ڈی آئی جی ویسٹ نے 2مبینہ ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری ظاہر کردی
عبداللہ اور حامد کو ایک ہفتے قبل رینجرز نے حراست میں لیا ،ملزمان کا کئی وارداتوں کا اعتراف
کراچی پولیس نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی کارکردگی کو اپنی کار کردگی ظاہر کرنے کی روایت کو ٹوٹنے سے بچا لیا۔
ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو نے ایک ہفتے قبل رینجرز کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے والے2 مبینہ ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ظاہر کر دی، گرفتار ملزمان عبد اﷲ عرف مختار ولد سعید الرحمٰن اور حامد عرف پہلوان ولد محبوب علی نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے رواں سال 16 پولیس افسران و اہلکاروں سمیت20 افراد کو قتل جبکہ متعدد پولیس اہلکاروں سمیت عام شہریوں کو زخمی کیا ہے،گرفتار ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے تاہم یہ بات حتمی نہیں، یہ بات ڈی آئی جی جاوید عالم اوڈھوں نے منگل کو اپنے آفس میں صحافیوں کو بتائی۔
انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے تربیت افغانستان میں حاصل کی تھی دوران تربیت انھیں ان کے استاد نے بتایا تھا کہ پولیس امریکا کی تابع ہے، ان کو مارنے والا اگر مارا جائے تو وہ سیدھا جنت میں جائے گا، انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کا8رکنی گروہ ہے، انھوں نے بتایا کہ تمام ملزمان کے ناموں کے بارے میں پتہ لگا لیا گیا ہے تاہم اسے صیغہ راز میں اس لیے رکھا جا رہا کہ کہیں ملزمان فرار نہ ہو جائیں، انھوں نے بتایا کہ گروہ کا سرغنہ شہر کے ایک علاقے میں مدرسہ چلا رہا ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے تاہم گرفتاری عمل میں نہیں آئی، انھوں نے بتایا کہ ملزمان کو ایس ایس پی ویسٹ عرفان علی بلوچ کی ہدایت پر موچکو پولیس نے مذکورہ دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے نائن ایم ایم 2 پستول برآمد کیے تھے،ڈی آئی جی زون ویسٹ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے پولیس افسران و اہلکاروں سمیت متعدد شہریوں کو فائرنگ کر کے زخمی کرنے کا اعتراف کیا ، گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔
ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو نے ایک ہفتے قبل رینجرز کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے والے2 مبینہ ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ظاہر کر دی، گرفتار ملزمان عبد اﷲ عرف مختار ولد سعید الرحمٰن اور حامد عرف پہلوان ولد محبوب علی نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے رواں سال 16 پولیس افسران و اہلکاروں سمیت20 افراد کو قتل جبکہ متعدد پولیس اہلکاروں سمیت عام شہریوں کو زخمی کیا ہے،گرفتار ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے تاہم یہ بات حتمی نہیں، یہ بات ڈی آئی جی جاوید عالم اوڈھوں نے منگل کو اپنے آفس میں صحافیوں کو بتائی۔
انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے تربیت افغانستان میں حاصل کی تھی دوران تربیت انھیں ان کے استاد نے بتایا تھا کہ پولیس امریکا کی تابع ہے، ان کو مارنے والا اگر مارا جائے تو وہ سیدھا جنت میں جائے گا، انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کا8رکنی گروہ ہے، انھوں نے بتایا کہ تمام ملزمان کے ناموں کے بارے میں پتہ لگا لیا گیا ہے تاہم اسے صیغہ راز میں اس لیے رکھا جا رہا کہ کہیں ملزمان فرار نہ ہو جائیں، انھوں نے بتایا کہ گروہ کا سرغنہ شہر کے ایک علاقے میں مدرسہ چلا رہا ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے تاہم گرفتاری عمل میں نہیں آئی، انھوں نے بتایا کہ ملزمان کو ایس ایس پی ویسٹ عرفان علی بلوچ کی ہدایت پر موچکو پولیس نے مذکورہ دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے نائن ایم ایم 2 پستول برآمد کیے تھے،ڈی آئی جی زون ویسٹ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے پولیس افسران و اہلکاروں سمیت متعدد شہریوں کو فائرنگ کر کے زخمی کرنے کا اعتراف کیا ، گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔