سابق صدر جنرل ر پرویز مشرف ضمانت پر رہا نام بدستور ای سی ایل میں شامل
سابق صدر تیکنیکی طور پر رہا ہو چکے ہیں تاہم ان سے وکلا سمیت کسی کو بھی ملنے کی اجازت تاحال نہیں ہے۔
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو تمام مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد سب جیل سے رہائی کچھ دیر میں متوقع ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف کمشنراسلام آباد کی جانب سے سابق صدر کے سب جیل سے رہائی کے احکامات پر ابھی تک دستخط نہیں کیے ہیں، سابق صدر تیکنیکی طور پر رہا ہو چکے ہیں تاہم ان سے وکلا سمیت کسی کو بھی ملنے کی اجازت تاحال نہیں ہے۔
قبل ازیں پرویز مشرف کو ججزنظربندی ، بینظیر بھٹو قتل ،اکبر بگٹی قتل اورعبدالرشیدغازی قتل کیسز میں ضمانت منظور ہونے کے بعد عدالت نے رہا کرنے کے احکامات جاری کیے۔ پرویز مشرف کے وکیل نے تمام کیسز میں ضمانتی مچلکے جمع کرادیے، جس کے بعد سابق صدر کی بے نظیر قتل کیس اور اکبر بگٹی قتل سمیت چاروں کیسز میں ضمانت منظور ہوگئی تاہم ان کا نام اب بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہے جس کے باعث وہ بیرون ملک نہیں جاسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف کمشنراسلام آباد کی جانب سے سابق صدر کے سب جیل سے رہائی کے احکامات پر ابھی تک دستخط نہیں کیے ہیں، سابق صدر تیکنیکی طور پر رہا ہو چکے ہیں تاہم ان سے وکلا سمیت کسی کو بھی ملنے کی اجازت تاحال نہیں ہے۔
قبل ازیں پرویز مشرف کو ججزنظربندی ، بینظیر بھٹو قتل ،اکبر بگٹی قتل اورعبدالرشیدغازی قتل کیسز میں ضمانت منظور ہونے کے بعد عدالت نے رہا کرنے کے احکامات جاری کیے۔ پرویز مشرف کے وکیل نے تمام کیسز میں ضمانتی مچلکے جمع کرادیے، جس کے بعد سابق صدر کی بے نظیر قتل کیس اور اکبر بگٹی قتل سمیت چاروں کیسز میں ضمانت منظور ہوگئی تاہم ان کا نام اب بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہے جس کے باعث وہ بیرون ملک نہیں جاسکتے ہیں۔