عدالت میں بھتہ خوروں کیخلاف بیان سے پولیس اہلکار منحرف

گیس چوری کرنے والے ٹھیکیدار اور ہوٹل مالک جیل روانہ ،سنگین جرائم میں ملوث 2 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دیدیاگیا

اہدافی قتل اور دہشت گردی میں ملوث کالعدم تحریک طالبان کے کارندوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ غربی سہیل احمد مشوری کے روبرو پیش کیا گیا۔ فوٹو:فائل

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بھتہ خوری کے الزام میں ملوث ملزمان کے مقدمے میں پولیس اہلکار اپنے بیان سے منحرف ہوگیا۔

بدھ کودوران سماعت گواہ پولیس ہیڈکانسٹیبل اقبال شاہ نے ایک ملزم خرم کو شناخت کیا لیکن دیگر 2 ملزمان عبدالعزیز اور رستم کو شناخت کرنے سے انکار اور اپنے بیان سے منحرف ہوگیا، جس پر وکیل سرکار نے گواہ کے منحرف ہونے سے متعلق درخواست دی اور گواہ پر جرح کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کرکے سماعت ملتوی کردی، دریں اثنا اہدافی قتل اور دہشت گردی میں ملوث کالعدم تحریک طالبان کے کارندوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ غربی سہیل احمد مشوری کے روبرو پیش کیا گیا عدالت میں ملزمان عبداﷲ عرف مختار اور حامد عرف پہلوان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے اور انھوں نے سائٹ میں10سے زائد پولیس اہلکاروں کو قتل کیا ہے۔




جس کا انھیں معاوضہ ملتا تھا، عدالت نے ملزمان کا 26 نومبر تک جسمانی ریمانڈ منظور کرکے پولیس تحویل میں دیدیا ہے،علاوہ ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی غلام مرتضیٰ نے گیس کمپنی کو ماہانہ لاکھوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں ٹھیکیدار اور مقامی سجی ہاؤس کے مالک انوار احمد، آصف احمد ، غلام صادق اور سید آصف الرحمن کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،ملزما ن کو ایف آئی اے حکام نے گیس کمپنی کی شکایت پر گلشن اقبال الرحمن پلازہ میں واقع مہران سجی ہاؤس پر چھاپہ مار کر جعلی میٹر اور آلات برآمد کرکے گرفتار کیا تھا،دریں اثنا جوڈیشل مجسٹریٹ غربی سہیل احمد مشوری نے پولیس مقابلہ اقدام قتل اور دہشت گردی ، آتش گیر مواد رکھنے کے الزام میں ملوث احتشام الدین اور محمد عالم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا ہے ملزمان کو مومن آباد پولیس نے مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا۔
Load Next Story