فضل اللہ کاتقررطالبان کیخلاف فوجی ایکشن کاسبب بنے گا

آرمی چیف کی تقرری پراثراندازہوگا،ایسے شخص کی ضرورت ہے جوشورش پرقابوپائے

فضل اللہ کا فوجیوں کے خلاف خونی کارروائیوں کاریکارڈ پاکستان آرمی کوٹی ٹی پی کے خلاف ایک نیا آپریشن شروع کرنے پرمجبور کرسکتا ہے ۔فوٹو؛ فائل

مولوی فضل اللہ کابطور امیرانتخاب تحریک طالبان پاکستان کے خلاف فوجی ایکشن کا سبب بن سکتا ہے اورآرمی چیف کے تقررپر بھی اثرانداز ہوگا۔


تفصیلات کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سخت گیرطالبان رہنمامولوی فضل اللہ کاامیر منتخب ہونااور امن مذاکرات سے انکارنیز ان کا فوجیوں کے خلاف خونی کارروائیوں کاریکارڈ پاکستان آرمی کوٹی ٹی پی کے خلاف ایک نیا آپریشن شروع کرنے پرمجبور کرسکتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کارطلعت مسعودنے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ فضل اللہ کاانتخاب پاکستان آرمی کیلیے ایساہی ہے جیسابھینسے کے لیے سرخ کپڑاجو اسے مشتعل کر دیتاہے۔

وہ پاکستانی فوج کادشمن نمبر ایک ہے ایک سینئر سیکیورٹی ذریعے نے بتایاکہ اب وہ آپریشن ناگزیرنظر آرہا ہے جس کامطالبہ امریکاعرصے سے ''ڈو مور'' کہہ کرکرتا رہاہے۔ ادھرجنرل کیانی29نومبرکو ریٹائرہو رہے ہیںاورنئے آرمی چیف کا اب تک انتخاب نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق مولوی فضل اللہ کاامیر بنایاجانا اس فیصلے پربھی اثرانداز ہوگا۔ کیونکہ ترجیحاًاس عہدے پرایک ایسے شخص کی موجودگی ضروری ہے جوشورش پرقابو پاسکے۔
Load Next Story