عرب رہنما مسلم دنیا میں فرقہ ورانہ تشدد کو ہوا دے رہے ہیں ایران کا الزام
فرقہ وارانہ تشدد کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو اپنی تنگ نظری کی وجہ سے مسلمانوں میں نفرت کو ہوا دے رہے ہیں، جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ عرب رہنما مسلم دنیا میں فرقہ ورانہ تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ برسوں کے دوران مسلم دنیا کے کئی ملکوں میں فرقہ ورانہ فسادات میں اضافہ ہوا ہے اس کی واضح مثالیں پاکستان ، شام اور عراق ہیں، شام میں تنازع فرقہ وارانہ بنیادوں پر شروع نہیں ہوا تھا لیکن اب یہ فرقہ وارانہ رخ اختیار کر گیا ہے اور اس کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو اپنی تنگ نظری کی وجہ سے مسلمانوں کے درمیان نفرت کو ہوا دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ناصرف خطے میں فرقہ ورانہ فسادات میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ اس سے پوری دنیا کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔
محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور ان کے رہنما مسلمانوں کے درمیان خوف پھیلانے اور فرقہ ورانہ تشدد کے ذمہ دار ہیں لیکن ہمیں اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مسلم دنیا میں فرقہ وارانہ تقسیم ہم سب کے لیے خطرہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے تمام فریقین کو اپنےاختلافات بھلا کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ برسوں کے دوران مسلم دنیا کے کئی ملکوں میں فرقہ ورانہ فسادات میں اضافہ ہوا ہے اس کی واضح مثالیں پاکستان ، شام اور عراق ہیں، شام میں تنازع فرقہ وارانہ بنیادوں پر شروع نہیں ہوا تھا لیکن اب یہ فرقہ وارانہ رخ اختیار کر گیا ہے اور اس کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو اپنی تنگ نظری کی وجہ سے مسلمانوں کے درمیان نفرت کو ہوا دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ناصرف خطے میں فرقہ ورانہ فسادات میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ اس سے پوری دنیا کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔
محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور ان کے رہنما مسلمانوں کے درمیان خوف پھیلانے اور فرقہ ورانہ تشدد کے ذمہ دار ہیں لیکن ہمیں اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مسلم دنیا میں فرقہ وارانہ تقسیم ہم سب کے لیے خطرہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے تمام فریقین کو اپنےاختلافات بھلا کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔