شہر میں فراہمی آب کی بڑی لائنوں سے کنکشن دیے جانے کا انکشاف
واٹربورڈ افسران کی سرپرستی میں18انچ سے کم قطر کی لائنوں کاسنکشن بناکر بڑی لائنوں سے سیکڑوں کنکشن دیدیے گئے
ادارہ فراہمی ونکاسی آب میں انتہائی منظم انداز سے مبینہ جعل سازی اور بوگس فزیبلٹی رپورٹس تیار کر کے غیر قانونی طور پر کنکشن فراہم کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ آر آر جی میں موجود طاقتور مافیا نے چند ماہ کے دوران ادارے کو ایک ارب روپے سے زائد کا چونا لگادیا ہے اور کروڑوں روپے نذرانوں کی مد میں ہڑپ کرگئے ہیں،ذرائع کے مطابق 18انچ اور اس سے زائد قطر کی لائنوں سے کنکشن دینے پر پابندی عائد ہے۔
مذکورہ عدالتی پابندی کے باوجود واٹر بورڈ میں مبینہ جعلسازی سے 18انچ اور اس سے زائد قطر کی لائنوں سے کھلے عام کنکشن فراہم کیے جارہے ہیں،محکمے کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹھ انچ،12انچ اور14انچ ودیگر چھوٹی لائنوں کے سنکشن آرڈر جاری کر کے مبینہ بوگس فزیبلٹی رپورٹس تیار کی جارہی ہیں جبکہ کنکشن 18،24،36 اور 48 انچ کی لائنوں سے فراہم کر کے ایک جانب حکومتی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچایا جارہا ہے وہی ادارے کو بھی ماہانہ کروڑوں روپے کے ریونیو سے محروم کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمشید زون،گلشن اقبال،ضلع وسطی کے علاقے شاہراہ پاکستان،حیدری نارتھ ناظم آباد،نارتھ کراچی کے علاوہ اسکیم 33 ودیگر علاقوں میں مبینہ جعل سازی اور بوگس فزیبلٹی رپورٹس تیار کرکے مبینہ طور پر سینکڑوں کنکشن دیدیے گئے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ آر آر جی کے افسران کی منظم اور طاقتور مافیا کی مذکورہ لوٹ مار سے ایم ڈی واٹر بورڈ مکمل طور پر لاعلم بتائے جاتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ آر آر جی میں موجود طاقتور مافیا نے چند ماہ کے دوران ادارے کو ایک ارب روپے سے زائد کا چونا لگادیا ہے اور کروڑوں روپے نذرانوں کی مد میں ہڑپ کرگئے ہیں،ذرائع کے مطابق 18انچ اور اس سے زائد قطر کی لائنوں سے کنکشن دینے پر پابندی عائد ہے۔
مذکورہ عدالتی پابندی کے باوجود واٹر بورڈ میں مبینہ جعلسازی سے 18انچ اور اس سے زائد قطر کی لائنوں سے کھلے عام کنکشن فراہم کیے جارہے ہیں،محکمے کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹھ انچ،12انچ اور14انچ ودیگر چھوٹی لائنوں کے سنکشن آرڈر جاری کر کے مبینہ بوگس فزیبلٹی رپورٹس تیار کی جارہی ہیں جبکہ کنکشن 18،24،36 اور 48 انچ کی لائنوں سے فراہم کر کے ایک جانب حکومتی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچایا جارہا ہے وہی ادارے کو بھی ماہانہ کروڑوں روپے کے ریونیو سے محروم کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمشید زون،گلشن اقبال،ضلع وسطی کے علاقے شاہراہ پاکستان،حیدری نارتھ ناظم آباد،نارتھ کراچی کے علاوہ اسکیم 33 ودیگر علاقوں میں مبینہ جعل سازی اور بوگس فزیبلٹی رپورٹس تیار کرکے مبینہ طور پر سینکڑوں کنکشن دیدیے گئے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ آر آر جی کے افسران کی منظم اور طاقتور مافیا کی مذکورہ لوٹ مار سے ایم ڈی واٹر بورڈ مکمل طور پر لاعلم بتائے جاتے ہیں۔