آٹا بحران کے بعد مارکیٹ سے دالیں بھی غائب

اسٹورز مالکان نے سرکاری ریٹس پردالیں فروخت کرنا بند کردیں

اسٹورز مالکان نے سرکاری ریٹس پردالیں فروخت کرنا بند کردیں

لاہور میں آٹا بحران کے بعد بازار سے دالیں بھی غائب ہونے لگیں۔

گراں فروشوں کے خلاف ضلعی انتظامیہ کے چھاپوں کے نتیجے میں دکانوں سے دالیں غائب ہونے لگی اور 100سے زائد اسٹورز مالکان نے سرکاری ریٹس پردالیں فروخت کرنا بند کردیں۔


سپر اسٹورز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم نے تھوک اور ڈی سی ریٹ کے فرق کو ٹھیک کرنے مطالبہ کیا تھا لیکن حکومت پنجاب نے دالوں کے ریٹس بڑھانے کی منظوری تاحال نہ دی، مطالبات تسلیم نہ ہونے پردال، سبزی اور پھل کے کاؤنٹر بند کردیے۔

ڈی سی لاہور دانش افضال نے حکم دیا ہے کہ تمام اسسٹنٹ کمشنرز دکانوں پر دالوں کی فروخت یقینی بنائیں، حکومت پنجاب کوقیمتوں کے حوالے سے سمری بھجوادی ہے، لیکن اس پر تاحال فیصلہ نہیں ہوا اس لیے دالیں طے شدہ پرانے ریٹس پر فروخت ہونگی۔

سپر اسٹورز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ تھوک سے مہنگی دال کر خرید کر ڈی سی ریٹ پر سستی نہیں بیچ سکتے، نقصان سے بچنے کیلئے دالیں رکھنا چھوڑ دیں، تھوک کا ریٹ ڈی سی ریٹ سے کم ہونا چاہیے، تھوک سے دالیں مہنگی ملتی ہیں اور 50 سے 100 روپے تک فی کلو نقصان اٹھانا پڑتا ہے، ڈی سی لاہور کے ساتھ مذاکرات میں مسئلے کا حل نہیں نکلا جس پر دالیں بیچنا چھوڑ دیں۔
Load Next Story