ٹنڈولکر ناکام ایڈن گارڈنز میں موت کی سی خاموشی چھا گئی
شلنگفورڈ کی گیند پر نیجل لونگ کی انگلی اٹھتی دیکھ کر شائقین کے دل ٹوٹ گئے
ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلی اننگز میں سچن ٹنڈولکر کی ناکامی پر ایڈن گارڈنز میں موت کی سی خاموشی چھا گئی۔
شین شلنگفورڈ کی گیند پر نیجل لونگ کی انگلی اٹھتی دیکھ کر شائقین کے دل ٹوٹ گئے، ماسٹر بلاسٹرنے الوداعی سیریز کو یادگار بنانے ایک موقع ضائع کردیا، اب نگاہیں دوسری اننگز پر ٹک گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز سے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز صبح سویرے ہی شائقین ایڈن گارڈنز پہنچ گئے، ان سب کو شدت سے سچن ٹنڈولکرکی بیٹنگ کا انتظار تھا جو اپنے کیریئر کی اختتامی سیریز کھیل رہے ہیں، اس لیے اوپنرز شیکھر دھون اور مرلی وجے کی بیٹنگ میں بھی کسی کا دل نہیں لگا، وہ بے دلی سے اوپنرز کے شاٹس پر تالیاں بجاتے رہے، جب ون ڈائون پر آنے وپر چتیشور پجارا بھی آئوٹ ہوئے تو پہلی بار ایڈن گارڈنز نے یہ عجب نظارہ دیکھا کہ کرائوڈ اپنے ہی بیٹسمین کے آئوٹ ہونے پر خوشیاں منا رہا ہے ، انھیں معلوم تھا کہ اب ٹنڈولکر اپنی بیٹنگ کے جوہر دکھائیں گے۔
وہ فیلڈ میں داخل ہوئے تو اسٹیڈیم سچن سچن کے نعروں سے گونج اٹھا، سب ان کے استقبال کیلیے کھڑے ہوگئے، اسی گونج میں وہ کریز تک پہنچے، ان کے ہر موو پر شائقین آسمان سر پر اٹھاتے رہے جب اسٹار بیٹسمین نے پہلا چوکا جڑا تو گرائونڈ میں خوشی کی ایسی لہر دوڑی جیسے انھوں نے سنچری جڑ دی ہو، اگلے چوکے پر بھی یہی صورتحال تھی مگر شلنگفورڈ کی گیند پر جیسے ہی فیلڈ امپائر نیجل نے ٹنڈولکر کو صرف 10 رنز پر ایل بی ڈبلیوقرار دینے کے لیے انگلی اٹھائی تو گرائونڈ میں موت کی سی خاموشی چھا گئی، ٹنڈولکر نے اگرچہ خاموشی سے وکٹ چھوڑ دی مگر بے یقینی ان کے چہرے سے ظاہر ہورہی تھی، وہ اس فیصلے سے مطمئن دکھائی نہیں دیے، کرائوڈ نے بھی اپنی مایوسی پر قابو پایا اور ناکام رہنے کے باوجود ٹنڈولکر کو تالیاں بجاکر گرائونڈ سے رخصت کیا، اب ان سے ایڈن گارڈنز پر آخری اننگز میں بڑے اسکور کی توقعات وابستہ کرلی گئی ہیں۔
شین شلنگفورڈ کی گیند پر نیجل لونگ کی انگلی اٹھتی دیکھ کر شائقین کے دل ٹوٹ گئے، ماسٹر بلاسٹرنے الوداعی سیریز کو یادگار بنانے ایک موقع ضائع کردیا، اب نگاہیں دوسری اننگز پر ٹک گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز سے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز صبح سویرے ہی شائقین ایڈن گارڈنز پہنچ گئے، ان سب کو شدت سے سچن ٹنڈولکرکی بیٹنگ کا انتظار تھا جو اپنے کیریئر کی اختتامی سیریز کھیل رہے ہیں، اس لیے اوپنرز شیکھر دھون اور مرلی وجے کی بیٹنگ میں بھی کسی کا دل نہیں لگا، وہ بے دلی سے اوپنرز کے شاٹس پر تالیاں بجاتے رہے، جب ون ڈائون پر آنے وپر چتیشور پجارا بھی آئوٹ ہوئے تو پہلی بار ایڈن گارڈنز نے یہ عجب نظارہ دیکھا کہ کرائوڈ اپنے ہی بیٹسمین کے آئوٹ ہونے پر خوشیاں منا رہا ہے ، انھیں معلوم تھا کہ اب ٹنڈولکر اپنی بیٹنگ کے جوہر دکھائیں گے۔
وہ فیلڈ میں داخل ہوئے تو اسٹیڈیم سچن سچن کے نعروں سے گونج اٹھا، سب ان کے استقبال کیلیے کھڑے ہوگئے، اسی گونج میں وہ کریز تک پہنچے، ان کے ہر موو پر شائقین آسمان سر پر اٹھاتے رہے جب اسٹار بیٹسمین نے پہلا چوکا جڑا تو گرائونڈ میں خوشی کی ایسی لہر دوڑی جیسے انھوں نے سنچری جڑ دی ہو، اگلے چوکے پر بھی یہی صورتحال تھی مگر شلنگفورڈ کی گیند پر جیسے ہی فیلڈ امپائر نیجل نے ٹنڈولکر کو صرف 10 رنز پر ایل بی ڈبلیوقرار دینے کے لیے انگلی اٹھائی تو گرائونڈ میں موت کی سی خاموشی چھا گئی، ٹنڈولکر نے اگرچہ خاموشی سے وکٹ چھوڑ دی مگر بے یقینی ان کے چہرے سے ظاہر ہورہی تھی، وہ اس فیصلے سے مطمئن دکھائی نہیں دیے، کرائوڈ نے بھی اپنی مایوسی پر قابو پایا اور ناکام رہنے کے باوجود ٹنڈولکر کو تالیاں بجاکر گرائونڈ سے رخصت کیا، اب ان سے ایڈن گارڈنز پر آخری اننگز میں بڑے اسکور کی توقعات وابستہ کرلی گئی ہیں۔