آئندہ سال آٹے کے بحران کا خدشہ ہے منور حسن
گزشتہ سال کے مقابلے میں کھاد بجلی تیل زرعی دوائیں اور بیج کی قیمتیں کئی گنابڑھ چکی ہیں، منور حسن
جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ حکومت ملکی معیشت کے سب بڑے شعبہ زراعت کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے۔
کسان حکومتی رویے کی وجہ سے سخت پریشان اور زبوں حالی کا شکار ہیں، گندم کی کاشت کا وقت گزر رہا ہے لیکن حکومت کی طرف سے گندم کی امدادی قیمت کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا جس سے گندم کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیاہے، حکومت کی طرف سے مقرر کی گئی گنے کی فی من قیمت انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کسانوں کے اندر بددلی پھیل گئی ہے ۔حکومت فوری طور پر کسانوں اور عوام کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے کسانوں کو سبسڈی دے اور گندم اور گنے کی مناسب امدادی قیمت مقرر کرے۔
ایک بیان میں منورحسن نے کہا کہ اگر حکومتی رویے کی وجہ سے گندم کاشت کے رقبہ میں کمی ہوتی ہے تو آئندہ سال آٹے کا شدیدبحران پیداہونے کا خدشہ ہے ، چور بازاری اور ذخیرہ اندوزی کا سدباب کرنا بھی حکومت کا فرض ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کھاد بجلی تیل زرعی دوائیں اور بیج کی قیمتیں کئی گنابڑھ چکی ہیں جس سے کسانوں کی کاشتکاری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ بدترین لوڈ شیڈنگ اورتیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے ٹیوب ویلوں سے آبپاشی کسانوں کے بس سے باہر ہوچکی ہے ان حالات میں ضروری ہے کہ کسانوں کو فوری ریلیف دیا جائے۔
کسان حکومتی رویے کی وجہ سے سخت پریشان اور زبوں حالی کا شکار ہیں، گندم کی کاشت کا وقت گزر رہا ہے لیکن حکومت کی طرف سے گندم کی امدادی قیمت کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا جس سے گندم کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیاہے، حکومت کی طرف سے مقرر کی گئی گنے کی فی من قیمت انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کسانوں کے اندر بددلی پھیل گئی ہے ۔حکومت فوری طور پر کسانوں اور عوام کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے کسانوں کو سبسڈی دے اور گندم اور گنے کی مناسب امدادی قیمت مقرر کرے۔
ایک بیان میں منورحسن نے کہا کہ اگر حکومتی رویے کی وجہ سے گندم کاشت کے رقبہ میں کمی ہوتی ہے تو آئندہ سال آٹے کا شدیدبحران پیداہونے کا خدشہ ہے ، چور بازاری اور ذخیرہ اندوزی کا سدباب کرنا بھی حکومت کا فرض ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کھاد بجلی تیل زرعی دوائیں اور بیج کی قیمتیں کئی گنابڑھ چکی ہیں جس سے کسانوں کی کاشتکاری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ بدترین لوڈ شیڈنگ اورتیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے ٹیوب ویلوں سے آبپاشی کسانوں کے بس سے باہر ہوچکی ہے ان حالات میں ضروری ہے کہ کسانوں کو فوری ریلیف دیا جائے۔