حکومت صحافیوں کے اغوا اور تشدد کا نوٹس لے جی ایم جمالی
اصغر تھہیم کو 6 روز قبل اغواکیاگیا،رینجرزصحافیوں پر تشدد کرتی ہے، صدر کے یوجے
سندھ اسمبلی کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے آواز ٹی وی کے نمائندے اصغر تھہیم کے اغوا اور صحافیوں پر تشدد کے واقعات کے خلاف سندھ اسمبلی کے اجلاس کی کوریج سے احتجاجاً بائیکاٹ کیا۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے صدر جی ایم جمالی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صحافیوں پر تشدد اور ان کے اغوا کا فوری نوٹس لے، صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا فوری ازالہ کیا جائے،انھوں نے کہا کہ دنیا اخبار کے فوٹوگرافر ماجد سے گزشتہ روز کیمرا چھین لیا گیا، آواز ٹی وی کے رپورٹر آزاد نوڑھیو کو رینجرز کی جانب سے کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا، ایکسپریس ٹی وی کے رپورٹر زوہیب جیے جا کو ان کے اہل خانہ کے ہمراہ لوٹ لیا گیا، جی ایم جمالی نے کہا کہ اصغر تھہیم کو 6 روز قبل نامعلوم افراد نے لاڑکانہ اور شکارپور کے درمیان سے اغوا کرلیا اوراب تک نہ تو ان کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی بازیابی عمل میں آئی۔
انھوں نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ تشدد اور ان کے ساتھ زیادتیوں کا ازالہ کرنے میں سندھ حکومت ناکام نظر آتی ہے لیکن ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایسا احتجاج کریں جس سے دوسروں کو فائدہ ہو، انھوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنا احتجاج قانون اورآئین کے دائرے میں رہ کر کیا ہے، اب بھی ہم اپنا احتجاج قانون کے دائرے میں کریں گے، اس موقع پر سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اسمبلی میں میڈیا روم میں آکر صحافیوں کو یقین دلایا کہ سندھ حکومت صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور لاڑکانہ شکارپور کے راستے سے اغوا ہونے والے صحافی اصغر تھہیم کی بازیابی کیلیے کوشاں ہے، اس سلسلے میں آئی جی سندھ پولیس اور متعلقہ تمام ڈی آئی جیز سے رابطے کیے گئے، امید ہے کہ جلد اصغرتھہیم کو بازیاب کرالیا جائے گا، اس کے اغوا میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے کے ازالے کیلیے سندھ حکومت فوری اقدامات کرے گی، بعد ازاں صحافیوں نے اپنا بائیکاٹ ختم کردیا۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) کے صدر جی ایم جمالی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صحافیوں پر تشدد اور ان کے اغوا کا فوری نوٹس لے، صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا فوری ازالہ کیا جائے،انھوں نے کہا کہ دنیا اخبار کے فوٹوگرافر ماجد سے گزشتہ روز کیمرا چھین لیا گیا، آواز ٹی وی کے رپورٹر آزاد نوڑھیو کو رینجرز کی جانب سے کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا، ایکسپریس ٹی وی کے رپورٹر زوہیب جیے جا کو ان کے اہل خانہ کے ہمراہ لوٹ لیا گیا، جی ایم جمالی نے کہا کہ اصغر تھہیم کو 6 روز قبل نامعلوم افراد نے لاڑکانہ اور شکارپور کے درمیان سے اغوا کرلیا اوراب تک نہ تو ان کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی بازیابی عمل میں آئی۔
انھوں نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ تشدد اور ان کے ساتھ زیادتیوں کا ازالہ کرنے میں سندھ حکومت ناکام نظر آتی ہے لیکن ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایسا احتجاج کریں جس سے دوسروں کو فائدہ ہو، انھوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنا احتجاج قانون اورآئین کے دائرے میں رہ کر کیا ہے، اب بھی ہم اپنا احتجاج قانون کے دائرے میں کریں گے، اس موقع پر سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اسمبلی میں میڈیا روم میں آکر صحافیوں کو یقین دلایا کہ سندھ حکومت صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور لاڑکانہ شکارپور کے راستے سے اغوا ہونے والے صحافی اصغر تھہیم کی بازیابی کیلیے کوشاں ہے، اس سلسلے میں آئی جی سندھ پولیس اور متعلقہ تمام ڈی آئی جیز سے رابطے کیے گئے، امید ہے کہ جلد اصغرتھہیم کو بازیاب کرالیا جائے گا، اس کے اغوا میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے کے ازالے کیلیے سندھ حکومت فوری اقدامات کرے گی، بعد ازاں صحافیوں نے اپنا بائیکاٹ ختم کردیا۔