم امہ کی پہلی خاتون ویراعظم بنیں، بے نظیر شہید عوام کی امید تھی، انہوں نے اس ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دی، ان کے شوہر کو جیل میں رکھا گیا لیکن ایک الزام ثابت نہیں ہوا، وہ تمام خطرات کے باوجود اس ملک اور ملک کے عوام کو ایک آمر سے نجات دلانے کو واپس آئی تھی، لیکن دنیا میں پاکستان کی پہچان کو آج کے روز ہی اسی لیاقت باغ میں بم دھماکے میں شہید کردیا گیا، باپ بھی شہید اور بیٹی بھی شہید ہو کیوں کہ وہ عوام کی بات کرتے تھے اور کسی آمر کے سامنے سر جھکانے کو تیار نہیں تھے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بے نظیر کے بعد ہم نے اپنا غصہ قابو رکھا جمہوریت اور مفاہمت کی بات کی، آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلے،عوام راج بحال کیا اور 18 ویں ترمیم منظور کرائی، شمالی وزیرستان کو دہشتگردوں سے آزاد کرایا اور کسی سپر پاور کے سامنے سر نہیں جھکایا، اور اسی پاداش میں ان پر جھوٹے مقدمات بنا کر پابندسلاسل کردیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پھر ہماری دھرتی پکار رہی ہے کہ میں خطرے میں ہوں، آئین پر حملے ہو رہے ہیں، صوبوں سے حق چھیننے جارہے ہیں، انتہا پسندی میں ملک گھرا ہوا ہے، کشمیر میں تاریخی حملہ ہوا ہے، پنجاب اور خیبرپختون خوا کے عوام اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے ہیں، سندھ کے عوام ناراض ہیں اور بلوچستان میں تاریخی پسماندگی عوام کو مایوس کررہی ہے، حکومت نے 8 لاکھ غریب لوگوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکال دیا، لاکھوں غریبوں کے سر سے چھت چھینی جارہی ہے، اس ملک کےمعاشی فیصلےعوام نہیں آئی ایم ایف کررہا ہے اور س ملک کا وزیراعظم اپنی مرضی سے دورہ نہیں کرسکتا، یہ ان کی کس قسم کی سیاست ہے، یہ بزدلانہ سیاست ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ نئے پاکستان کے نام پر سیاسی یتیموں کا راج ہے، سیاسی یتیم کہتے تھے،آصف زرداری اور نوازشریف جیل سے باہر نہیں آئیں گے اور آج وہ دونوں ہی باہر ہیں، موجودہ حکومت عوام کے لیےعذاب بن چکی ہے، ملک میں آئینی اور معاشی بحران ہے، بلکہ ہرطرف بحران ہی بحران ہے، کراچی سے خیبر تک سیاسی یتیموں الوداع کے نعرے لگ رہے ہیں، اور سیاسی یتیم گھبرا رہے ہیں کہ ان کا کٹھ پتلی راج ہل رہا ہے، میں ملک کو آزاد اور جمہوریت کو بحال کراؤں گا اور طاقت کا سرچشمہ عوام کو بناکر دکھاؤں گا، ان حکمرانوں کو عوام کی مدد سے گھربھیجیں گے، 2020 عوامی راج کا سال ہوگا صاف اور شفاف الیکشن کا سال ہوگا۔