بنگلہ دیش میں اپوزیشن کی ہڑتال جاری بھارتی مشن پر بموں سے حملہ

انتخابات سے قبل نگراں حکومت قائم کی جائے، اپوزیشن کا مطالبہ، بھارتی مشن پر حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

قومی حکومت کی راہ ہموار کرنے کیلیے وزرا نے استعفے وزیراعظم کو پیش کر دیے، گارمنٹس فیکٹریوں کے ملازمین کا احتجاج

بنگلہ دیش میں اپوزیشن کی طرف سے چار روزہ ہڑتال کے دوسرے دن مشتعل افراد نے بھارتی مشن پر بموں سے حملہ کیا۔

تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش میں 4 روزہ ہڑتال کے موقع پر فیولشی میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مشتعل افراد نے بموں سے حملہ کردیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے حملہ آوروں کی شناخت کیلیے کارروائی شروع کردی ہے۔ بنگلہ دیش میں اپوزیشن آئندہ ہونے والے انتخابات سے قبل نگران حکومت کے مطالبے کیلیے مظاہرے کررہی ہے۔

دوسری طرف بنگلہ دیش میں کابینہ کے وزراء نے اپنے استعفے وزیراعظم کو پیش کر دیے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وزراء نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو اپنے استعفے اس لیے پیش کیے ہیں تا کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے قومی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہو سکے۔




 

دوسری طرف بنگلہ دیش کی اپوزیشن جماعتیں قومی حکومت کے قیام کو مسترد کر چکی ہیں۔ دریں اثناء بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں گارمنٹ فیکٹریوں کے ملازمین کے پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے باعث100 سے زیادہ گارمنٹ فیکٹریاں بند کر دی گئیں۔ بنگلہ دیش جہاں گارمنٹ فیکٹریوں کے مزدوروں کی ماہانہ اجرت 38ڈالر فی کس ہے میں ویج بورڈ نے 77 فیصد اضافے کی سفارش کی ہے تاہم فیکٹری مالکان نے کارکنوں کی تنخواہوں میں اتنا اضافہ کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد کارکنوں نے دارالحکومت میں پرتشدد احتجاجی مظاہرے کیے۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی طرف سے پتھرائو کے جواب میں پولیس نے ربڑ کی گولیوں اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔
Load Next Story