بھارت پر انتہا پسند ہندو ٹولہ قابض ہے وزیراعظم عمران خان
کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رہے گی، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت پر انتہا پسند ہندو ٹولہ قابض ہے اور بھارتی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
جرمن خبررساں ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے دنیا کو پیشگی آگاہ کیا تھا، بھارت پر انتہا پسند ہندو ٹولہ قابض ہے تاہم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، بھارت کے اقتدار پر قابض آر ایس ایس نازی نظریے کی پیروکار ہے جب کہ بھارت جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک ہے جس کو انتہا پسند چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تاہم مودی حکومت نے آر ایس ایس نظریے کی وجہ سے ہی مذاکرات کی پیشکش کا جواب نہیں دیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی ہے کہ مغربی ممالک کے لیے تجارتی مفادات کی زیادہ اہمیت ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت میں جو کچھ کشمیریوں کے ساتھ ہو رہا ہے اس پر عالمی برادری خاموش ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا شمار نہ صرف پاکستان کے عظیم ترین دوستوں میں ہوتا ہے بلکہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ بھی دیا جب کہ ہمارے ایران کے ساتھ بھی ہمیشہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں، ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات خراب نہ ہوں کیوں کہ خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
جرمن خبررساں ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے دنیا کو پیشگی آگاہ کیا تھا، بھارت پر انتہا پسند ہندو ٹولہ قابض ہے تاہم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، بھارت کے اقتدار پر قابض آر ایس ایس نازی نظریے کی پیروکار ہے جب کہ بھارت جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک ہے جس کو انتہا پسند چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تاہم مودی حکومت نے آر ایس ایس نظریے کی وجہ سے ہی مذاکرات کی پیشکش کا جواب نہیں دیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی ہے کہ مغربی ممالک کے لیے تجارتی مفادات کی زیادہ اہمیت ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت میں جو کچھ کشمیریوں کے ساتھ ہو رہا ہے اس پر عالمی برادری خاموش ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا شمار نہ صرف پاکستان کے عظیم ترین دوستوں میں ہوتا ہے بلکہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ بھی دیا جب کہ ہمارے ایران کے ساتھ بھی ہمیشہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں، ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات خراب نہ ہوں کیوں کہ خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔