افغانستان اتحادی فوج کی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 18 افراد ہلاک درجنوں زخمی
نیٹو طیاروں نے بمباری صوبہ زابل میں کی، ہلاک ہونیوالے تمام افراد طالبان ہیں، حکام کا دعویٰ
افغانستان میں اتحادی فوج کے حملے میں 18افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اتحادی فوج کے جنگی طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں نے ہفتہ کے روز جنوبی افغانستان کے صوبے زابل میں بمباری کی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں زیادہ تر ہلاکتیں شہریوں کی ہوئی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایساف کی طرف سے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد طالبان جنگجو ہیں ۔ آن لائن کے مطابق افغان حکومت نے امریکی حکام کی جانب سے حوالے کیے گئے 80 فیصد ہائی سیکیورٹی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے آنے والی تجویز کی امریکی فوج نے سخت مخالفت کی ہے تاہم اوباما انتظامیہ سیکیورٹی کی پرامن منتقلی کے سلسلے میں افغان نظرثانی بورڈ کی حامی ہے۔
ادھر امریکا کا کہنا ہے کہ دو برس قبل نیٹو افواج میں کیے جانیوالے اضافے کے بعد حاصل ہونے والے بہتر نتائج کو افغان فوج اور پولیس جاری رکھے ہوئے ہے تاہم طویل مدتی کامیابی کے لیے انھیں مزید حمایت درکار رہے گی۔ یہ بات امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے امریکی کانگریس کو پیش کردہ رپورٹ میں کہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب 2014ء میں افغانستان میں نیٹو مشن تکمیل کو پہنچے گا اگر افغان افواج کو بین القوامی برادری اور بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے امداد اور مشاورت جاری نہ رہی تو اسے شدید خطرہ لاحق ہوگا۔ برطانوی عدالت نے افغانستان میں افغان شہری کو گولی مار کر ہلاک کرنے والے برطانوی فوجی کو مجرم ٹھہرا دیا۔برطانوی فوجی نے 15 ستمبر 2011 کو افغانستان کے صوبہ ہلمند میں گشت کے دوران ایک نامعلوم شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اتحادی فوج کے جنگی طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں نے ہفتہ کے روز جنوبی افغانستان کے صوبے زابل میں بمباری کی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں زیادہ تر ہلاکتیں شہریوں کی ہوئی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایساف کی طرف سے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد طالبان جنگجو ہیں ۔ آن لائن کے مطابق افغان حکومت نے امریکی حکام کی جانب سے حوالے کیے گئے 80 فیصد ہائی سیکیورٹی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے آنے والی تجویز کی امریکی فوج نے سخت مخالفت کی ہے تاہم اوباما انتظامیہ سیکیورٹی کی پرامن منتقلی کے سلسلے میں افغان نظرثانی بورڈ کی حامی ہے۔
ادھر امریکا کا کہنا ہے کہ دو برس قبل نیٹو افواج میں کیے جانیوالے اضافے کے بعد حاصل ہونے والے بہتر نتائج کو افغان فوج اور پولیس جاری رکھے ہوئے ہے تاہم طویل مدتی کامیابی کے لیے انھیں مزید حمایت درکار رہے گی۔ یہ بات امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے امریکی کانگریس کو پیش کردہ رپورٹ میں کہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب 2014ء میں افغانستان میں نیٹو مشن تکمیل کو پہنچے گا اگر افغان افواج کو بین القوامی برادری اور بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے امداد اور مشاورت جاری نہ رہی تو اسے شدید خطرہ لاحق ہوگا۔ برطانوی عدالت نے افغانستان میں افغان شہری کو گولی مار کر ہلاک کرنے والے برطانوی فوجی کو مجرم ٹھہرا دیا۔برطانوی فوجی نے 15 ستمبر 2011 کو افغانستان کے صوبہ ہلمند میں گشت کے دوران ایک نامعلوم شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔