زمینی حقائق کے مطابق الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے پیر پگارا
کوشش ہے آئندہ انتخابات اتحادیوں سے مل کر لڑیں، گیلانی، پیر پگارا سے ملاقات
حرو ں کے روحانی پیشوا اورمسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اللہ راشدی نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
جس میں پیپلزپارٹی اور فنکشنل لیگ کے اتحاد ' کراچی میں امن و امان کی صورتحال ' آئندہ انتخابات سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد میرے والد مرحوم نے کیا تھا اور کوشش ہے کہ ایک دوسرے سے ملکر چلیں،کراچی کے حالات حکومت کے کنٹرول میں نہیں پہلے وہاں لوگ سورج غروب ہونے کے بعد نکلنے سے ڈرتے تھے لیکن اب تو دن کے وقت بھی نکلنے ہوئے ڈرتے ہیں۔
اگر کراچی کے حالات کو کنٹرول نہ کیا گیا تو معاملات مزید بگڑ جائیں گے اوراس کا پورے ملک پر اثر پڑے گا،کراچی کے حالات کی کچھ ذمے داری سیاسی جماعتوں اور کچھ حکومت پر بھی عائد ہوتی ہے ' اگر میرٹ پر افسران بھرتی کیے جائیں تو 15دن میں حالات کنٹرول ہو سکتے ہیں، زمینی حقائق سے لگتا ہے کہ الیکشن نہیں کرائے جاسکیں گے لیکن تیاری کرنا سبب کا حق ہے، انھوں نے جھاڑو پھرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر جھاڑو بھی پھرے تو عزت سے پھرے تاکہ سب کی عزت رہ جائے۔
سپریم کورٹ نے خط لکھنے کے معاملے پر جو طریقے بتائے ہیں ان کا استعمال کرنا چاہیے اور میرے خیال میں کچھ لو اور کچھ دو کی پالیسی اپناکر درمیانی راستہ نکالنا چاہیے،میرا دورہ لاہور سیاسی نہیں تھا ، اپنی بہن کی وفات پر اپنے بہنوئی اور بھانجیوں سے تعزیت کے لیے یہاں آیا تھا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمارا فنکشنل لیگ سے مرکز اورصوبے میں اتحاد ہے اور ہماری کوشش ہے کہ آئندہ انتخابات بھی اتحادیوں سے ملکر لڑیں اوران کی طرف سے جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے انہیں بھی حل ہوناچاہیے۔
انھوں نے انتخابات نہ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جب تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں گے اورایک دوسرے کی حدود میں دخل اندازی نہیں کریں گے توایسی قیاس آرائیاں بھی نہیں ہوں گی لیکن جب ایک دوسرے کی حدود میں مداخلت کی جائے گی تو یہ قیاس آرائیاں سچ ثابت ہوسکتی ہیں اور اپوزیشن کو بھی اندھی سپورٹ شروع نہیں کردینی چاہیے۔انھوں نے پنجاب میں صوبوں کے قیام کے حوالے سے کہا کہ (ن) لیگ کو عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے۔
صوبوں کے قیام کے حوالے سے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے متفقہ طور پر قراردادیں پاس کیں اور (ن) لیگ تو اس کا کریڈٹ بھی لیتی ہے لیکن اب یہ کہنا غلط ہے کہ پنجاب کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے'(ن) لیگ کو بیک ٹریک نہیں کرنا چاہیے اور انہیں اس معاملے میں آئین کی پیروی کرنی چاہیے۔اس موقع پر عبد القادر گیلانی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
جس میں پیپلزپارٹی اور فنکشنل لیگ کے اتحاد ' کراچی میں امن و امان کی صورتحال ' آئندہ انتخابات سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد میرے والد مرحوم نے کیا تھا اور کوشش ہے کہ ایک دوسرے سے ملکر چلیں،کراچی کے حالات حکومت کے کنٹرول میں نہیں پہلے وہاں لوگ سورج غروب ہونے کے بعد نکلنے سے ڈرتے تھے لیکن اب تو دن کے وقت بھی نکلنے ہوئے ڈرتے ہیں۔
اگر کراچی کے حالات کو کنٹرول نہ کیا گیا تو معاملات مزید بگڑ جائیں گے اوراس کا پورے ملک پر اثر پڑے گا،کراچی کے حالات کی کچھ ذمے داری سیاسی جماعتوں اور کچھ حکومت پر بھی عائد ہوتی ہے ' اگر میرٹ پر افسران بھرتی کیے جائیں تو 15دن میں حالات کنٹرول ہو سکتے ہیں، زمینی حقائق سے لگتا ہے کہ الیکشن نہیں کرائے جاسکیں گے لیکن تیاری کرنا سبب کا حق ہے، انھوں نے جھاڑو پھرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر جھاڑو بھی پھرے تو عزت سے پھرے تاکہ سب کی عزت رہ جائے۔
سپریم کورٹ نے خط لکھنے کے معاملے پر جو طریقے بتائے ہیں ان کا استعمال کرنا چاہیے اور میرے خیال میں کچھ لو اور کچھ دو کی پالیسی اپناکر درمیانی راستہ نکالنا چاہیے،میرا دورہ لاہور سیاسی نہیں تھا ، اپنی بہن کی وفات پر اپنے بہنوئی اور بھانجیوں سے تعزیت کے لیے یہاں آیا تھا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمارا فنکشنل لیگ سے مرکز اورصوبے میں اتحاد ہے اور ہماری کوشش ہے کہ آئندہ انتخابات بھی اتحادیوں سے ملکر لڑیں اوران کی طرف سے جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے انہیں بھی حل ہوناچاہیے۔
انھوں نے انتخابات نہ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جب تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں گے اورایک دوسرے کی حدود میں دخل اندازی نہیں کریں گے توایسی قیاس آرائیاں بھی نہیں ہوں گی لیکن جب ایک دوسرے کی حدود میں مداخلت کی جائے گی تو یہ قیاس آرائیاں سچ ثابت ہوسکتی ہیں اور اپوزیشن کو بھی اندھی سپورٹ شروع نہیں کردینی چاہیے۔انھوں نے پنجاب میں صوبوں کے قیام کے حوالے سے کہا کہ (ن) لیگ کو عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے۔
صوبوں کے قیام کے حوالے سے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے متفقہ طور پر قراردادیں پاس کیں اور (ن) لیگ تو اس کا کریڈٹ بھی لیتی ہے لیکن اب یہ کہنا غلط ہے کہ پنجاب کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے'(ن) لیگ کو بیک ٹریک نہیں کرنا چاہیے اور انہیں اس معاملے میں آئین کی پیروی کرنی چاہیے۔اس موقع پر عبد القادر گیلانی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔