آرمی ایکٹ میں ترمیم کا معاملہ حکومتی کمیٹی کی بلاول بھٹوزرداری سے ملاقات
پیپلز پارٹی قانونی سازی کے لیے ہونے والے جمہوری عمل میں مثبت طور پر ساتھ دینا چاہتی ہے،بلاول بھٹوزرداری
آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن کی حمایت کے لیے حکومتی کمیٹی نے بلاول بھٹوزرداری سے ملاقات کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی کے لیے حکومت کی کاوشیں جاری ہیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر آرمی ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی جس کے لیے قانون سازی کے بعد پارلیمنٹ سے ایکٹ میں ترمیم منظور کرانا ضروری ہے۔
حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لیے اپوزیشن سے باضابطہ طور قانون سازی میں شمولیت کی درخواست کرچکی ہے۔ ایکٹ میں ترمیم کے لیے ایک حکومتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس کی سربراہی پرویز خٹک کررہے ہیں جب کہ دیگر ارکان میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم طوری اور علی محمد شامل ہیں۔
حکومتی کمیٹی نے پہلے مسلم لیگ(ن) کے وفد سے ملاقات کی جس کے بعد کمیٹی نے پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات کی۔ بلاول بھٹوزرداری کی سربراہی میں نیر بخاری،رضا ربانی، شیریں رحمان، نوید قمر، شازیہ مری اور راجہ پرویز اشرف پیپلزپارٹی کے وفد میں شامل تھے۔
کمیٹی کی آمد پر بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ قانون سازی کے لیے حکومتی کمیٹی بلاول ہاؤس آئی، پیپلز پارٹی قانونی سازی کے لیے ہونے والے جمہوری عمل میں مثبت طور پر ساتھ دینا چاہتی ہے، قانون سازی اور جمہوری عمل کو تسلیم کرنا ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی کے لیے حکومت کی کاوشیں جاری ہیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر آرمی ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی جس کے لیے قانون سازی کے بعد پارلیمنٹ سے ایکٹ میں ترمیم منظور کرانا ضروری ہے۔
حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم کے لیے اپوزیشن سے باضابطہ طور قانون سازی میں شمولیت کی درخواست کرچکی ہے۔ ایکٹ میں ترمیم کے لیے ایک حکومتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس کی سربراہی پرویز خٹک کررہے ہیں جب کہ دیگر ارکان میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم طوری اور علی محمد شامل ہیں۔
حکومتی کمیٹی نے پہلے مسلم لیگ(ن) کے وفد سے ملاقات کی جس کے بعد کمیٹی نے پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات کی۔ بلاول بھٹوزرداری کی سربراہی میں نیر بخاری،رضا ربانی، شیریں رحمان، نوید قمر، شازیہ مری اور راجہ پرویز اشرف پیپلزپارٹی کے وفد میں شامل تھے۔
کمیٹی کی آمد پر بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ قانون سازی کے لیے حکومتی کمیٹی بلاول ہاؤس آئی، پیپلز پارٹی قانونی سازی کے لیے ہونے والے جمہوری عمل میں مثبت طور پر ساتھ دینا چاہتی ہے، قانون سازی اور جمہوری عمل کو تسلیم کرنا ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔