120 گز پر قائم نجی اسکولوں کی رجسٹریشن پر پابندی عائد
’’سینٹ پیٹرکس ہائی اسکول ‘‘میں طلبہ پر تشدد کے مسلسل دوسرے واقعے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا.
نجی اسکولوں کی کنٹرولنگ اتھارٹی ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ نے کراچی سمیت سندھ بھرمیں 120گزپرقائم نجی اسکولوں کی رجسٹریشن پرپابندی عائد کردی ہے اور120گزپرنئے قائم ہونے والے نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی گئی ہے۔
کراچی کے معروف نجی تعلیمی ادارے ''سینٹ پیٹرکس ہائی اسکول ''میں طلبہ پر تشدد کے رونما ہونے والے مسلسل دوسرے واقعے پرکارروائی کرتے ہوئے اسکول کواظہار وجوہ کانوٹس جاری کردیاہے ، بدھ کوبیک وقت ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم کی جانب سے گلشن اقبال اور گلستان جوہرکے اسکولوں پرچھاپے مارے گئے ہیں،اسکولوں کے اچانک دوروں کے موقع پر بیشتراسکولوں کی جانب سے بغیراجازت فیسوں میں غیرمعمولی اضافے جبکہ ایک اسکول سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ملازم کی جانب سے چلائے جانے کابھی انکشاف ہواہے۔
ڈائریکٹرجنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزمنسوب صدیقی نے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ سینٹ پیٹرکس ہائی اسکول میں ایک ہفتے کے دوران طالب علم پراساتذہ کی جانب سے تشددکادوسراواقعہ رونما ہوا تھا جس پرسخت کارروائی کرتے ہوئے اسکول کونوٹس بھجوادیا گیا ہے، اسکول سے جواب طلبی کی گئی ہے ۔
انھوں نے بتایاکہ اس سے قبل بھجوائے گئے نوٹس کے جواب میں اسکول انتظامیہ نے طلبہ پرآئندہ تشدد نہ کیے جانے کی یقین دہانی کرائی تھی، اس یقین دہانی کے باوجود ایک اورواقعہ رونما ہواہے،انھوں نے بتایا کہ سہولت فراہم نہ کیے جانے کے سبب 120گزپرقائم ہونیوالے نئے اسکولوں کی رجسٹریشن کاعمل روک دیاگیاہے ،پہلے سے قائم تمام اسکولوں کو رجسٹریشن کی آئندہ تجدید تک اپنے اسکولوں کی توسیع کی ہدایت کردی گئی ہے۔
بصورت دیگران اسکولوں کی رجسٹریشن کی تجدید بھی روک دی جائے گی علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ کی جانب سے مختلف علاقوں میں قائم نجی اسکولوں کے اچانک دوروں کاسلسلہ شروع کردیاہے اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ کی معائنہ ٹیم نے بلومنگ فلاورپبلک اسکول گلشن اقبال،ڈائمنڈ سٹی اسکول گلشن اقبال،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اکیڈمی گلشن اقبال،کریسنٹ اسکول گلستان جوہراورآرچرڈاسکول گلستان جوہرکامعائنہ کیا اسکولوں کے معائنے کے دوران معلوم ہواکہ مذکورہ اسکول اپنی مرضی سے فیسوں میں اضافہ کررہے ہیں۔
جبکہ 10فیصد فری شپ کے قانون پرعملدرآمد بھی نہیں ہورہااسکولوں میں دفتری ریکارڈبھی موجود نہیں دورے کے موقع پر الرشید پبلک اسکول ایوب گوٹھ کے پرنسپل نے یہ کہہ کرمعائنہ ٹیم کوانسپیکشن سے روک دیاکہ وہ خود سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ملازم ہیں وہ خود ہی معاملے کودیکھ لیں گے ٹیم نے جب اقراۃ العلم اکیڈمی نیوکراچی کادورہ کیاتومعلوم ہواکہ یہ ادارہ 8برس سے قائم ہے اس وقت اسکول کی ماہانہ فیس 200روپے تھی جبکہ 8سال بعد ماہانہ فیس 300روپے وصول کی جارہی ہے جبکہ اسکول 10فیصد فری شپ بھی دے رہاہے اوردفتری ریکارڈ بھی مکمل ہے ٹیم نے اس اسکول کوعلاقے کابہترین اسکول قراردیا۔
کراچی کے معروف نجی تعلیمی ادارے ''سینٹ پیٹرکس ہائی اسکول ''میں طلبہ پر تشدد کے رونما ہونے والے مسلسل دوسرے واقعے پرکارروائی کرتے ہوئے اسکول کواظہار وجوہ کانوٹس جاری کردیاہے ، بدھ کوبیک وقت ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم کی جانب سے گلشن اقبال اور گلستان جوہرکے اسکولوں پرچھاپے مارے گئے ہیں،اسکولوں کے اچانک دوروں کے موقع پر بیشتراسکولوں کی جانب سے بغیراجازت فیسوں میں غیرمعمولی اضافے جبکہ ایک اسکول سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ملازم کی جانب سے چلائے جانے کابھی انکشاف ہواہے۔
ڈائریکٹرجنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزمنسوب صدیقی نے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ سینٹ پیٹرکس ہائی اسکول میں ایک ہفتے کے دوران طالب علم پراساتذہ کی جانب سے تشددکادوسراواقعہ رونما ہوا تھا جس پرسخت کارروائی کرتے ہوئے اسکول کونوٹس بھجوادیا گیا ہے، اسکول سے جواب طلبی کی گئی ہے ۔
انھوں نے بتایاکہ اس سے قبل بھجوائے گئے نوٹس کے جواب میں اسکول انتظامیہ نے طلبہ پرآئندہ تشدد نہ کیے جانے کی یقین دہانی کرائی تھی، اس یقین دہانی کے باوجود ایک اورواقعہ رونما ہواہے،انھوں نے بتایا کہ سہولت فراہم نہ کیے جانے کے سبب 120گزپرقائم ہونیوالے نئے اسکولوں کی رجسٹریشن کاعمل روک دیاگیاہے ،پہلے سے قائم تمام اسکولوں کو رجسٹریشن کی آئندہ تجدید تک اپنے اسکولوں کی توسیع کی ہدایت کردی گئی ہے۔
بصورت دیگران اسکولوں کی رجسٹریشن کی تجدید بھی روک دی جائے گی علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ کی جانب سے مختلف علاقوں میں قائم نجی اسکولوں کے اچانک دوروں کاسلسلہ شروع کردیاہے اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ کی معائنہ ٹیم نے بلومنگ فلاورپبلک اسکول گلشن اقبال،ڈائمنڈ سٹی اسکول گلشن اقبال،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اکیڈمی گلشن اقبال،کریسنٹ اسکول گلستان جوہراورآرچرڈاسکول گلستان جوہرکامعائنہ کیا اسکولوں کے معائنے کے دوران معلوم ہواکہ مذکورہ اسکول اپنی مرضی سے فیسوں میں اضافہ کررہے ہیں۔
جبکہ 10فیصد فری شپ کے قانون پرعملدرآمد بھی نہیں ہورہااسکولوں میں دفتری ریکارڈبھی موجود نہیں دورے کے موقع پر الرشید پبلک اسکول ایوب گوٹھ کے پرنسپل نے یہ کہہ کرمعائنہ ٹیم کوانسپیکشن سے روک دیاکہ وہ خود سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ملازم ہیں وہ خود ہی معاملے کودیکھ لیں گے ٹیم نے جب اقراۃ العلم اکیڈمی نیوکراچی کادورہ کیاتومعلوم ہواکہ یہ ادارہ 8برس سے قائم ہے اس وقت اسکول کی ماہانہ فیس 200روپے تھی جبکہ 8سال بعد ماہانہ فیس 300روپے وصول کی جارہی ہے جبکہ اسکول 10فیصد فری شپ بھی دے رہاہے اوردفتری ریکارڈ بھی مکمل ہے ٹیم نے اس اسکول کوعلاقے کابہترین اسکول قراردیا۔