اہلسنّت و الجماعت کا کراچی میں ریلیوں پر حملوں کیخلاف احتجاج
کارکنان کو منظم سازش کے تحت شہید کیا گیا، غازی پریل شاہ و دیگر کا خطاب۔
اہلسنت و الجماعت و سنی ایکشن کمیٹی نے کراچی سمیت اندرون سندھ میں نکالی جانے والی مدح صحابہ ؓ ریلیوں پر حملہ اور علامہ تاج حنفی کی سیکیورٹی پر تعینات گارڈز واپس لیے جانے کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
جس میں شریک صوبائی، ڈویژنل، ضلعی رہنماؤں سمیت کارکنوں نے ریلیوں پر حملہ کرنے اور سکیورٹی گارڈز واپس لیے جانے کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ شرکاء مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے غازی پریل شاہ، نجم الدین مجاہد، سید عاصم علی شاہ نے کہا کہ ریلیوں پر حملہ اور علامہ تاج حنفی کی سیکیورٹی واپس لینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں نکالی جانے والی مدح صحابہ ؓریلیوں پر فائرنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمن اسلام کو پاکستان کو امن ہضم نہیں ہورہا ہے۔
کراچی میں اہلسنت و الجماعت کے 3کارکنوںکو ایک منظم سازش کے تحت شہید کیا گیا جب کہ کئی ساتھی زخمی ہوئے جب کہ لاڑکانہ اور شہداد کوٹ میں مولانا افضل کمبوہ کو بھی شہید کیا گیا لیکن اس کے باوجود انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ انھوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ذمہ داران اور کارکنان کے قاتلوں کو گرفتار اور علامہ تاج حنفی کو دوبارہ سیکیورٹی دی جائے۔
جس میں شریک صوبائی، ڈویژنل، ضلعی رہنماؤں سمیت کارکنوں نے ریلیوں پر حملہ کرنے اور سکیورٹی گارڈز واپس لیے جانے کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ شرکاء مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے غازی پریل شاہ، نجم الدین مجاہد، سید عاصم علی شاہ نے کہا کہ ریلیوں پر حملہ اور علامہ تاج حنفی کی سیکیورٹی واپس لینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں نکالی جانے والی مدح صحابہ ؓریلیوں پر فائرنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمن اسلام کو پاکستان کو امن ہضم نہیں ہورہا ہے۔
کراچی میں اہلسنت و الجماعت کے 3کارکنوںکو ایک منظم سازش کے تحت شہید کیا گیا جب کہ کئی ساتھی زخمی ہوئے جب کہ لاڑکانہ اور شہداد کوٹ میں مولانا افضل کمبوہ کو بھی شہید کیا گیا لیکن اس کے باوجود انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ انھوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ذمہ داران اور کارکنان کے قاتلوں کو گرفتار اور علامہ تاج حنفی کو دوبارہ سیکیورٹی دی جائے۔