حصص مارکیٹ منفی عوامل کے باعث مندی کاشکار
انڈیکس 78 پوائنٹس کمی سے 23302 ہو گیا، 178 کمپنیوں کی قیمتیں گھٹ گئیں، 2 ارب کا نقصان
نئی مانیٹری پالیسی کے تحت ڈسکاؤنٹ ریٹ ممکنہ طور پر 100 بیسس پوائنٹس بڑھنے کے خوف، محرم الحرام میں ممکنہ دہشت گردی کے خدشات، آئی ایم ایف کی رپورٹ میں زرمبادلہ کے ذخائراور پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کم ہونے سے شرح نمو2.74 فیصد تک محدود رہنے کی پیشگوئی جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو ایک بار پھر مندی کے اثرات غالب رہے اور سرمایہ کاروں کے2 ارب13 کروڑ17 لاکھ 95 ہزار 783 روپے ڈوب گئے۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر151.62 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 23500 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن بعد دوپہر حصص کی آف لوڈنگ بڑھنے اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس78.62 پوائنٹس کی کمی سے 23302.46 ہو گیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 93.33 پوائنٹس کی کمی سے 17737.72 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس297.77 پوائنٹس کی کمی سے 39087.45 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 20.27 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر16 کروڑ36 لاکھ 26 ہزار790 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار339 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 136 کے بھاؤ میں اضافہ، 178 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر151.62 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 23500 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن بعد دوپہر حصص کی آف لوڈنگ بڑھنے اور پرافٹ ٹیکنگ کے باعث تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس78.62 پوائنٹس کی کمی سے 23302.46 ہو گیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 93.33 پوائنٹس کی کمی سے 17737.72 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس297.77 پوائنٹس کی کمی سے 39087.45 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 20.27 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر16 کروڑ36 لاکھ 26 ہزار790 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار339 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 136 کے بھاؤ میں اضافہ، 178 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔