بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کاسلسلہ جاری
کانگریس کی ممبئی میں بھارت بچاؤ کے نام سے ریلی میں بڑی تعداد میں لوگ شریک، متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ
بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کاسلسلہ جاری ہے اور ریلیاں جلسے جلوس ہورہے ہیں جن میں سی اے اے کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کے دوران اب تک متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ متنازع شہریت بل کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس نے ممبئی میں بھارت بچاؤ کے نام سے ریلی نکالی جبکہ چنئی میں بھی توحید جماعت کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے گھروں میں گھس کر خواتین اوربچوں کو ہراساں کرنے اورمردوں کو گرفتارکرنے کی دھمکیاں دینے کابھی انکشاف ہوا۔ یوپی پولیس کی جانب سے کئی املاک ،گھروں اورگاڑیوں کو نقصان پہنچایاگیا۔ پولیس نے 15دسمبرکومتنازع شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے10ہزارطالبعلموں کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مظاہرین سے 'بدلہ' لینے کی وارننگ جاری کی جس کے بعد مسلمانوں کی درجنوں دکانیں سیل کردی گئیں اور سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ میرٹھ میں مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔
https://youtu.be/fimPwD7MNw0
بھارتی پولیس نے مسلمان صحافیوں کے خلاف بھی کارروائی کی اور ہزارت گنج پولیس نے دی ہندواخبار کے صحافی عمر راشداوران کے دوست کو بھی حراست میں لیاگیاہے۔ بھارتی شہرلکھنومیں مظاہروں کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کوگھروں کے اندر نظربند کیاگیا۔
بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پر احتجاج کے دوران اب تک متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ متنازع شہریت بل کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس نے ممبئی میں بھارت بچاؤ کے نام سے ریلی نکالی جبکہ چنئی میں بھی توحید جماعت کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے گھروں میں گھس کر خواتین اوربچوں کو ہراساں کرنے اورمردوں کو گرفتارکرنے کی دھمکیاں دینے کابھی انکشاف ہوا۔ یوپی پولیس کی جانب سے کئی املاک ،گھروں اورگاڑیوں کو نقصان پہنچایاگیا۔ پولیس نے 15دسمبرکومتنازع شہریت ایکٹ کیخلاف احتجاج کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے10ہزارطالبعلموں کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مظاہرین سے 'بدلہ' لینے کی وارننگ جاری کی جس کے بعد مسلمانوں کی درجنوں دکانیں سیل کردی گئیں اور سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ میرٹھ میں مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔
https://youtu.be/fimPwD7MNw0
بھارتی پولیس نے مسلمان صحافیوں کے خلاف بھی کارروائی کی اور ہزارت گنج پولیس نے دی ہندواخبار کے صحافی عمر راشداوران کے دوست کو بھی حراست میں لیاگیاہے۔ بھارتی شہرلکھنومیں مظاہروں کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کوگھروں کے اندر نظربند کیاگیا۔