چیک جمہوریہ میں مسلمانوں کو اسلام پھیلانے پر قتل کی دھمکیاں
مسجد کی دیواروں پر ’’اسلام نہ پھیلاؤ ورنہ ہم تم کو قتل کردیں گے‘‘ کی تحریریں
چیک جمہوریہ میں مسلمانوں کو اسلام پھیلانے پر قتل کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق حالیہ کچھ برس سے یورپ میں آباد مسلمانوں کی مساجد پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب یورپی ملک چیک جمہوریہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر کی ایک مسجد کو 'اسلام مخالف نعروں' سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق نامعلوم افراد کی طرف سے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مسجد کی دیواروں پر لکھا گیا، ''چیک جمہوریہ میں اسلام نہ پھیلاؤ ورنہ ہم تم کو قتل کر دیں گے۔''۔
پولیس کے ترجمان بوہمل ملاسک نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ املاک کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، اگر ملزم پکڑے گئے تو انھیں ایک برس قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے
۔جمہوریہ چیک میں مسلم کمیونٹی کے نمائندہ ادارے کے صدر منیب حسن نے نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس براہ راست دھمکی کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ پر بھی نامعلوم افراد کی طرف سے ایسی ہی دھمکیاں جاری کی گئی ہیں، اس دھمکی کو دنیا بھر میں مساجد پر ہونے والے حملوں اور چیک جمہوریہ میں مسلمانوں کے خلاف پائے جانے والے تعصبات کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ چند برس کے دوران یورپ بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کوئی واضح اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن 2018ء میں صرف جرمنی میں مسلمانوں کے خلاف آٹھ سو سے زائد حملے ہوئے اور چالیس سے زائد مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔
جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق حالیہ کچھ برس سے یورپ میں آباد مسلمانوں کی مساجد پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب یورپی ملک چیک جمہوریہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر کی ایک مسجد کو 'اسلام مخالف نعروں' سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق نامعلوم افراد کی طرف سے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مسجد کی دیواروں پر لکھا گیا، ''چیک جمہوریہ میں اسلام نہ پھیلاؤ ورنہ ہم تم کو قتل کر دیں گے۔''۔
پولیس کے ترجمان بوہمل ملاسک نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ املاک کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، اگر ملزم پکڑے گئے تو انھیں ایک برس قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے
۔جمہوریہ چیک میں مسلم کمیونٹی کے نمائندہ ادارے کے صدر منیب حسن نے نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس براہ راست دھمکی کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ پر بھی نامعلوم افراد کی طرف سے ایسی ہی دھمکیاں جاری کی گئی ہیں، اس دھمکی کو دنیا بھر میں مساجد پر ہونے والے حملوں اور چیک جمہوریہ میں مسلمانوں کے خلاف پائے جانے والے تعصبات کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ چند برس کے دوران یورپ بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کوئی واضح اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن 2018ء میں صرف جرمنی میں مسلمانوں کے خلاف آٹھ سو سے زائد حملے ہوئے اور چالیس سے زائد مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔