امریکا سے ڈرون حملوں کا معاہدہ ڈکٹیٹر نے کیا حسین حقانی

حکومت نے حملے جاری رکھنے پراتفاق کیا،بیت اﷲ محسودفوج کی درخواست پرنشانہ بنا

کیانی سویلینز کیلیے قابل قبول رہے،میموکے بارے میں الزامات غلط ہیں، کتاب میں انکشافات۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
امریکا میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے انکشاف کیاہے کہ پاکستان میںفوجی ڈکٹیٹر نے امریکاسے ڈرون حملوں کا معاہدہ کیا جسے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت نے جاری رکھنے پراتفاق کیا۔

انھوں نے اپنی کتاب Magnificent Delusionsمیںانکشاف کیاکہ امریکی جوائنٹ چیفس اسٹاف کمیٹی ایڈمرل مائیک مولن نے 2008 میں دورہ پاکستان میںان کامطالبہ حقانی گروپ سمیت مختلف گروپوں کے خلاف کارروائی کاتھا۔ اسی دورے کے موقع پر پاکستانی فوج نے امریکا سے درخواست کی کہ وہ بیت اﷲ محسودکو ڈرون حملے میںنشانہ بنائے جس کے طالبان گروپ نے پاکستان کوبراہ راست دھمکی دی تھی۔ اسی درخواست پرامریکی حکام نے اپنی ٹارگٹ لسٹ میں پاکستانی طالبان کوشامل کرلیا۔




امریکاسے پاکستان میں طالبان کوٹارگٹ کرنے کامعاہدہ ملٹری ڈکٹیٹرنے کیا۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی کے بارے میںحسین حقانی نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ وہ سویلینزکے لیے ہمیشہ قابل قبول رہے ہیں لیکن پاک فوج کوسویلینزکے حقوق تسلیم کرنے کے لیے ابھی طویل سفرطے کرناہے۔ انھوںنے اپنی کتاب میں میموگیٹ اسکینڈل سے متعلق وضاحت کی کہ ان پر امریکی حکومت میںتعلقات کے الزامات غلط ہیں۔ اگران کے امریکی حکومت میں تعلقات ہوتے تواس تک اپناپیغام پہنچانے کے لیے خراب ساکھ کے حامل بزنس مین کی کیوںمدد لیناپڑتی۔
Load Next Story