موٹاپا دل کی بیماریوں سے لے کر کینسر تک کا مریض بنا دیتا ہے ماہرین

وزن میں اضافے کو ہی موٹاپا نہیں کہا جاتا بلکہ جسم میں ضرورت سے زیادہ چربی کا اضافہ حقیقی موٹاپا ہے

دنیا کا ہر پانچواں شخص 2025 تک موٹاپے کا شکار ہو گا، سادہ طرز زندگی اختیار کرنے سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے فوٹو : فائل

ادویات میں ہونے والی جدید تحقیق کے باوجود بیماریوں سے خاطر خواہ بچاؤ ممکن نہیں ہے، جدید طرز زندگی میں بیشتر بیماریوں کا سبب موٹاپا ہے جوکہ دنیا بھر میں دل کی بیماریوں سے لے کر کینسر تک کا سبب قراردیا جاتاہے۔

یونیورسٹی آف ہری پور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انوارالحسن گیلانی نے جامعہ کراچی کے شعبہ فعلیات (فزیالوجی) کے زیراہتمام 3 روزہ دوسری پروب کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ وزن میں اضافے کو ہی موٹاپا نہیں کہاجاتا بلکہ جسم میں ضرورت سے زیادہ چربی کا اضافہ حقیقی موٹاپا ہے جوکہ بعد میں کئی بیماریوں کو جنم دیتاہے۔نہ صرف سادہ طرز زندگی اختیار کرنے سے اس پر قابوپایاجاسکتا ہے بلکہ ادویاتی اہمیت رکھنے والی خوراک کے مسلسل استعمال سے کیلوریز کوبڑھنے سے روکا جا سکتا ہے، دارچینی، کریلا، زیتون، سبز چائے، ہلدی اور شہد اس معاملے میں بے حد فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، 2025 تک دنیا کا ہر پانچواں شخص موٹاپے کا شکار ہوگا۔


جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ شعبہ فعلیات کی کانفرنس کا موضوع مالیکیول سے میکنزم ہے، کانفرنس کے ذریعے حیاتی سائنسز میں تحقیق اور اچھوتے خیالات پر طلبہ اور محققین کو اظہارائے کا موقع ملے گا، اچھی خوراک انسانی جسم کی ایک بنیادی ضرورت ہے، خوراک کی مقدار نہیں بلکہ معیار پر بھی خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین شعبہ فعلیات جامعہ کراچی ڈاکٹر تاثیر احمد احمد خان نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی، تقریب سے شعبہ فعلیات جامعہ کراچی کے سابق چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالعظیم، ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن اور ممبر پاکستان میڈیکل کمیشن ڈاکٹر رومینہ حسن نے بھی خطاب کیا۔
Load Next Story