سندھ میں مقررہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مشکل نظر آتا ہے پی پی متحدہ اتفاق

سندھ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن سے انتخابی شیڈول پر نظر ثانی کی درخواست کی جائے گی، پیپلز پارٹی کا فیصلہ

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات کے پُرامن انعقاد اورطریقہ کار پرغور کیا، فوٹو؛فائل

پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ سندھ میں مقررہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مشکل ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم سندھ سید قائم علی شاہ کی دعوت پر وزیر اعلٰی ہاؤس میں ایم کیو ایم کے رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر صغیر احمد، عادل صدیقی اور کنور نوید جمیل نے پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات کی، ملاقات میں پیپلز پارٹی کی جانب سے سینیئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو، صوبائی وزیر قانون سکندر میندھرو اوروزیر بلدیات شرجیل میمن موجود تھے۔


ملاقات کے دوران دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بلدیاتی انتخابات کےپُرامن انعقاداورطریقہ کار پرغور کیا، اس موقع پر ایم کیو ایم کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ صوبے میں ہونے والی حلقہ بندیوں پر انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا اس سے سندھ کےعوام کے درمیان تفریق پیداہوئی ہے جبکہ کراچی میں چھٹے ضلع کی تشکیل کے وقت بھی ایم کیو ایم سے رائے نہیں لی گئی، جس پر پیپلز پارٹی نے موقف اختیار کیا کہ بلدیاتی حلقہ بندیاں اور کراچی میں چھٹے ضلع کا قیام میرٹ پر ہوا۔ ایم کیو ایم کی جانب سے رائے دی گئی کہ ووٹرلسٹوں کی تکمیل اور بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کی نگرانی میں کرایا جائے۔

ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی اس پر متفق نظر آئے کہ موجودہ صورت حال میں سندھ میں مقررہ تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مشکل نظر آتا ہے جس پر پیپلزپارٹی نے عندیہ دیا کہ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن سے شیڈول پر نظر ثانی کی درخواست کرے گی۔

واضح رہے کہ سندھ میں 27 نومبر کو بلدیاتی انتخابات ہونا ہیں تاہم صوبے میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کو اب تک حتمی شکل نہیں دی جاسکی اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں بلدیاتی انتخابات کے انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور ہوئی ہے۔
Load Next Story