مہنگائی کا احساس ہے تنخواہ میں میرے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا عمران خان
مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، تاجروں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں گے، وزیر اعظم
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے احساس ہے کہ مہنگائی زیادہ ہوگئی ہے مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے میرے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا، مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں تاجروں کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چھوٹے تاجروں نے میرا بہت ساتھ دیا اعتماد نہ ہونے کے سبب پہلے چھوٹے تاجر ٹیکس کم دیتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہے معاشی ٹیم اور تاجروں کے درمیان معاہدہ خوش آئند ہے ساتھ ہی معاشی ٹیم کی کارکردگی بہتر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم اپنے ملک کے لیے کوشش کررہے ہیں، ہم نے وزیر اعظم ہاؤس اور وزیر اعظم آفس کا خرچہ 30 سے 40 فیصد کم کیا، آج میں اپنے گھر کا خرچ خود اٹھاتا ہوں، خزانے سے نہیں لیتا، مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے گھر کا خرچ پورا نہیں ہوتا، بیرون ملک گیا تو سابق حکمرانوں کے خرچوں سے کم خرچہ کیا، پاک فوج نے پہلی بار اپنا خرچ کم کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوئے بغیر دنیا میں عزت نہیں کمائی جاسکتی، قرض کی دلدل میں پھنسے ممالک کی خارجہ پالیسی بھی متاثر ہوتی ہے، ہم مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کررے ہیں، ہم تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ قوموں کے حکمران عوام کے ٹیکس کا حساب دیتے ہیں، ماضی کے حکمرانوں نے اپنا پیسہ باہر رکھا، حکمران ٹیکس کے پیسوں سے عیاشی کریں تو ٹیکس کون دے گا؟
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ شبر زیدی کو خاص طور میں خود لایا ہوں جو بیمار ہوئے تو انہیں چھٹیاں دی گئیں دوبارہ واپس آئے، ہم سب اپنے ملک کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے پارٹنر بنیں اور ملک کی بہتری کے لیے کام کریں ہم آپ کی رکاوٹیں دور کریں گے، آپ اوپر جائیں گے تو پاکستان اوپر جائے گا، آپ ترقی کریں گے تو ملک ترقی کرے گا۔
تاجروں اور چین اسٹورز کو پوائنٹ آف سیل میں مزید سہولت دینے کا اعلان
دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تاجروں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں شامل ٹائیر ون کے تاجروں، چین اسٹورز کو پوائنٹ آف سیل لگانے کے لیے مزید سہولت دینے کا اعلان کیا گیا۔ پورے ملک کے بجائے پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا جس کے تحت پہلے مرحلے میں صرف اسلام آباد کے چین اسٹورز اور ٹائیر ون میں شامل تاجر پی او ایس سسٹم لگائیں گے۔
اسلام آباد میں تاجروں کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چھوٹے تاجروں نے میرا بہت ساتھ دیا اعتماد نہ ہونے کے سبب پہلے چھوٹے تاجر ٹیکس کم دیتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہے معاشی ٹیم اور تاجروں کے درمیان معاہدہ خوش آئند ہے ساتھ ہی معاشی ٹیم کی کارکردگی بہتر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم اپنے ملک کے لیے کوشش کررہے ہیں، ہم نے وزیر اعظم ہاؤس اور وزیر اعظم آفس کا خرچہ 30 سے 40 فیصد کم کیا، آج میں اپنے گھر کا خرچ خود اٹھاتا ہوں، خزانے سے نہیں لیتا، مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے گھر کا خرچ پورا نہیں ہوتا، بیرون ملک گیا تو سابق حکمرانوں کے خرچوں سے کم خرچہ کیا، پاک فوج نے پہلی بار اپنا خرچ کم کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوئے بغیر دنیا میں عزت نہیں کمائی جاسکتی، قرض کی دلدل میں پھنسے ممالک کی خارجہ پالیسی بھی متاثر ہوتی ہے، ہم مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کررے ہیں، ہم تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ قوموں کے حکمران عوام کے ٹیکس کا حساب دیتے ہیں، ماضی کے حکمرانوں نے اپنا پیسہ باہر رکھا، حکمران ٹیکس کے پیسوں سے عیاشی کریں تو ٹیکس کون دے گا؟
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ شبر زیدی کو خاص طور میں خود لایا ہوں جو بیمار ہوئے تو انہیں چھٹیاں دی گئیں دوبارہ واپس آئے، ہم سب اپنے ملک کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے پارٹنر بنیں اور ملک کی بہتری کے لیے کام کریں ہم آپ کی رکاوٹیں دور کریں گے، آپ اوپر جائیں گے تو پاکستان اوپر جائے گا، آپ ترقی کریں گے تو ملک ترقی کرے گا۔
تاجروں اور چین اسٹورز کو پوائنٹ آف سیل میں مزید سہولت دینے کا اعلان
دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تاجروں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں شامل ٹائیر ون کے تاجروں، چین اسٹورز کو پوائنٹ آف سیل لگانے کے لیے مزید سہولت دینے کا اعلان کیا گیا۔ پورے ملک کے بجائے پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا جس کے تحت پہلے مرحلے میں صرف اسلام آباد کے چین اسٹورز اور ٹائیر ون میں شامل تاجر پی او ایس سسٹم لگائیں گے۔