سندھ ہائیکورٹ نے وفاق اور اوگرا سے صوبوں میں پیدا ہونیوالی گیس کی تفصیلات طلب کرلیں
وفاقی حکومت بتائے کہ سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس پر پابندی کا فیصلہ وزیر اعظم کا ہے یا کابینہ کا، سندھ ہائی کورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور اوگرا سے تمام صوبوں میں پیدا ہونے والی گیس کی تفصیلات طلب کرلیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس کے اجرا کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سندھ ملک میں گیس کی پیداوار میں سب سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے اور 18ویں آئینی ترمیم کے تحت کسی بھی صوبے کے قدرتی وسائل پر اس صوبے اور وفاق کا یکساں حق ملکیت ہے اس لحاظ سے لائسنس صوبائی حکومت کو جاری کرنے چاہئیں مگر یہ کام اوگرا کررہا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے سی این جی اسٹیشن کے قیام کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے لائسنس کے اجرا پر پابندی عائد ہے اور اوگرا وفاق کے ماتحت ہے۔
درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور اوگرا سے تمام صوبوں میں پیدا ہونے والی گیس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت بتائے کہ سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس پر پابندی کا فیصلہ وزیر اعظم کا ہے یا کابینہ کا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس کے اجرا کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سندھ ملک میں گیس کی پیداوار میں سب سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے اور 18ویں آئینی ترمیم کے تحت کسی بھی صوبے کے قدرتی وسائل پر اس صوبے اور وفاق کا یکساں حق ملکیت ہے اس لحاظ سے لائسنس صوبائی حکومت کو جاری کرنے چاہئیں مگر یہ کام اوگرا کررہا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے سی این جی اسٹیشن کے قیام کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے لائسنس کے اجرا پر پابندی عائد ہے اور اوگرا وفاق کے ماتحت ہے۔
درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور اوگرا سے تمام صوبوں میں پیدا ہونے والی گیس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت بتائے کہ سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس پر پابندی کا فیصلہ وزیر اعظم کا ہے یا کابینہ کا۔