بنگلادیش کی کابینہ نے قومی حکومت کے قیام اورعام انتخابات کے انعقاد کیلئے استعفیٰ دیدیا
حکومت کچھ وزرا کو برقرار رکھنا چاہتی ہے اس لیے ان کے استعفے قبول نہیں کیے جائیں گے، مشیربنگلا دیشی وزیراعظم
بنگلادیشی کابینہ نے قومی حکومت کے قیام اور اس کی نگرانی میں عام انتخابات ممکن بنانے کے لیے استعفی دے دیا۔
بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کے پریس سیکریٹری نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں موجود وزرا نے اپنے استعفے وزیراعظم کو پیش کردیئے، وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ حکومت کچھ وزرا کو برقرار رکھنا چاہتی ہے اس لیے ان کے استعفے قبول نہیں کیے جائیں گے جب کہ دیگر استعفے منظوری کے لیے ایوان صدر بھیج دیئے جائیں گے۔
دوسری جانب بنگلادیش نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت اپوزیشن جماعتوں کی ملک بھر میں ہڑتال بھی جاری ہے، اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ ملک میں انتخابات نگراں حکومت کی نگرانی میں کرائے جائیں جس کے لئےوزیراعظم سمیت کابینہ کے ارکان کا مستعفیٰ ہونا لازمی ہے، گذشتہ دو ہفتوں کے دوران احتجاج میں کم از کم 18افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں نظام زندگی بھی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔
بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کے پریس سیکریٹری نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں موجود وزرا نے اپنے استعفے وزیراعظم کو پیش کردیئے، وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ حکومت کچھ وزرا کو برقرار رکھنا چاہتی ہے اس لیے ان کے استعفے قبول نہیں کیے جائیں گے جب کہ دیگر استعفے منظوری کے لیے ایوان صدر بھیج دیئے جائیں گے۔
دوسری جانب بنگلادیش نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت اپوزیشن جماعتوں کی ملک بھر میں ہڑتال بھی جاری ہے، اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ ملک میں انتخابات نگراں حکومت کی نگرانی میں کرائے جائیں جس کے لئےوزیراعظم سمیت کابینہ کے ارکان کا مستعفیٰ ہونا لازمی ہے، گذشتہ دو ہفتوں کے دوران احتجاج میں کم از کم 18افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں نظام زندگی بھی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔