شکستوں سے گھبرائے سلیکٹرز کو سینئرز کی یاد آگئی
بنگلادیش سے ٹی20سیریز کیلیے شعیب ملک کی واپسی،بولنگ ایکشن حال ہی میں رپورٹ ہونے کے باوجود39سالہ حفیظ کا انتخاب
شکستوں سے گھبرائے سلیکٹرز کو سینئرز کی یاد آگئی اور بنگلادیش سے ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے شعیب ملک اور محمد حفیظ کا کم بیک ہوگیا۔
بنگلادیش سے ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا،دورئہ آسٹریلیا میں کلین سوئپ کی خفت کا شکار ہونے والی ٹیم میں7تبدیلیاں کرتے ہوئے بنگال ٹائیگرز کو شکار کرنے کا منصوبہ بنا لیاگیا، غیر متوقع طور پر ایک بار پھر پیچھے مڑکر دیکھتے ہوئے2 سینئرز کو ایک موقع اور دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گذشتہ سال ورلڈکپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے شعیب ملک کو سری لنکا سے سیریز اور دورئہ آسٹریلیا کیلیے زیر غور نہیں لایا گیا تھا،وہ بنگلادیش پریمیئر لیگ میں عمدہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سلیکٹرز کی توجہ کا مرکز بنے۔
نومبر 2018میں نیوزی لینڈ کیخلاف آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے محمد حفیظ بھی ورلڈکپ کے بعد کسی فارمیٹ کیلیے ملک کی نمائندگی کے قابل نہیں سمجھے گئے تھے، چیف سلیکٹر کے قریبی دوست39 سالہ کرکٹر بھی بنگلادیش کیخلاف سیریز میں ان ایکشن ہوں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ حال ہی میں ان کا بولنگ ایکشن انگلینڈ میں ایک بار پھر رپورٹ ہوا ہے، دونوں سینئرز کی جگہ بنانے کیلیے آصف علی اور حارث سہیل کی چھٹی کر دی گئی،41ٹی ٹوئنٹی میچز میں 23.72کی اوسط سے 949 رنز بنانے والے 26سالہ احسان علی کو پہلی ڈیبیو کا موقع مل سکتا ہے، سلیکٹرز نے آؤٹ آف فارم فخرزمان کو باہر بٹھانے کا فیصلہ کر ہی لیا، غیر متاثر کن نظر آنے والے امام الحق بھی ڈراپ ہوگئے۔
بیگ بیش لیگ میں شاندار کارکردگی کی بدولت فاسٹ بولر حارث رؤف کیلیے قومی ٹیم کا دروازہ کھل گیا،طویل قامت پیسر محمد عرفان کو رخصت ہونا پڑا، 36 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں 24.44کی ایوریج سے 1198رنز بنانے کے ساتھ 18.93کی ایوریج سے 49شکار کرنے والے عماد بٹ بھی پہلی بار گرین کیپ پہننے کے منتظر ہوں گے۔
آل راؤنڈر کی جگہ بنانے کیلیے سلیکشن کمیٹی نے بنگلادیش پریمیئر لیگ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے تجربہ کار پیسر محمد عامر کو نظر انداز کردیا،ڈینگی بخار کے باعث سری لنکا اور آسٹریلیا سے سیریز نہ کھیل پانے والے شاہین شاہ آفریدی کی اسکواڈ میں واپسی ہو گئی، اس کیلیے ایک اور تجربہ کار پیسر وہاب ریاض کو قربانی دینا پڑی، سابق کپتان سرفراز احمد کو کم بیک کیلیے مزید انتظار کرنا پڑے گا۔
ڈومیسٹک کرکٹ میں سہیل تنویر کی عمدہ کارکردگی سلیکٹرز سے اوجھل رہی،احمد شہزاد کو بھی لفٹ نہیں کرائی گئی، بابر اعظم کی قیادت میں آسٹریلیا کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے والی ٹیم سے افتخار احمد،خوشدل شاہ، محمد رضوان، شاداب خان، عماد وسیم، عثمان قادر، محمد موسٰی اور محمد حسنین اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے،گذشتہ 16رکنی سکواڈ سے 7کھلاڑی ڈراپ جبکہ 6کی انٹری ہوئی، منتخب پلیئرز میں بابر اعظم(کپتان)، احسان علی، افتخار احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک، خوشدل شاہ،محمد رضوان، شاداب خان،عماد وسیم، عثمان قادر،عماد بٹ، شاہین شاہ آفریدی، محمد حسنین، محمد موسیٰ اور حارث رؤف شامل ہیں۔
دریں اثنا قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ سری لنکا اور آسٹریلیا کے ہاتھوں شکستیں خطرے کی گھنٹی ہیں،فتح کے ٹریک پر واپسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے سینئرز اور جونیئرز کے امتزاج سے متوازن اسکواڈ تشکیل دیا، بیٹنگ میں کچھ تجربہ لائے، ڈومیسٹک پرفارمرز کو بھی موقع دیا۔
انھوں نے کہا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کو کبھی پلان سے باہر نہیں کیا، جونیئرز کو آزمانے کیلیے انھیں باہر بٹھایا تھا، اب شکستوں کے خوف سے شامل کرنے کا تاثر درست نہیں،ہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلیے مختلف کمبی نیشن آزما رہے ہیں،مستقبل کی تیاری کررہے ہیں کسی ڈر کی بات نہیں، دونوں سینئرز ماضی میں پرفارم کرتے رہے، شعیب ملک کی فارم بھی بحال ہوچکی، محمد حفیظ کا اتنا تجربہ ہے کہ ٹیم کی فتوحات میں کردار ادا کرسکیں۔
انھوں نے کہا کہ حارث رؤف نے فرسٹ کلاس کرکٹ اور بگ بیش میں اچھا پرفارم کیا،وہ اختتامی اوورز میں عمدہ بولنگ کی صلاحیت ثابت کرچکے، اسی طرح ایمرجنگ ایشیا کپ میں عماد بٹ نے اچھی کارکردگی دکھائی،احسان علی بھی ڈومیسٹک کرکٹ کے پرفارمرز ہیں۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ ہم نوجوان پیسرز کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی کوشش کررہے ہیں، وہاب ریاض اور محمد عامر کو باہر بٹھانے کا مقصد ہے کہ سینئرز کی موجودگی میں جونیئرز بنچ پر بیٹھے رہتے،اب انھیں ایکشن میں آنے کے موقع فراہم کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ دونوں سیریز میں پاکستان کی کارکردگی عالمی نمبر ون ٹیم کے شایان شان نہیں تھی، بنگلادیش ایک خطرناک حریف اورٹی ٹوئنٹی میں مقابلہ سخت ہوتا ہے، فتوحات کیلیے میزبان ٹیم کو بہترین کرکٹ کھیلنا ہوگی۔
بنگلادیش سے ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا،دورئہ آسٹریلیا میں کلین سوئپ کی خفت کا شکار ہونے والی ٹیم میں7تبدیلیاں کرتے ہوئے بنگال ٹائیگرز کو شکار کرنے کا منصوبہ بنا لیاگیا، غیر متوقع طور پر ایک بار پھر پیچھے مڑکر دیکھتے ہوئے2 سینئرز کو ایک موقع اور دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گذشتہ سال ورلڈکپ کے بعد ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے شعیب ملک کو سری لنکا سے سیریز اور دورئہ آسٹریلیا کیلیے زیر غور نہیں لایا گیا تھا،وہ بنگلادیش پریمیئر لیگ میں عمدہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سلیکٹرز کی توجہ کا مرکز بنے۔
نومبر 2018میں نیوزی لینڈ کیخلاف آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے محمد حفیظ بھی ورلڈکپ کے بعد کسی فارمیٹ کیلیے ملک کی نمائندگی کے قابل نہیں سمجھے گئے تھے، چیف سلیکٹر کے قریبی دوست39 سالہ کرکٹر بھی بنگلادیش کیخلاف سیریز میں ان ایکشن ہوں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ حال ہی میں ان کا بولنگ ایکشن انگلینڈ میں ایک بار پھر رپورٹ ہوا ہے، دونوں سینئرز کی جگہ بنانے کیلیے آصف علی اور حارث سہیل کی چھٹی کر دی گئی،41ٹی ٹوئنٹی میچز میں 23.72کی اوسط سے 949 رنز بنانے والے 26سالہ احسان علی کو پہلی ڈیبیو کا موقع مل سکتا ہے، سلیکٹرز نے آؤٹ آف فارم فخرزمان کو باہر بٹھانے کا فیصلہ کر ہی لیا، غیر متاثر کن نظر آنے والے امام الحق بھی ڈراپ ہوگئے۔
بیگ بیش لیگ میں شاندار کارکردگی کی بدولت فاسٹ بولر حارث رؤف کیلیے قومی ٹیم کا دروازہ کھل گیا،طویل قامت پیسر محمد عرفان کو رخصت ہونا پڑا، 36 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں 24.44کی ایوریج سے 1198رنز بنانے کے ساتھ 18.93کی ایوریج سے 49شکار کرنے والے عماد بٹ بھی پہلی بار گرین کیپ پہننے کے منتظر ہوں گے۔
آل راؤنڈر کی جگہ بنانے کیلیے سلیکشن کمیٹی نے بنگلادیش پریمیئر لیگ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے تجربہ کار پیسر محمد عامر کو نظر انداز کردیا،ڈینگی بخار کے باعث سری لنکا اور آسٹریلیا سے سیریز نہ کھیل پانے والے شاہین شاہ آفریدی کی اسکواڈ میں واپسی ہو گئی، اس کیلیے ایک اور تجربہ کار پیسر وہاب ریاض کو قربانی دینا پڑی، سابق کپتان سرفراز احمد کو کم بیک کیلیے مزید انتظار کرنا پڑے گا۔
ڈومیسٹک کرکٹ میں سہیل تنویر کی عمدہ کارکردگی سلیکٹرز سے اوجھل رہی،احمد شہزاد کو بھی لفٹ نہیں کرائی گئی، بابر اعظم کی قیادت میں آسٹریلیا کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے والی ٹیم سے افتخار احمد،خوشدل شاہ، محمد رضوان، شاداب خان، عماد وسیم، عثمان قادر، محمد موسٰی اور محمد حسنین اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے،گذشتہ 16رکنی سکواڈ سے 7کھلاڑی ڈراپ جبکہ 6کی انٹری ہوئی، منتخب پلیئرز میں بابر اعظم(کپتان)، احسان علی، افتخار احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک، خوشدل شاہ،محمد رضوان، شاداب خان،عماد وسیم، عثمان قادر،عماد بٹ، شاہین شاہ آفریدی، محمد حسنین، محمد موسیٰ اور حارث رؤف شامل ہیں۔
دریں اثنا قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ سری لنکا اور آسٹریلیا کے ہاتھوں شکستیں خطرے کی گھنٹی ہیں،فتح کے ٹریک پر واپسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے سینئرز اور جونیئرز کے امتزاج سے متوازن اسکواڈ تشکیل دیا، بیٹنگ میں کچھ تجربہ لائے، ڈومیسٹک پرفارمرز کو بھی موقع دیا۔
انھوں نے کہا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ کو کبھی پلان سے باہر نہیں کیا، جونیئرز کو آزمانے کیلیے انھیں باہر بٹھایا تھا، اب شکستوں کے خوف سے شامل کرنے کا تاثر درست نہیں،ہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلیے مختلف کمبی نیشن آزما رہے ہیں،مستقبل کی تیاری کررہے ہیں کسی ڈر کی بات نہیں، دونوں سینئرز ماضی میں پرفارم کرتے رہے، شعیب ملک کی فارم بھی بحال ہوچکی، محمد حفیظ کا اتنا تجربہ ہے کہ ٹیم کی فتوحات میں کردار ادا کرسکیں۔
انھوں نے کہا کہ حارث رؤف نے فرسٹ کلاس کرکٹ اور بگ بیش میں اچھا پرفارم کیا،وہ اختتامی اوورز میں عمدہ بولنگ کی صلاحیت ثابت کرچکے، اسی طرح ایمرجنگ ایشیا کپ میں عماد بٹ نے اچھی کارکردگی دکھائی،احسان علی بھی ڈومیسٹک کرکٹ کے پرفارمرز ہیں۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ ہم نوجوان پیسرز کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی کوشش کررہے ہیں، وہاب ریاض اور محمد عامر کو باہر بٹھانے کا مقصد ہے کہ سینئرز کی موجودگی میں جونیئرز بنچ پر بیٹھے رہتے،اب انھیں ایکشن میں آنے کے موقع فراہم کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ دونوں سیریز میں پاکستان کی کارکردگی عالمی نمبر ون ٹیم کے شایان شان نہیں تھی، بنگلادیش ایک خطرناک حریف اورٹی ٹوئنٹی میں مقابلہ سخت ہوتا ہے، فتوحات کیلیے میزبان ٹیم کو بہترین کرکٹ کھیلنا ہوگی۔