منور حسن کے بیان پر متحدہ اور جماعت اسلامی کے ارکان میں جھڑپ
پختونخوا میں 5سال تک حکومت رہی، شریعت نافذ نہیں کرسکی، پابندی لگائی جائے، ساجد احمد
حکیم اللہ محسود کے حوالے سے جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن کے بیان پر قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی کے درمیان تند و تیز جملوں کا تبادلہمتحدہ قومی موومنٹ کے رکن ساجد احمد خان نے نکتہ اعتراض پرکہا ہے کہ منور حسن کا بیان حقائق کے منافی ہے۔
خیبر پختونخواہ میں5سال اقتدار میں رہنے والی جماعت اسلامی اس وقت وہاں شریعت نافذ نہیں کرسکی۔انھوں نے کہاکہ ملک کے 65سال میں علما شریعت نافذ نہیں کرسکے۔
جماعت اسلامی کا بیان حقائق پر مبنی نہیں ہے حکومت کو بیان کی مذمت کرکے اس تنظیم پر پابندی عائدکرنی چاہیے۔ اس کے جواب میں جماعت اسلامی کے رکن صاحبزادہ طارق اللہ نے کہاکہ سیاسی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنانا ٹھیک نہیں ہے، سب جانتے ہیں کہ کراچی کی جیلوں میں دہشتگردایم کیو ایم کے ہیں، جماعت اسلامی نے ہمیشہ فوج کا ساتھ دیا ہے ۔
خیبر پختونخواہ میں5سال اقتدار میں رہنے والی جماعت اسلامی اس وقت وہاں شریعت نافذ نہیں کرسکی۔انھوں نے کہاکہ ملک کے 65سال میں علما شریعت نافذ نہیں کرسکے۔
جماعت اسلامی کا بیان حقائق پر مبنی نہیں ہے حکومت کو بیان کی مذمت کرکے اس تنظیم پر پابندی عائدکرنی چاہیے۔ اس کے جواب میں جماعت اسلامی کے رکن صاحبزادہ طارق اللہ نے کہاکہ سیاسی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنانا ٹھیک نہیں ہے، سب جانتے ہیں کہ کراچی کی جیلوں میں دہشتگردایم کیو ایم کے ہیں، جماعت اسلامی نے ہمیشہ فوج کا ساتھ دیا ہے ۔