نوجوانوں کو20لاکھ روپے تک قرضہ دینے کی اسکیم منظور سیاسی مداخلت نہیں ہوگی نواز شریف
خواتین کیلیے 50فیصد،شہدا لواحقین کیلیے بھی کوٹا مختص،ایک لاکھ افرادکوبلاسودقرضے ملیں گے،ایک کروڑ افراد کو فائدہ ہوگا
وزیر اعظم نواز شریف نے ساڑھے 3 لاکھ نوجوانوں کو کاروبار کیلیے قرضوں کی فراہمی کے پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون اسکیم کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرضہ اسکیم میں کسی قسم کی سیاسی و انتظامی مداخلت برداشت نہ کی جائے گی۔
پیر کو وزیر اعظم ہائوس میں ہونیوالے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیر اعظم نے اس پروگرام کی منظوری دی جس کے تحت 21 سے 45 سال کی عمر کے افراد قرضے کے حصول کیلیے درخواست دے سکیں گے، قرضے کے حصول کیلیے 100 روپے مالیت کے ناقابل واپسی فارم ابتدائی طور پر نیشنل بینک اور فرسٹ ویمن بینک سے دستیاب ہوںگے، ٰ50 فیصد قرضے خواتین کیلیے مختص ہونگے، ایک لاکھ افراد کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے، قرضے کی رقم کم سے کم ایک لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ 20 لاکھ روپے تک ہو گی، بڑی رقم کے قرضوں کی تعداد ڈھائی لاکھ تک ہو گی ۔
مجموعی طور پر ساڑھے 3 لاکھ باصلاحیت اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو یہ قرضے جاری کیے جائیں گے جس سے ان کے اہل خانہ سمیت مجموعی طور پر ایک کروڑ افراد کو فائدہ پہنچے گا، مالی سال 2013-14ء کے بجٹ میں پہلے ہی اس قرضہ سکیم کیلیے 5 ارب روپے کی رقم مختص کی جا چکی ہے، اسٹیٹ بینک ، نیشنل بینک قرضہ اسکیم میں حصہ لینے والے بینکوں کے اسٹاف کو ضروری ٹریننگ دے گی۔ دریں اثناء وزیراعظم نوازشریف سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ملاقات کی۔ اس دوران ملک کی تازہ ترین سیاسی صورتحال اور طالبان سے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔
سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے جو فیصلہ کرے گی ، اس کی مکمل حمایت کی جائے گی۔ آن لائن کے مطابق خورشید شاہ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ بیرونی دورے پر جانے سے پہلے قومی اسمبلی میں آکر طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پارلیمنٹ کواعتماد میں لیں۔ وزیراعظم سے فاٹا کی تمام ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے 7 سینیٹرز نے بھی ملاقات کی۔
پیر کو وزیر اعظم ہائوس میں ہونیوالے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیر اعظم نے اس پروگرام کی منظوری دی جس کے تحت 21 سے 45 سال کی عمر کے افراد قرضے کے حصول کیلیے درخواست دے سکیں گے، قرضے کے حصول کیلیے 100 روپے مالیت کے ناقابل واپسی فارم ابتدائی طور پر نیشنل بینک اور فرسٹ ویمن بینک سے دستیاب ہوںگے، ٰ50 فیصد قرضے خواتین کیلیے مختص ہونگے، ایک لاکھ افراد کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے، قرضے کی رقم کم سے کم ایک لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ 20 لاکھ روپے تک ہو گی، بڑی رقم کے قرضوں کی تعداد ڈھائی لاکھ تک ہو گی ۔
مجموعی طور پر ساڑھے 3 لاکھ باصلاحیت اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو یہ قرضے جاری کیے جائیں گے جس سے ان کے اہل خانہ سمیت مجموعی طور پر ایک کروڑ افراد کو فائدہ پہنچے گا، مالی سال 2013-14ء کے بجٹ میں پہلے ہی اس قرضہ سکیم کیلیے 5 ارب روپے کی رقم مختص کی جا چکی ہے، اسٹیٹ بینک ، نیشنل بینک قرضہ اسکیم میں حصہ لینے والے بینکوں کے اسٹاف کو ضروری ٹریننگ دے گی۔ دریں اثناء وزیراعظم نوازشریف سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ملاقات کی۔ اس دوران ملک کی تازہ ترین سیاسی صورتحال اور طالبان سے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔
سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے جو فیصلہ کرے گی ، اس کی مکمل حمایت کی جائے گی۔ آن لائن کے مطابق خورشید شاہ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ بیرونی دورے پر جانے سے پہلے قومی اسمبلی میں آکر طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پارلیمنٹ کواعتماد میں لیں۔ وزیراعظم سے فاٹا کی تمام ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے 7 سینیٹرز نے بھی ملاقات کی۔