خطے میں کسی محاذ آرائی کا حصہ نہیں بنیں گے شاہ محمود قریشی

امریکا سے کثیر الجہتی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،اقوام متحدہ کشمیرپر کردار اداکرے، وزیر خارجہ

 طالبان کی متشدد رویوں میں کمی  پر آمادگی خوش آئند ،قریشی،امریکی سینیٹ خارجہ تعلقات کمیٹی قیادت اورپاکستان کانگریشنل کاکس  سے بھی ملے

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خطہ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا اس لیے پاکستان کسی محاذآرائی کاحصہ دارنہیں بنے گا۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ''انتونیو گوتریس''سے ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطہ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا اس لیے پاکستان کسی محاذآرائی کاحصہ دارنہیں بنے گا، تمام فریق بات چیت کا راستہ اختیار کریں، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم بھی موجود تھے۔

اس دوران مشرق وسطیٰ کی صورتحال ،بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرانے کیلئے پاکستان کی سفارتی کاوشوں سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر کئے گئے اپنے حالیہ دورہ ایران و سعودی عرب کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

دریں اثناء وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر تجانی محمد باندے سے ملاقات سے بھی ملاقات کی ، دونوں رہنماؤں کے مابین اہم علاقائی و عالمی موضوعات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔

شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارے نے موسمیاتی تبدیلی ، غربت سمیت مختلف چیلنجز سے نبردآزما ہونے اور دیرپا ترقی کے مشترک اہداف کے حصول کیلئے ٹھوس اقدامات کئے،وزیر خارجہ نے صدرتجانی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو کو 165 روز گزر چکے ہیں، نہتے کشمیریوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،مقبوضہ جموں و کشمیر کے 80لاکھ کشمیریوں کو بھارتی جبرواستبداد سے نجات دلانے کیلئے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل جیسے عالمی اداروں کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہو گا ۔

وزیر خارجہ نے صدر کو مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں سے بھی آگاہ کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود نے صدر اقوام متحدہ سلامتی کونسل ڈینگ ڈین قوئے سے بھی ملاقات کی ،شاہ محمود نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کو دی جانیوالی بریفنگ خوش آئند ہے ۔


دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود نے ایک ویڈیوبیان میں کہاکہ افغانستان کی صورتحال پر کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے متشدد رویوں میں کمی کا جو مطالبہ تھا طالبان نے اس پر آمادگی کا اظہار کر دیا ہے۔

افغان امن عمل پر ہونیوالی پیش رفت کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیان میں کہا ہے کہ کچھ عرصے سے امریکہ اور افغانستان کے درمیان مذاکرات جاری تھے ۔پاکستان خواہشمند تھا مذاکرات پر کوئی پیشرفت ہو، افغان طالبان عارضی فائربندی پر تیار ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستانی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ طالبان نے ایک اہم مطالبہ مانتے ہوئے اپنی پرتشدد کارروائیوں میں کمی لانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

نیوز ایجنسی اے پی نے افغان امن مذاکراتی عمل سے باخبر ایک شخصیت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ طالبان نے عارضی فائربندی سے متعلق ایک دستاویز امریکی مذاکرات کار زلمے خلیل زاد کے حوالے کر دی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واشنگٹن میں امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی قیادت سے ملاقات کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک تنازع کشمیر کو عالمی قوانین اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں امن و استحکام ممکن نہیں۔انہوںنے خطے میں قیام امن کے لیے امریکہ کے ساتھ مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واشنگٹن میں پاکستان کانگریشنل کاکس کا دورہ کیا۔ امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید اور دیگر سفارتی حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ رکن ایوان نمائندگان شیلا جیکسن لی اور پاکستان کاکس کے دیگر ارکان نے ان کا استقبال کیا۔ کاکس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات کو وسعت دینے اور مستحکم بنانے میںکاکس کا کردار اہم ہے۔
Load Next Story