مشرف رہا نہ ہوسکے لال مسجد آپریشن کے ذمے دار نہیں تحریری فیصلہ
آپریشن کا فیصلہ انتظامیہ نے کیا، مشرف کیخلاف ٹھوس ثبوت نہیں ملے، ایڈیشنل سیشن جج
LONDON:
سابق فوجی آمر پرویز مشرف کی ضمانت منظور ہونے کے باجود رہائی کی روبکار جاری نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں منعقد ہ تقریب کی وجہ سے عدالت میں دستیاب نہیں تھے، اسلیے مچلکے داخل نہیں کیے جا سکے۔ دوسری جانب وزارت داخلہ کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں موجود ہے، اسے نکالنے کیلئے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
آئی این پی کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے پرویز مشرف کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ 4صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ لال مسجد آپریشن کا فیصلہ اسلام آباد انتظامیہ کا تھا، ملزم کے خلاف ایسا کوئی ثبوت ریکارڈ پر نہیں ہے جس سے ثابت ہوسکے کہ اس نے لال مسجد آپریشن کا حکم دیا تھا ، واقعے کے 6 سال بعد مقدمہ درج کرایا گیا لیکن اس کی وضاحت نہیں کی گئی ۔ این این آئی کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پرویزمشرف لال مسجد آپریشن کے ذمے دار نہیں۔ غازی عبدالرشید قتل کیس میں بھی مشرف کے خلاف کوئی عینی گواہ موجود نہیں۔
سابق فوجی آمر پرویز مشرف کی ضمانت منظور ہونے کے باجود رہائی کی روبکار جاری نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں منعقد ہ تقریب کی وجہ سے عدالت میں دستیاب نہیں تھے، اسلیے مچلکے داخل نہیں کیے جا سکے۔ دوسری جانب وزارت داخلہ کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں موجود ہے، اسے نکالنے کیلئے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
آئی این پی کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے پرویز مشرف کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ 4صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ لال مسجد آپریشن کا فیصلہ اسلام آباد انتظامیہ کا تھا، ملزم کے خلاف ایسا کوئی ثبوت ریکارڈ پر نہیں ہے جس سے ثابت ہوسکے کہ اس نے لال مسجد آپریشن کا حکم دیا تھا ، واقعے کے 6 سال بعد مقدمہ درج کرایا گیا لیکن اس کی وضاحت نہیں کی گئی ۔ این این آئی کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پرویزمشرف لال مسجد آپریشن کے ذمے دار نہیں۔ غازی عبدالرشید قتل کیس میں بھی مشرف کے خلاف کوئی عینی گواہ موجود نہیں۔