کینجھر جھیل میں آلودگی کیخلاف درخواست دائر کردی گئی
درخواست میں چیف سیکریٹری، واٹر بورڈ،وزارت صنعت و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کو پینے کا پانی فراہم کرنے والے کینجھر جھیل میں صنعتی فضلہ کے اخراج کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔
مسلم لیگ(ق) کے رہنما اور سابق وزیر حلیم عادل شیخ نے درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، محکمہ صنعت، ماحولیات، آب پاشی، داخلہ، صحت اور ایم ڈی واٹر بورڈکوفریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ کراچی کے 2کروڑ سے زائد شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کیلیے کینجھر جھیل سب سے اہم زریعہ ہے اور کینجھرجھیل میں صنعتی فضلہ کے مسلسل اخراج سے جھیل کا پانی آلودہ اور مضر صحت ہوگیا ہے جس کا اظہار کراچی واٹر بورڈ کے سربراہ نے خود بھی کیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ کوٹری، نوری آباد اور حیدرآباد کی صنعتوں کا فضلہ بھی کینجھر جھیل میں جا گرتا ہے۔
آلودہ پانی کے باعث اطراف کی آبادی بھی صحت کے مسائل سے دوچار ہے اور مقامی آبادی میں ملیریا، ڈائریا اور جلدی امراض میں مبتلا ہو رہی ہے، دوسری جانب آلودگی سے سمندری حیات کو بھی خطرہ ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مدعا علیہان شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے پابند ہیں، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کینجھر جھیل میں صنعتی فضلے کے بہاؤ کو روکنے کا حکم دیا جائے ، اس کے ساتھ ساتھ محکمہ آبپاشی اور دیگر متعلقہ حکام کو بھی ہدایت کی جائے کہ وہ کے بی فیڈر کے آغاز کوٹری بیراج سے لیکر اس کے اختتام کے مقام کینجھر جھیل تک تمام صنعتی یونٹس کو پابند کیا جائے کہ وہ ٹریٹ کیے بغیر صنعتوں کا کیمیکل زدہ پانی کے بی فیڈر میں نہ ڈالیں۔
مسلم لیگ(ق) کے رہنما اور سابق وزیر حلیم عادل شیخ نے درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، محکمہ صنعت، ماحولیات، آب پاشی، داخلہ، صحت اور ایم ڈی واٹر بورڈکوفریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ کراچی کے 2کروڑ سے زائد شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کیلیے کینجھر جھیل سب سے اہم زریعہ ہے اور کینجھرجھیل میں صنعتی فضلہ کے مسلسل اخراج سے جھیل کا پانی آلودہ اور مضر صحت ہوگیا ہے جس کا اظہار کراچی واٹر بورڈ کے سربراہ نے خود بھی کیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ کوٹری، نوری آباد اور حیدرآباد کی صنعتوں کا فضلہ بھی کینجھر جھیل میں جا گرتا ہے۔
آلودہ پانی کے باعث اطراف کی آبادی بھی صحت کے مسائل سے دوچار ہے اور مقامی آبادی میں ملیریا، ڈائریا اور جلدی امراض میں مبتلا ہو رہی ہے، دوسری جانب آلودگی سے سمندری حیات کو بھی خطرہ ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مدعا علیہان شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے پابند ہیں، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کینجھر جھیل میں صنعتی فضلے کے بہاؤ کو روکنے کا حکم دیا جائے ، اس کے ساتھ ساتھ محکمہ آبپاشی اور دیگر متعلقہ حکام کو بھی ہدایت کی جائے کہ وہ کے بی فیڈر کے آغاز کوٹری بیراج سے لیکر اس کے اختتام کے مقام کینجھر جھیل تک تمام صنعتی یونٹس کو پابند کیا جائے کہ وہ ٹریٹ کیے بغیر صنعتوں کا کیمیکل زدہ پانی کے بی فیڈر میں نہ ڈالیں۔