شامی پناہ گزین نوجوان لڑکی نے طیارہ اُڑانے کا اعزاز حاصل کرلیا

پناہ گزیں نوجوان لڑکی جنگی حالات کے باعث اہل خانہ کے ہمراہ دمشق سے لندن منتقل ہوئی تھی

شامی پناہ گزین لڑکی لندن کے طیارہ انجینئرنگ یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہیں (فوٹو : انسٹاگرام)

برطانیہ میں رہائش پذیر 20 سالہ شامی پناہ گزین لڑکی نے اکیلے طیارہ اُڑا کر پائلٹ کا لائسنس حاصل کرلیا۔

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق ادارے رفیوجیز ہائی کمشنری کے مطابق دمشق میں جنگی حالات کے باعث اپنا ملک چھوڑ کر برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والی شامی لڑکی نے عزم و ہمت کی تاریخ رقم کردی۔ صرف 20 سال کی عمر میں مایا غزل نے طیارہ اُڑا کر ڈگری حاصل کرلی۔




مایا غزل برطانیہ میں طیارہ اُڑانے کی تربیت دینے والے ایک ادارے میں زیر تعلیم تھیں جہاں انہیں کورس کی تکمیل کے لیے جہاز کو اکیلے اُڑانا تھا، شامی لڑکی نے لندن کے مغربی ایئرپورٹ پر ایک چھوٹے طیارے کی کامیاب پرواز کی۔

دمشق سے تعلق رکھنے والی مایا غزال اہل خانہ کے ہمراہ 2015ء میں دمشق برطانیہ آئی تھیں جہاں وہ ایک یونیورسٹی میں طیاروں کی انجینئرنگ کی طالبہ ہیں۔ ہونہار مایا غزال نے لیڈی ڈیانا ورثہ ایوارڈ بھی حاصل کیا ہے اور وہ 2017ء سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنری میں متحرک کردار بھی ادا کر رہی ہیں۔
Load Next Story