سچن ٹنڈولکر کے کیریئر کا الوداعی ٹیسٹ آج شروع ہوگا
ویسٹ انڈیز کیخلاف ماسٹر بیٹسمین کے 200ویں میچ کو جیت سے یادگار بنانا چاہیں گے، مہندرا سنگھ دھونی کا عزم
ٹنڈولکر کے کیریئر کا 200 واں اور الوداعی ٹیسٹ بدھ سے ویسٹ انڈیز کیخلاف شروع ہونے جارہا ہے، بھارت نے کولکتہ میں مہمان ٹیم کا قصہ تین دنوں میں تمام کرتے ہوئے دو میچز کی سیریز میں 1-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کررکھی ہے۔
تاہم نتائج سے قطع نظر یہ اس سیریز کو ٹنڈولکر کی فیئر ویل پارٹی کے طور پر عالمی سطح پر بھرپور توجہ حاصل ہے، اس میچ کیساتھ ہی بھارتی ماسٹر بیٹسمین کے 24 برسوں پر محیط سنہری کیریئر کا بھی اختتام ہوجائیگا، انھوں نے دو دہائیوں سے زائد عرصے سے تک بھارتی کرکٹ پر اپنا سحر طاری کیے رکھا، گھنگھریالے بالوں والے پستہ قامت بیٹسمین کے انداز کھیل کو نہ صرف سابق آنجہانی آسٹریلوی بیٹسمین ڈان بریڈ مین نے سراہا بلکہ ایک زمانہ انکی دلکش بیٹنگ کا نظارہ کرنے کو اپنی خوش قسمتی تعبیر کرتا ہے، انھوں نے 1989 کے دورئہ پاکستان کے ذریعے بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا تھا، تاہم اب یہ دیکھنا ہے کہ کیا ٹنڈولکر ڈان بریڈمین کی طرح اپنے کیریئر کے اختتامی میچ میں صفر کی خفت سے دوچار ہوتے یا پھر گریگ چیپل کی طرح اپنے کیریئر کے الوداعی میچ میں بھی سنچری جڑنے میں کامیاب ہوپاتے ہیں۔
بھارتی کپتان دھونی کا کہنا ہے کہ میچ میں پرفارمنس کی گارنٹی نہیں دے سکتے لیکن یہ ضرور ہے کہ ٹنڈولکر اپنے آخری ٹیسٹ میچ کو انجوائے کرینگے، ہم جیت سے اس کو یادگار بنانا چاہیں گے، ہم چاہیں گے وہ سنچری بنانے کے علاوہ ہمارے لیے کچھ وکٹیں بھی لیں ، انھوں نے کہا کہ ٹنڈولکر کی فیئرویل تقریبات کے باوجود ہماری پوری توجہ میچ پر مرکوز ہے، ہم چاہیں گے کہ یہ کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین مقابلوں میں سے ایک ثابت ہو، دوسری جانب ویسٹ انڈین قائد ڈیرن سیمی کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام بولرز ٹنڈولکر کو اس کے آخری ٹیسٹ میں آئوٹ کرکے اپنا نام تاریخ میںامر کرنے کیلیے بے تاب ہیں، ہم خوش قسمت ہیں کہ میزبان بیٹسمین ہمارے خلاف اپنے کیریئر کا اختتامی اسٹروک کھیلے گا اور ہم اس تاریخی موقع پر اسکے سامنے ہیں، بدھ سے شروع ہونے والا میچ ہمارے سینئر بیٹسمین چندرپال کے کیریئر کا بھی 150 واں ٹیسٹ ہے، جو ہمارے لیے بھی بڑا سنگ میل ہے، ہم اپنے بیٹسمین کیلیے میچ کو یادگار بنانے کیلیے عمدہ کھیل پیش کرنا چاہیں گے۔
تاہم نتائج سے قطع نظر یہ اس سیریز کو ٹنڈولکر کی فیئر ویل پارٹی کے طور پر عالمی سطح پر بھرپور توجہ حاصل ہے، اس میچ کیساتھ ہی بھارتی ماسٹر بیٹسمین کے 24 برسوں پر محیط سنہری کیریئر کا بھی اختتام ہوجائیگا، انھوں نے دو دہائیوں سے زائد عرصے سے تک بھارتی کرکٹ پر اپنا سحر طاری کیے رکھا، گھنگھریالے بالوں والے پستہ قامت بیٹسمین کے انداز کھیل کو نہ صرف سابق آنجہانی آسٹریلوی بیٹسمین ڈان بریڈ مین نے سراہا بلکہ ایک زمانہ انکی دلکش بیٹنگ کا نظارہ کرنے کو اپنی خوش قسمتی تعبیر کرتا ہے، انھوں نے 1989 کے دورئہ پاکستان کے ذریعے بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا تھا، تاہم اب یہ دیکھنا ہے کہ کیا ٹنڈولکر ڈان بریڈمین کی طرح اپنے کیریئر کے اختتامی میچ میں صفر کی خفت سے دوچار ہوتے یا پھر گریگ چیپل کی طرح اپنے کیریئر کے الوداعی میچ میں بھی سنچری جڑنے میں کامیاب ہوپاتے ہیں۔
بھارتی کپتان دھونی کا کہنا ہے کہ میچ میں پرفارمنس کی گارنٹی نہیں دے سکتے لیکن یہ ضرور ہے کہ ٹنڈولکر اپنے آخری ٹیسٹ میچ کو انجوائے کرینگے، ہم جیت سے اس کو یادگار بنانا چاہیں گے، ہم چاہیں گے وہ سنچری بنانے کے علاوہ ہمارے لیے کچھ وکٹیں بھی لیں ، انھوں نے کہا کہ ٹنڈولکر کی فیئرویل تقریبات کے باوجود ہماری پوری توجہ میچ پر مرکوز ہے، ہم چاہیں گے کہ یہ کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین مقابلوں میں سے ایک ثابت ہو، دوسری جانب ویسٹ انڈین قائد ڈیرن سیمی کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام بولرز ٹنڈولکر کو اس کے آخری ٹیسٹ میں آئوٹ کرکے اپنا نام تاریخ میںامر کرنے کیلیے بے تاب ہیں، ہم خوش قسمت ہیں کہ میزبان بیٹسمین ہمارے خلاف اپنے کیریئر کا اختتامی اسٹروک کھیلے گا اور ہم اس تاریخی موقع پر اسکے سامنے ہیں، بدھ سے شروع ہونے والا میچ ہمارے سینئر بیٹسمین چندرپال کے کیریئر کا بھی 150 واں ٹیسٹ ہے، جو ہمارے لیے بھی بڑا سنگ میل ہے، ہم اپنے بیٹسمین کیلیے میچ کو یادگار بنانے کیلیے عمدہ کھیل پیش کرنا چاہیں گے۔