حکومتی وفد ناراض ایم کیو ایم کو منانے میں بدستور ناکام
سندھ کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے ضروری ہے کام دستاویزات سے نکل کر باہر نظر آئیں، خالد مقبول صدیقی
جہانگیر ترین کی سربراہی میں حکومتی وفد بھی اپنی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کو منانے میں ناکام ہوگیا ہے اور خالد مقبول صدیقی نے کابینہ میں واپسی سے معذرت کرلی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جہانگیر ترین کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز آنے والے حکومتی وفد اسد عمر، پرویز خٹک، حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی اور خرم شیر زمان شامل ہیں۔ ایم کیوایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں عامر خان ، کنور نوید جمیل ، فیصل سبزواری، امین الحق اور خواجہ اظہار حکومتی وفد سے مذاکرات کررہے ہیں۔
دوران گفتگو جہانگیر ترین نے خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں شمولیت کی دعوت دی جس پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کابینہ میں شامل ہونا اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہمارے مسائل اہم ہیں ، عوام کا ہم پر بہت دباؤ ہے۔ ہم نے حکومت کا ہر سطع پر ساتھ دیا ہے حکومت کو بھی چاہیے کہ ہم سے کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ ایم کیوایم کے مسائل اہم ہیں لیکن چیزیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا ، ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ رہ کر ملک اور کراچی کی خدمت کریں جس پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملک کی خدمت ہمیشہ کی ہے اور کریں گے اس کے لیے ہمیں کسی وزارت کی ضرورت نہیں ، ہمارے لیے عوام کے مسائل بھی اہم ہیں اور ایم کیوایم کے دفاتر بھی کھلنے چاہییں۔
'ضروری ہے کام دستاویزات سے نکل کر باہر نظر آئیں'
مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وفد بہت یقین کے ساتھ آئے اور ہم بھی انتظار کررہے تھے،جب حکومت بنی ایم کیو ایم نے غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا تھا، ہم نے تمام مسائل سے تحریک انصاف کو آگاہ کیا تھا، سندھ کے شہری علاقوں میں 11 سال تک معاشی دہشت گردی کی گئی، سندھ کے عوام آئی سی یو میں ہیں جن کو فوری علاج کی ضرروت ہے، سندھ کے عوام کو ریلیف دینے کے لئے ضروری ہے کام دستاویزات سے نکل کر باہر نظر آئیں۔
'بہت جلد خوشخبری دیں گے'
اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی اتحادی ہمیں چھوڑ کر نہیں جارہا اور ہم پانچ سال مکمل کریں گے، ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوگئی تھیں لیکن جلد اسلام آباد میں مل رہے ہیں اور بہت جلد خوشخبری دیں گے۔ ہم نے کبھی جھوٹے وعدے نہیں کئے اور ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد ہے۔
حکومتی وفد کی حلیم سے تواضع
ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں جہانگیر ترین کی سربراہی میں حکومتی وفد کی تواضع حلیم سے کی گئی۔
ملاقات سے قبل گورنر ہاؤس میں اجلاس
ایم کیو ایم کے عارضی مرکز جانے سے قبل جہانگیر ترین نے گورنر ہاوَس کراچی میں پی ٹی آئی اراکین سندھ اسمبلی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے ایم کیو ایم کے مطالبات اور دیگر صوبائی امور کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا۔
واضح رہے کہ 12 جنوری کو اسد عمر کی سربراہی میں حکومتی وفد بہادر آباد آیا تھا تاہم وہ ایم کیو ایم کو منانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جہانگیر ترین کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز آنے والے حکومتی وفد اسد عمر، پرویز خٹک، حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی اور خرم شیر زمان شامل ہیں۔ ایم کیوایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں عامر خان ، کنور نوید جمیل ، فیصل سبزواری، امین الحق اور خواجہ اظہار حکومتی وفد سے مذاکرات کررہے ہیں۔
دوران گفتگو جہانگیر ترین نے خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں شمولیت کی دعوت دی جس پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کابینہ میں شامل ہونا اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہمارے مسائل اہم ہیں ، عوام کا ہم پر بہت دباؤ ہے۔ ہم نے حکومت کا ہر سطع پر ساتھ دیا ہے حکومت کو بھی چاہیے کہ ہم سے کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ ایم کیوایم کے مسائل اہم ہیں لیکن چیزیں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا ، ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ رہ کر ملک اور کراچی کی خدمت کریں جس پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملک کی خدمت ہمیشہ کی ہے اور کریں گے اس کے لیے ہمیں کسی وزارت کی ضرورت نہیں ، ہمارے لیے عوام کے مسائل بھی اہم ہیں اور ایم کیوایم کے دفاتر بھی کھلنے چاہییں۔
'ضروری ہے کام دستاویزات سے نکل کر باہر نظر آئیں'
مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وفد بہت یقین کے ساتھ آئے اور ہم بھی انتظار کررہے تھے،جب حکومت بنی ایم کیو ایم نے غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا تھا، ہم نے تمام مسائل سے تحریک انصاف کو آگاہ کیا تھا، سندھ کے شہری علاقوں میں 11 سال تک معاشی دہشت گردی کی گئی، سندھ کے عوام آئی سی یو میں ہیں جن کو فوری علاج کی ضرروت ہے، سندھ کے عوام کو ریلیف دینے کے لئے ضروری ہے کام دستاویزات سے نکل کر باہر نظر آئیں۔
'بہت جلد خوشخبری دیں گے'
اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی اتحادی ہمیں چھوڑ کر نہیں جارہا اور ہم پانچ سال مکمل کریں گے، ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوگئی تھیں لیکن جلد اسلام آباد میں مل رہے ہیں اور بہت جلد خوشخبری دیں گے۔ ہم نے کبھی جھوٹے وعدے نہیں کئے اور ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد ہے۔
حکومتی وفد کی حلیم سے تواضع
ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں جہانگیر ترین کی سربراہی میں حکومتی وفد کی تواضع حلیم سے کی گئی۔
ملاقات سے قبل گورنر ہاؤس میں اجلاس
ایم کیو ایم کے عارضی مرکز جانے سے قبل جہانگیر ترین نے گورنر ہاوَس کراچی میں پی ٹی آئی اراکین سندھ اسمبلی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے ایم کیو ایم کے مطالبات اور دیگر صوبائی امور کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا۔
واضح رہے کہ 12 جنوری کو اسد عمر کی سربراہی میں حکومتی وفد بہادر آباد آیا تھا تاہم وہ ایم کیو ایم کو منانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔