چوہدری شوگر مل کیس مالیاتی ماہرین نے کرپشن کا الجھا ہوا معاملہ سلجھانا شروع کردیا

انکشاف ہوا ہے کہ خسارے میں جانے کے باوجود چوہدری شوگر مل کے شئیرز میں حیران کن حد تک اضافہ ہوا، نیب ذرائع

نیب کے آڈٹ ماہرین نے چوہدری شوگر مل کے، فائدے، خسارے اور قرض کی تفصیلات حاصل کرلیں، ذرائع۔ فوٹو:فائل

خسارے میں جانے کے باوجود چوہدری شوگر مل کے شئیرز میں حیران کن حد تک اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب نے شریف فیملی کی چوہددی شوگر مل کیس میں مبینہ کرپشن داستان کی الجھی ہوئی گھتی مالیاتی ماہرین کی مدد سے سلجھانا شروع کردی۔ انکشاف ہوا ہے کہ خسارے میں جانے کے باوجود شوگر مل کے شئیرز کی تعداد میں حیران کن حد تک اضافہ ہوا اور ساتھ ہی بینکوں سے لیا جانے والا قرض کروڑوں کے بجائے اربوں روپے میں چلا گیا پھر اچانک خسارہ کم ہوا اور فائدے میں تبدیل ہوگیا۔

نیب ذرائع کے مطابق چودھری شوگر مل کیس میں مالیاتی ماہرین نے آڈٹ رپورٹس کی جانچ پڑتال شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں نیب کے آڈٹ ماہرین نے چوہدری شوگر مل کے، فائدے، خسارے اور قرض کی تفصیلات حاصل کرلیں۔

رپورٹ کے مطابق سال 1991،92ء میں چوہدری شوگر مل نے 74 کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا مگر کوئی منافع نہیں ہوا، 1993ء میں قرض 1 ارب 9 کروڑ 34 لاکھ ہوگیا اور شئیرز، 79 لاکھ 60 ہزار ہوئے جبکہ خسارہ 13 کروڑ 60 لاکھ ہوا۔


اسی طرح 1994ء میں قرض 1 ارب 20 کروڑ 85 لاکھ، شئیرز 1 کروڑ 48 لاکھ 30 ہزار جب کہ خسارہ 2 کروڑ 28 لاکھ 10 ہزار رہ گیا۔ 1995ء میں قرضہ 1 ارب 13 کروڑ 57 لاکھ، شئیرز 12 کروڑ 30 لاکھ جب کہ مالی فائدہ 15 کروڑ 94 لاکھ 80 ہزار ہوگیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1996ء میں قرض 1 ارب 9 کروڑ 59 لاکھ، شئیرز 28 کروڑ 74 لاکھ جب کہ مالی فائدہ 13 کروڑ 41 لاکھ 90 ہزار، 1997،98ء میں شوگر مل 5 کروڑ 98 لاکھ خسارے میں جب کہ قرض 1 ارب 26 کروڑ 35 لاکھ تک پہنچ گیا۔

سال 1999ء سے 2003ء تک شوگر مل کے مالی معاملات میں بہتری آئی اور شئیرز کی تعداد 37 کروڑ 96 لاکھ 62 ہزار تک پہنچ گئی، 2004ء میں شئیرز کی تعداد میں کمی ہوئی اور 2 کروڑ 52 لاکھ کا خسارہ ہوا۔ سال 2006ء سے 2009ء میں شوگر مل مسلسل خسارے میں رہی لیکن شئیرز بڑھتے بڑھتے 65 کروڑ 4 لاکھ تک پہنچ گئے۔

سال 2010ء سے 2013ء تک شوگر مل مالی فائدے میں رہی لیکن قرض میں حیران کن حد تک اضافہ ہوا اور شئیرز کی تعداد 92 کروڑ 50 لاکھ ، قرض 2 ارب 24 کروڑ 59 لاکھ جب کہ مل کو 9 کروڑ روپے فائدے میں دکھایا گیا۔ اسی طرح 2014ء اور 2015ء میں شوگر مل نے ریکارڈ قرض لیا، خسارہ 37 کروڑ 5 لاکھ 50 ہزار جب کہ قرض 20 کروڑ 30 لاکھ رہ گیا۔

ذرائع کے مطابق نیب کے ماہرین ان آڈٹ رپورٹس کی مکمل چھان بین کے بعد اس حوالے سے ایک سوال نامہ تیار کر کے شریف فیملی کو بھجوائیں گے۔
Load Next Story