آئی ایم ایف قرض کاحجم بڑھاکر105ارب ڈالرکرنے پرمشروط آمادہ
پاکستان کودوسری سہ ماہی میں طے شدہ اہداف حاصل کرنا ہوں گے،آئی ایم ایف حکام
ISLAMABAD:
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت قرضے کاحجم6 ارب 60 کروڑ ڈالرسے بڑھا کرساڑھے10 ارب ڈالرکرنے کودوسرے اقتصادی جائزے کی کامیابی کے ساتھ مشروط کردیا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایاکہ پاکستان کی اقتصادی کارکردگی کے پہلے جائزے کے دوران آئی ایم ایف حکام نے پاکستان پرواضح کیا کہ دوسری سہ ماہی کے لئے اقتصادی کارکردگی کاجائزہ انتہائی اہم ہو گا، اگر پاکستان آئی ایم ایف سے طے شدہ اہداف حاصل کرنے میںکامیاب ہو جاتا ہے تواس صورت میں قرضے کاحجم بڑھانے پرغورکیاجا سکتاہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی خواہش ہے کہ آئی ایم ایف قرضے کاحجم ساڑھے10 ارب ڈالرتک کرے لیکن ایکسٹنڈڈ فنڈفیسیلٹی انتہائی سخت پروگرام ہے ۔
جس میں پاکستان کو سہ ماہی بنیادپرآئی ایم ایف سے طے شدہ اہداف پوراکرناہوتے ہیںاوردوسری سہ ماہی کے اہداف کے حصول کیلیے پاکستان کودسمبرتک ایس آراوزسے دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلیے رپورٹ پیش کرناہوگی، اسٹیٹ بینک کومالی خودمختاری دیناہوگی اوربجلی کے بعدگیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرناہوگااورزرمبادلہ ذخائرکوبڑھانے کے ساتھ ساتھ نجکاری پروگرام تیزکرناہوگاجس کے تحت رواں سال کے اختتام تک فیصل آبادالیکٹرک سپلائی کمپنی، آئیسکو کی نجکاری، اسٹیل ملزاورپی آئی اے کے26 فیصدحصص کی نجکاری کرناہوگی۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت قرضے کاحجم6 ارب 60 کروڑ ڈالرسے بڑھا کرساڑھے10 ارب ڈالرکرنے کودوسرے اقتصادی جائزے کی کامیابی کے ساتھ مشروط کردیا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایاکہ پاکستان کی اقتصادی کارکردگی کے پہلے جائزے کے دوران آئی ایم ایف حکام نے پاکستان پرواضح کیا کہ دوسری سہ ماہی کے لئے اقتصادی کارکردگی کاجائزہ انتہائی اہم ہو گا، اگر پاکستان آئی ایم ایف سے طے شدہ اہداف حاصل کرنے میںکامیاب ہو جاتا ہے تواس صورت میں قرضے کاحجم بڑھانے پرغورکیاجا سکتاہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی خواہش ہے کہ آئی ایم ایف قرضے کاحجم ساڑھے10 ارب ڈالرتک کرے لیکن ایکسٹنڈڈ فنڈفیسیلٹی انتہائی سخت پروگرام ہے ۔
جس میں پاکستان کو سہ ماہی بنیادپرآئی ایم ایف سے طے شدہ اہداف پوراکرناہوتے ہیںاوردوسری سہ ماہی کے اہداف کے حصول کیلیے پاکستان کودسمبرتک ایس آراوزسے دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلیے رپورٹ پیش کرناہوگی، اسٹیٹ بینک کومالی خودمختاری دیناہوگی اوربجلی کے بعدگیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرناہوگااورزرمبادلہ ذخائرکوبڑھانے کے ساتھ ساتھ نجکاری پروگرام تیزکرناہوگاجس کے تحت رواں سال کے اختتام تک فیصل آبادالیکٹرک سپلائی کمپنی، آئیسکو کی نجکاری، اسٹیل ملزاورپی آئی اے کے26 فیصدحصص کی نجکاری کرناہوگی۔