پنجاب میں وائلڈلائف ایکوریم بنانے کی تجویز

وائلڈلائف ایکوریم میں نایاب نسل کے حنوط شدہ جنگلی جانوروں اورپرندوں کو مصنوعی جنگلی ماحول میں رکھا جائے گا

وائلڈلائف ایکوریم پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلا منصوبہ ہوگا۔ فوٹوفائل

محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب نے وائلڈلائف پارک جلوسمیت صوبے کے مختلف چڑیا گھروں میں نجی شعبے کے اشتراک سے وائلڈلائف ایکوریم بنانے پرغورشروع کردیا ہے۔

پنجاب وائلڈلائف حکام نے صوبائی وزیرجنگلی حیات وفشریزملک اسدکھوکھرکو پاکستان میں منفرد طرزپروائلڈلائف ایکوریم بنانے کی تجویزدی ہے جسے انہوں نے منظورکرلیا ہے اوراس حوالے سے فزیبلٹی اورسفارشات بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وائلڈلائف ایکوریم پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلا منصوبہ ہوگا۔


صوبائی وزیرکوابتدائی بریفنگ میں بتایا گیا کہ فش ایکوریم کی طرح وائلڈلائف ایکوریم کا کلچرمتعارف کروانے سے شہریوں کی وائلڈلائف میں دلچسپی بڑھےگی۔ وائلڈلائف ایکوریم میں نایاب نسل کے حنوط شدہ جنگلی جانوروں اورپرندوں کو مصنوعی جنگلی ماحول میں رکھا جائے گا۔

وائلڈلائف ایکوریم میں شہری ایسے جانوروں اورپرندوں کودیکھ سکیں گے جوپاکستان کے کسی بھی چڑیا گھرمیں موجودنہیں ہیں یا پھرنایاب ہوچکے ہیں۔ یہ ایک طرح سے وائلڈلائف ہسٹری میوزیم بھی ہوگا جس سے طلبا وطالبات کو جنگی حیات سے متعلق جاننے اورسمجھنے میں مدد ملے گی۔

جوکمپنی ایکوریم بنائے گی وہ 8 سال تک اس کے نفع ونقصان اورمرمت ودیکھ بھال کی ذمہ دار ہوگی۔ 8 سال کامعاہدہ مکمل ہونے کے بعد اس میں مزید دوسال کی توسیع بھی کی جاسکتی ہے جبکہ 10 سال کے بعد وائلڈلائف ایکوریم پنجاب وائلڈلائف کی ملکیت ہوگا اور وہ اس کاٹھیکہ نیلامی کے ذریعے سب سے زیادہ بولی دینے والی کمپنی کو دے سکی گی۔
Load Next Story