بلدیاتی الیکشن کی طرف اہم پیش رفت

قومی اسمبلی نے ایک قراداد پاس کی ہے جس میں بلدیاتی الیکش کے انعقاد کی تاریخ آگے کرنے کا کہا گیا ہے۔

صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن اور پی پی لاہور کے عہدیداروں کے مطابق عوامی رابطہ کے لیے کم وقت دیا گیا ہے جب کہ جمہوری وطن پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے سندھ اورپنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حتمی شیڈول کااعلان کر دیاہے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات27نومبر جب کہ پنجاب میں7دسمبر کو ہوںگے۔بلاشبہ بلدیاتی ڈیڈ لاک توڑنے کے ضمن میں الیکشن کمیشن کا یہ اعلان بر وقت ہے ۔ آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت بیلٹ پیپر اور مقناطیسی سیاہی کی تیاری کے لیے حکومتی اداروں کو احکام بھی جاری کردیے گئے ہیں۔ قائم مقام چیف الیکشن کمشنرجسٹس تصدق حسین جیلانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن نے کم وقت میں بیلٹ پیپروں کی چھپائی کی ذمے داری حکومت کے سپرد کردی ہے۔جمہوری اور بلدیاتی اداروں کا استحکام مملکت اور معاشرہ کی جمہوری ساخت کے لیے اہمیت کا حامل ہے جب کہ مقامی خود اختیاری حکومتوں کے قیام کے سلسلہ میں الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات کے حتمی شیدول کا اعلان ایک خوش آیند اقدام ہے۔صوبائی حکومتوں کو بھی جمہوری اسپرٹ کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔


الیکشن کمیشن سندھ و پنجاب نے انتخابی انتظامات کی تیاریاں شروع کردی ہیں، متحدہ قومی موومنٹ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے27 نومبرکوسندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کا آغازکردیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں بلدیاتی الیکشن بارے حتمی فیصلہ ہوگا، صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن اور پی پی لاہور کے عہدیداروں کے مطابق عوامی رابطہ کے لیے کم وقت دیا گیا ہے جب کہ جمہوری وطن پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ بلاشبہ انتخابی حلقوں اور دیگر انتظامی فیصلوں پر سیاسی جماعتوں کے رہنما تحفظات کا اظہار کررہے ہیں تاہم ضرورت شفاف اور بروقت الیکشن کی ہے۔الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں اہم ہدایات دی ہیں، حلقہ بندیوں کی حتمی فہرستیں بھی طلب کی جاچکی ہیں۔ انتخابی شیڈول کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے سندھ اور پنجاب میں تقرریوں اور تبادلوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

دریں اثنا بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا اہم مرحلہ شروع ہوگیا ہے۔ خیبر پختونخوا میں بھی جلد تیاریوں کی ہدایت جاری کی جائے گی۔ یوں بادی النظر میں بلدیاتی انتخابات کا میدان لگنے والا ہے جو جمہوری تربیت،عوامی مسائل کے حل اور سیاسی و بلدیاتی اداروںکے استحکام کے لیے انتہائی سود مند ثابت ہوگا۔لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر کرانے کی ہدایت کی ہے 'یہ اس لحاظ سے بہتر ہے کہ باقی تین صوبے جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی الیکشن کرانے کے لیے راضی اور تیار ہیں۔ بہتر تو یہی ہے کہ پنجاب میں بھی جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں۔ تاہم اسی دوران جمعرات کو اس حوالے سے ایک اور اہم نوعیت کی پیشرفت ہوئی۔ قومی اسمبلی نے ایک قراداد پاس کی ہے جس میں بلدیاتی الیکش کے انعقاد کی تاریخ آگے کرنے کا کہا گیا ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بلدیاتی الیکشن التوا کا شکار ہوسکتے ہیں اور منتخب نمایندے شایدفوری انتخابات نہیں چاہتے۔
Load Next Story