فیڈرل ایمپلائز ہاؤسنگ متاثرین کو پلاٹ دینے سے مکر گئی
سپریم کورٹ نے فریقین کو باہمی تصیفے کے لیے مہلت دے رکھی تھی،منگل کو سماعت ہو گی
فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن (ایف جی ای ایچ ایف) اپنے ہی بورڈ کے منظور کردہ فیصلہ کے مطابق ایف 14 اور ایف 15 سیکٹرز اسلام آباد کے متاثرین کو باہمی تصفیے کے تحت پلاٹ الاٹ کرنے سے مکرگئی ہے۔
2017ء میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مذکورہ سیکٹرز میں زمین کے حصول کیلئے دائر درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ ان سیکٹرز کی زیر تعمیر ہاؤسنگ سکیم کو اپنی عمل داری میں لیتے ہوئے پلاٹوں کی منصفانہ تقسیم کرے۔
گزشتہ سال دسمبر میں یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر بحث آیا تو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا،گزشتہ ایک سال کے دوران سپریم کورٹ کے چھ جج صاحبان نے اس کیس سے خود کو الگ کر لیا کیوں کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاونڈیشن کی ویب سائٹ کے مطابق سات حاضر جج صاحبان نے بھی اس سکیم میں پلاٹ کے حصول کیلئے درخواستیں دے رکھی تھیں،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں چار رکنی سپیشل پنچ منگل کو اس کیس کی سماعت کرے گا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں درخواست گزار فیصل نقوی نے عدالت کو بتایا کہ فریقین عدالت کے باہر باہمی تصیفے پر راضی ہو گئے ہیں،عدالت نے فریقین کو تصیفے کیلئے مہلت دے رکھی تھی۔
2017ء میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مذکورہ سیکٹرز میں زمین کے حصول کیلئے دائر درخواستوں کا فیصلہ سناتے ہوئے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ ان سیکٹرز کی زیر تعمیر ہاؤسنگ سکیم کو اپنی عمل داری میں لیتے ہوئے پلاٹوں کی منصفانہ تقسیم کرے۔
گزشتہ سال دسمبر میں یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر بحث آیا تو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا،گزشتہ ایک سال کے دوران سپریم کورٹ کے چھ جج صاحبان نے اس کیس سے خود کو الگ کر لیا کیوں کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاونڈیشن کی ویب سائٹ کے مطابق سات حاضر جج صاحبان نے بھی اس سکیم میں پلاٹ کے حصول کیلئے درخواستیں دے رکھی تھیں،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں چار رکنی سپیشل پنچ منگل کو اس کیس کی سماعت کرے گا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں درخواست گزار فیصل نقوی نے عدالت کو بتایا کہ فریقین عدالت کے باہر باہمی تصیفے پر راضی ہو گئے ہیں،عدالت نے فریقین کو تصیفے کیلئے مہلت دے رکھی تھی۔