افغان مہاجرین کیلیے حج کوٹہ ملک میں سفر کی سفارش
تیسری نسل یہاں پیدا ہو رہی ہے، واپسی کے لیے ساز گار ماحول تیار کیا جا رہا ہے
ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یا فتہ علاقہ جات نے فیڈرل لیویز کو ضم نہ کرنے، افغان مہاجرین کیلیے حج کوٹہ اور ملک بھر میں سفر کرنے کی سفارش کرتے ہوئے ان کیلیے اسکیموں کی تفصیلات طلب کر لیں۔
چیئرمین عثمان کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس میں چیف کمشنر افغان پناہ گزین سلیم خان نے بتایاملک میں قریبا ً 28لاکھ افغان رہائش پذیر ہیں،جن میں سے 14لاکھ رجسٹرڈ، 8.5 لاکھ افغان شہریت کارڈ رکھنے والے اور 5لاکھ بغیر کاغذات والے رہ رہے ہیں، 32فیصد کیمپوں میں، 68 فیصد کیمپوں کے باہر منتقل ہو چکے۔ رجسٹرڈ افغانوں میں سے 58فیصد خیبر پختونخواہ، 23فیصد بلوچستان، 11فیصد پنجاب، 4.5فیصد سندھ اور 2.4فیصد اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔
82فیصد افغان 1979-80ء میں پاکستان آئے،ایک کنبے کاحجم 7.2افراد پر مشتمل ہے،جن میں سے 74فیصد یہاں پیدا ہوئے، ان میں سے 70فیصد 24سال سے کم عمر ہیں، ان کی تیسری نسل یہاں پیدا ہو رہی ہے جس پرعثمان کاکڑنے کہابھارت، چین سمیت 15ممالک کے لوگوں کوشہریت دی گئی مگر جو بچے پیدا ہو رہے ہیں اْنھیں شہریت نہیں دی جا رہی، یہ اقوام متحدہ قوانین کے منافی ہے کہ جہاں بچے پیدا ہوں ،انھیں وہاں کی شہریت ملنی چاہئے۔
مومن آفریدی نے کہا بے شمار افغانوں نے یہاں شادیاں کر رکھی ہیں،یہ مسئلہ بھی دیکھا جائے۔ کمیٹی کو بتایا گیا پہلے افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے اقوام متحدہ سے اب صرف 4.4ملین ڈالر ملتے ہیں۔
چیئرمین عثمان کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس میں چیف کمشنر افغان پناہ گزین سلیم خان نے بتایاملک میں قریبا ً 28لاکھ افغان رہائش پذیر ہیں،جن میں سے 14لاکھ رجسٹرڈ، 8.5 لاکھ افغان شہریت کارڈ رکھنے والے اور 5لاکھ بغیر کاغذات والے رہ رہے ہیں، 32فیصد کیمپوں میں، 68 فیصد کیمپوں کے باہر منتقل ہو چکے۔ رجسٹرڈ افغانوں میں سے 58فیصد خیبر پختونخواہ، 23فیصد بلوچستان، 11فیصد پنجاب، 4.5فیصد سندھ اور 2.4فیصد اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔
82فیصد افغان 1979-80ء میں پاکستان آئے،ایک کنبے کاحجم 7.2افراد پر مشتمل ہے،جن میں سے 74فیصد یہاں پیدا ہوئے، ان میں سے 70فیصد 24سال سے کم عمر ہیں، ان کی تیسری نسل یہاں پیدا ہو رہی ہے جس پرعثمان کاکڑنے کہابھارت، چین سمیت 15ممالک کے لوگوں کوشہریت دی گئی مگر جو بچے پیدا ہو رہے ہیں اْنھیں شہریت نہیں دی جا رہی، یہ اقوام متحدہ قوانین کے منافی ہے کہ جہاں بچے پیدا ہوں ،انھیں وہاں کی شہریت ملنی چاہئے۔
مومن آفریدی نے کہا بے شمار افغانوں نے یہاں شادیاں کر رکھی ہیں،یہ مسئلہ بھی دیکھا جائے۔ کمیٹی کو بتایا گیا پہلے افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے اقوام متحدہ سے اب صرف 4.4ملین ڈالر ملتے ہیں۔