اپنے وطن کی حفاظت کرنے والے شہید ہوتے ہیں عمران خان

پاک فوج روزانہ وطن کیلیے جانوں کا نذرانہ دے رہی ہے،20 نومبرکوتاریخی احتجاج ہوگا، ٹودی پوائنٹ میں گفتگو

20 نومبرکوتاریخی احتجاج ہوگا، نیٹو سپلائی روک دیں گے،حکومت نے امریکا کیخلاف سخت موقف اختیار نہیں کیا،اسمبلی میں خطاب ۔ فوٹو : فائل

چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اپنے وطن کی حفاظت کرنے والے شہید ہوتے ہیں، پرویزمشرف نے ملک کے ساتھ بہت ظلم کیا ہے لیکن ہماری پاک فوج ہرروز کئی محاذوں پر اپنے ملک کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دے رہی ہے ۔

امریکا ہم سے غلاموں جیسا رویہ رکھتا ہے خود مذاکرات کرتا ہے اور ہمیں روک رہا ہے ۔20 نومبر کو پی ٹی آئی ڈرون حملوں کے خلاف تاریخی احتجاج کریگی اور احتجاج کرنے سے کسی سے ''کٹی '' نہیں ہوجاتی۔ ایکسپریس نیو زکے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ جب تک ہم ڈرون حملے نہ ہونے کی امریکا سے گارنٹی نہیں لیتے طالبان سے مذاکرات نہیں ہوسکتے کیوں کہ اب تک تین مرتبہ مذاکرات کے لیے میزپر بیٹھنے پر اتفاق ہوا لیکن امریکا نے مذاکرات کو سبوتاژ کردیااور اس مرتبہ بھی ایسا ہی ہوا۔ اس وقت مولانا فضل اللہ کو بھول جائیں اسوقت تک مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک امریکا ہمیں ڈرون نہ کرنے کی گارنٹی نہیں دیگا۔ امریکا نے ہماری قرارداد ہمارے احتجاج کی کوئی پرواہ نہیں کی معافی بھی نہیں مانگی اور درست بھی قراردے رہا ہے ۔




ہمارے لیے امریکا کا اورقانون ہے خود وہ مذاکرات کررہا ہے اور ہمیں مذاکرات سے روک رہا ہے اگر ہماری حکومت ہوتی تو وہ کبھی بھی ڈرون نہ کرتے کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ اگر جمہوری حکومت میں جب قوم کسی بات پرڈٹ جاتی ہے تو پھر اسکو ماننا ہی پڑتا ہے ۔میں گوروں کی ذہنیت کو بہت اچھی طرح سمجھتا ہوں جو ان کے سامنے بھیک مانگتا ہے وہ اس کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ میں نے کبھی آپریشن کو حل نہیں سمجھا قبائلی علاقوں میں 8 سے 10 لاکھ مسلح افراد موجود ہیں اور 5 یا 7 سو کے قریب غیر ملکی ہیں جو لڑرہے ہیں اگر ہم افواج کو نکال لیں تو وہ خود ہی ان سے نمٹ لیں گے ۔

میں کسی بھی طورپر خیبرپختونخوا کی حکومت سے جان نہیں چھڑانا چاہتا عوام مجھے جانتے ہیں کہ عمران خان میدان چھوڑ کربھاگنے والا نہیں ہے۔دریں اثنا قومی اسمبلی میں ڈرون حملوں پربحث میں حصہ لیتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مذاکراتی عمل پرڈرون حملے کے بعد قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے امریکا کے خلاف سخت موقف اختیار نہیں کیا، امریکی جنگ میں شامل ہوناہماری سب سے بڑی غلطی تھی لیکن افسوس ہے کہ امن مذاکرات کی بات کرنیوالوں کو دہشتگردوںکاایجنٹ کہاجارہاہے۔وزیراعظم نواز شریف امریکا گئے لیکن انھوں نے ڈرون حملوںپر پاکستان کاردعمل صحیح اندازمیں پیش نہیں کیا۔ انھوںنے کہاکہ 20 نومبرکوصوبہ خیبرپختون خواہ نیٹو سپلائی بلاک کریں گے ہم امریکا سے جنگ نہیں چاہتے احتجاج کرناہماراحق ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story