سری لنکن کرکٹ ٹیم میں اختلافات کا دھواں اٹھنے لگا
لسیتھ مالنگا نے قیادت چھوڑنے کا عندیہ دے دیا، کسی بھی وقت فیصلہ کرسکتا ہوں، بولر
سری لنکا ٹیم میں اختلافات کا دھواں اٹھنے لگا، لسیتھ مالنگا نے کپتانی چھوڑنے کا عندیہ دے دیا، وہ کہتے ہیں کہ میں کسی بھی وقت قیادت سے مستعفی ہونے کو تیار ہوں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز میں 0-2 سے شکست کے بعد سری لنکا ٹیم میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں، رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مالنگا کی قیادت میں سب کچھ اچھا نہیں چل رہا، کھلاڑیوں میں کافی اختلافات پائے جاتے ہیں، خود مالنگا نے سابق کپتانوں تشارا پریرا اور انجیلو میتھیوز کو سائیڈ لائن کیے رکھا۔ گذشتہ روز مالنگا نے بھارت کے ہاتھوں شکست کی ذمہ داری قبول کی تھی، وہ دونوں میچز میں ایک بھی وکٹ حاصل نہیں کرپائے تھے، وطن واپسی پر بھی انھوں نے میڈیا سے بات چیت بھی انھوں نے ذمہ داری قبول کی تاہم ساتھ میں واضح کیا کہ سری لنکا کے بولرزحریف ٹیم کو کم ٹوٹل پر محدود کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے جبکہ بیٹسمین بھی بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسی ٹیم جوکہ عالمی رینکنگ میں نویں نمبر پر ہو، اس سے فوری فتوحات کی امید بھی نہیں کی جاسکتی۔ مالنگا نے واضح کیا کہ وہ ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری قبول کرنے اور کسی بھی وکٹ مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔ یاد رہے کہ لسیتھ مالنگا کی ہی قیادت میں سری لنکا نے 2014 میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا اور وہ 2016 تک اس ذمہ داری پر قائم رہے، بعد ازاں انھیں دسمبر 2018 میں حیران کن طور پر اس وقت کپتان بنایا گیا جب وہ ٹیم کا حصہ بھی نہیں تھے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز میں 0-2 سے شکست کے بعد سری لنکا ٹیم میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں، رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مالنگا کی قیادت میں سب کچھ اچھا نہیں چل رہا، کھلاڑیوں میں کافی اختلافات پائے جاتے ہیں، خود مالنگا نے سابق کپتانوں تشارا پریرا اور انجیلو میتھیوز کو سائیڈ لائن کیے رکھا۔ گذشتہ روز مالنگا نے بھارت کے ہاتھوں شکست کی ذمہ داری قبول کی تھی، وہ دونوں میچز میں ایک بھی وکٹ حاصل نہیں کرپائے تھے، وطن واپسی پر بھی انھوں نے میڈیا سے بات چیت بھی انھوں نے ذمہ داری قبول کی تاہم ساتھ میں واضح کیا کہ سری لنکا کے بولرزحریف ٹیم کو کم ٹوٹل پر محدود کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے جبکہ بیٹسمین بھی بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسی ٹیم جوکہ عالمی رینکنگ میں نویں نمبر پر ہو، اس سے فوری فتوحات کی امید بھی نہیں کی جاسکتی۔ مالنگا نے واضح کیا کہ وہ ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری قبول کرنے اور کسی بھی وکٹ مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔ یاد رہے کہ لسیتھ مالنگا کی ہی قیادت میں سری لنکا نے 2014 میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا اور وہ 2016 تک اس ذمہ داری پر قائم رہے، بعد ازاں انھیں دسمبر 2018 میں حیران کن طور پر اس وقت کپتان بنایا گیا جب وہ ٹیم کا حصہ بھی نہیں تھے۔