عدالتی حکم عدولی پر پولیس افسران اور اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم
استغاثہ مقدمات میں گواہ پیش کرنے میں ناکام ہے، کئی مقدمات 2 برس سے التوا کا شکار ہیں،عدالت نے وکیل سرکار کو طلب کرلیا
KARACHI:
عدالتی حکم عدولی اور تفتیشی افسران اور اہلکاروں کی عدم گواہی کے باعث فوجداری مقدمات التوا کا شکار ہونے پر عدالت نے سخت کارروائی کرتے ہوئے پولیس افسران اور اہلکاروں کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔
پیر کوجوڈیشل مجسٹریٹ غربی غلام مرتضیٰ بلوچ نے حبس بے جا اور اسلحہ ایکٹ کے درجنوں مقدمات میں استغاثہ کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر سرکاری وکیل (پبلک پراسیکیوٹر) سید شمیم احمد کو طلب کیا تھا اس موقع پر فاضل عدالت نے وکیل سرکار کو اپنے ریمارکس میں کہا کہ استغاثہ ملزمان کے مقدمات میں گواہوں کو پیش کرنے میں ناکام ہے متعدد مقدمات دو برس سے التوا کا شکار ہیں کیوں نہ انھیں فوری بری کیا جائے جس پر وکیل سرکار نے عدالت کو بتایا کہ مدعی گواہ موجود ہیں لیکن پولیس افسران اپنی ڈیوٹی سے غافل ہیں اور گواہی کے لیے عدالت میں پیش نہیں ہورہے۔
متعدد بار نوٹس جاری کیے ہیں لیکن مسلسل عدالتی حکم عدولی کے مرتکب ہوئے ہیں اور استدعا کی کہ مقدمات چلانے کے بعد فیصلہ کیا جائے پولیس افسران اور اہلکاروں کو اعلیٰ افسران کے توسط سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں،فاضل عدالت نے وکیل سرکار کی استدعا منظور کرتے ہوئے تھانہ مومن آباد کے سب انسپکٹر عبدالستار ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر ظفر اقبال ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر فارس اور گلفراش اعوان ، اسی تھانے کے اے ایس آئی عبدالجلیل ، جاوید اختر اہلکاروں میں شامل عصمت اﷲ اور صابر ،
جبکہ تھانہ پیر آباد کے سب انسپکٹر محمد زبیر ، جمیل اختر ، اے ایس آئی محمد علی ، نذیر حسین، اے ایس آئی محمد علی ، محمد اقبال اور اہلکار طارق اور اظہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ کو ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ مذکورہ پولیس افسران ا ور اہلکار حبس بے جا میں رکھنے ، مارپیٹ ، اسلحہ ایکٹ کے مقدمات میں ملوث ملزمان محمد سلمان ، غضنفر علی ، محمد طاہر و دیگر کے مقدمات میں گواہی کے لیے عدالت سے مسلسل غیر حاضر ہیں اور انکی عدم حاضری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اور مقدمات کے التوا کا شکار ہونے پر ملزمان نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 249/Aکے تحت بریت کی درخواستیں دائر کردی ہے عدالت نے مذکورہ پولیس افسران اور اہلکاروں کو 18نومبر سے 23 نومبر تک عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے،ملزمان کے خلاف تھانہ مومن آباد ، پیر آباد و دیگر تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔
عدالتی حکم عدولی اور تفتیشی افسران اور اہلکاروں کی عدم گواہی کے باعث فوجداری مقدمات التوا کا شکار ہونے پر عدالت نے سخت کارروائی کرتے ہوئے پولیس افسران اور اہلکاروں کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔
پیر کوجوڈیشل مجسٹریٹ غربی غلام مرتضیٰ بلوچ نے حبس بے جا اور اسلحہ ایکٹ کے درجنوں مقدمات میں استغاثہ کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر سرکاری وکیل (پبلک پراسیکیوٹر) سید شمیم احمد کو طلب کیا تھا اس موقع پر فاضل عدالت نے وکیل سرکار کو اپنے ریمارکس میں کہا کہ استغاثہ ملزمان کے مقدمات میں گواہوں کو پیش کرنے میں ناکام ہے متعدد مقدمات دو برس سے التوا کا شکار ہیں کیوں نہ انھیں فوری بری کیا جائے جس پر وکیل سرکار نے عدالت کو بتایا کہ مدعی گواہ موجود ہیں لیکن پولیس افسران اپنی ڈیوٹی سے غافل ہیں اور گواہی کے لیے عدالت میں پیش نہیں ہورہے۔
متعدد بار نوٹس جاری کیے ہیں لیکن مسلسل عدالتی حکم عدولی کے مرتکب ہوئے ہیں اور استدعا کی کہ مقدمات چلانے کے بعد فیصلہ کیا جائے پولیس افسران اور اہلکاروں کو اعلیٰ افسران کے توسط سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں،فاضل عدالت نے وکیل سرکار کی استدعا منظور کرتے ہوئے تھانہ مومن آباد کے سب انسپکٹر عبدالستار ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر ظفر اقبال ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر فارس اور گلفراش اعوان ، اسی تھانے کے اے ایس آئی عبدالجلیل ، جاوید اختر اہلکاروں میں شامل عصمت اﷲ اور صابر ،
جبکہ تھانہ پیر آباد کے سب انسپکٹر محمد زبیر ، جمیل اختر ، اے ایس آئی محمد علی ، نذیر حسین، اے ایس آئی محمد علی ، محمد اقبال اور اہلکار طارق اور اظہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ کو ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ مذکورہ پولیس افسران ا ور اہلکار حبس بے جا میں رکھنے ، مارپیٹ ، اسلحہ ایکٹ کے مقدمات میں ملوث ملزمان محمد سلمان ، غضنفر علی ، محمد طاہر و دیگر کے مقدمات میں گواہی کے لیے عدالت سے مسلسل غیر حاضر ہیں اور انکی عدم حاضری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اور مقدمات کے التوا کا شکار ہونے پر ملزمان نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 249/Aکے تحت بریت کی درخواستیں دائر کردی ہے عدالت نے مذکورہ پولیس افسران اور اہلکاروں کو 18نومبر سے 23 نومبر تک عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے،ملزمان کے خلاف تھانہ مومن آباد ، پیر آباد و دیگر تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔