کراچی 2امام بارگاہوں کے قریب 3 دھماکے 22افراد زخمی فائرنگ سے 5 ہلاک
2دھماکے پہاڑگنج پرامام بارگاہ ابوالفضل عباس کے قریب ہوئے،مکانات وگاڑیوںکونقصان،زخمیوںمیں پولیس اہلکاراورصحافی شامل
کراچی میں فائرنگ اور تشددکے واقعات میں معصوم بچی سمیت5افرادہلاک ہوگئے۔
جبکہ نارتھ ناظم آباداورنارتھ کراچی میں 2امام بارگاہوں کے قریب 3دھماکوں میں پولیس اہلکاروں،نجی ٹی وی چینلزکے رپورٹراورکیمرامین سمیت 22افرادزخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آبادکے علاقے بلاکQ پہاڑگنج کے قریب واقع امام بارگاہ ابوالفضل عباس کی دیوارکے قریب نصب بم رات 9 بجکر 40 منٹ خوفناک دھماکے سے پھٹ گیاجس کی آواز میلوں دور تک سنائی دی ،دھماکے سے 2 افراد محمد نوید اور آفتاب زخمی ہوگئے جنھیں عباسی شہیداسپتال لایاگیا،دھماکے سے امام بارگاہ کی دیوار کے علاوہ سوزوکی کیری،ٹیکسی اور رکشاسمیت متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا، دھماکے سے قریبی مکانات کی دیواروں میں بھی دراڑیں پڑ گئیں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے،واقعے کے بعدپولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورعلاقے کوگھیرے میں لے کر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا۔
جس نے تحقیقات کے بعدبتایاکہ بم امام بارگاہ کے قریب رکھے گئے سیمنٹ بلاک میں نصب تھاجس میں ریموٹ کنٹرول ڈیوائس اورآدھا کلو بارودی مواد بال بیرنگ اور نٹ بولٹ کے ساتھ استعمال کیاگیا،بم دھماکے کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والی بم ڈسپوزل اسکواڈکی ٹیم علاقے کوکلیئرقرار دے کرواپس جا رہی تھی کہ10 بجکر56 منٹ پہلے بم دھماکے سے تقریباً100 فٹ کے فاصلے پر نصب کیا جانے والا دوسرا بم بھی خوفناک دھماکے پھٹ گیا اور اس کی آواز بھی کئی کلو میٹردور تک سنائی دی گئی ،دہشت گردوں نے دوسراسیمنٹ بلاک بم سڑک کی درمیان نالے کے قریب کچراکنڈی میں رکھاتھا اوراس میں بھی آدھا کلو مواد ،بال بیرنگ اور نٹ بولٹ استعمال کیے گئے تھے جبکہ دوسرے بم کو بھی ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے اس وقت پھاڑاگیا جب پہلے بم دھماکے کی کوریج کیلیے جانے والے نجی ٹی وی چینلزکے رپورٹرزاورکیمرامین موقع پرموجودتھے۔
جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھی بھاری نفری موجودتھی،دوسرے دھماکے میں صحافیوں،کیمرا مین اورپولیس اہلکار سمیت 18 افرادزخمی ہوگئے جنھیں فوری عباسی شہید اسپتال لایا گیا ، زخمی ہونے والوں میں نجی ٹی وی چینل کے رپورٹرز فیصل شکیل ، نسیم عادل ، خضر ،رضا عابدی ، شارق حسین اور محمد عاطف جبکہ کیمرا مین میں نزاکت ،نواز اور دانش شامل ہیں جبکہ دیگر زخمیوں میں مجلس وحدت المسلمین ڈسٹرکٹ سینٹرل کے عہدیدار ثمر زیدی کے علاوہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے 2 پولیس اہلکارزاہد اور فہیم اقبال بھی شامل ہیں،زخمی ہونے والوں میں راشد ، خالد ، فرید میمن ، فیصل اعجاز ، ندیم اور محمد علی شامل ہیں۔نارتھ ناظم آبادمیں ایک گھنٹے کے دوران2بم دھماکوں نے ایس ایس پی سینٹرل عامرفاروقی کی ناقص حکمت عملی کا بھانڈا پھوڑدیا جبکہ پولیس ذرائع کاکہناہے کہ دہشت گردی کے حوالے ڈسٹرکٹ سینٹرل کو بھی انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔
نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی میں موٹر سائیکل سواردہشت گردامام بارگاہ المصطفوی پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیااورعلاقہ مکین خوفزدہ ہوکرگھروں سے باہر نکل آئے ، دستی بم حملے میں سرسید تھانے کے 2 اہلکار ہیڈ کانسٹیبل مشتاق اورسپاہی یوسف زخمی ہوگئے۔ایس ایچ او اشرف گجر نے بتایا کہ دونوں اہلکار امام بارگاہ کے قریب پکٹ پر حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے پہاڑ گنج میں امام بارگاہ ابوعباس کے قریب بم دھماکوں کی سخت مذمت کی ہے اور کہاہے کہ دہشت گردی کے واقعات شہرمیں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی گھناؤنی سازش ہے،درندہ صفت عناصرکسی رعایت کے مستحق نہیں۔الطاف حسین نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ دھماکوں کا فوری نوٹس لیا جائے۔
علاوہ ازیں لیاری علی محمد محلہ جونا مسجد کے قریب گینگ وارملزمان کی فائرنگ سے3 سالہ حدیقہ عرف بان دختر نوشاد سرمیں گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی،مقتولہ علی محمدمحلہ جونامسجدکے قریب کی رہائشی تھی واقعے کے وقت مقتولہ اپنی والدہ کی گودمیں تھی کہ کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے علاقائی کمانڈرجاسم گولڈن کے ساتھی ڈیگلوبلوچ نے فائرنگ کردی،بچی کواس کی والدہ سول اسپتال لائی تھی مقتولہ ماں باپ کی اکلوتی تھی۔ملزم ڈیگلونے 2 روز قبل نپیئرکے علاقے صدیق وہاب روڈسالارکمپاؤنڈکے رہائشی ایک رکشاڈرائیورکواس کاشناختی کارڈچیک کرنے کے بعدفائرنگ کرکے ہلاک کردیاتھااوراس کی لاش بھی اٹھاکرلے گئے تھے۔محمودآبادکالاپل معصوم شاہ کالونی نیازولی جنرل اسٹورکے قریب مسلح ملزمان کی فائرنگ سے45سالہ ہاروت ہلاک جبکہ اس کاساتھی40سالہ ذوالفقارزخمی ہوگیا،ایس ڈی پی اومحمودآبادڈی ایس پی طارق مغل نے ایکسپریس کوبتایاکہ ہاروت کالاپل کارہائشی اوربدنام زمانہ منشیات فروش فاروق لالہ کابھائی ہے مقتول قتل کے مقدمے میں پکڑا گیا تھا اور کچھ عرصہ قبل ضمانت پر جیل سے آیا تھا۔
ہاروت کو اس کے رشتے داروں رستم ،شہزاد عرف موچا ، شیرا عرف کالا اورخان محمد عرف خانو نے فائرنگ کر کے ہلاک کیاہے ۔اورنگی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر6-Eعبداﷲ سوئٹس کے قریب موٹرسائیکل پرسوارملزمان کی فائرنگ سے 30سالہ عمیرہلاک جبکہ پولیس اہلکار28سالہ عامرزخمی ہوگیا،زخمی ہونے والا عامرپولیس کے ریپڈرسپانس فورس میں تعینات ہے،فوری طورپرمعلوم نہیںہوسکاکہ ملزمان کاٹارگٹ کون تھا۔لیاقت آبادسندھی ہوٹل کے عقب میں واقعے ندی سے ایک شخص کی لاش ملی جسے سول اسپتال پہنچایاگیا جہاں اس کی شناخت30سالہ حامدعلی کے نام سے ہوئی،مقتول لیاقت آبادسکندرآباد کا رہائشی اورنشے کا عادی تھا،مقتول کو نامعلوم افراد نے سر پر آہنی راڈمارکرقتل کیا ہے۔ریلوے کالونی کالا پل کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے30سالہ جہانزیب تنولی زخمی ہو گیا۔ملیر سٹی کے علاقے جلبانی گوٹھ قبرستان سے ایک شخص کی لاش ملی جسے بعدازاں 30 سالہ اﷲ داد کے نام سے شناخت کیا گیاجو ملیر غازی گوٹھ کارہائشی اور راج مستری کا کام کرتا تھا ۔
جبکہ نارتھ ناظم آباداورنارتھ کراچی میں 2امام بارگاہوں کے قریب 3دھماکوں میں پولیس اہلکاروں،نجی ٹی وی چینلزکے رپورٹراورکیمرامین سمیت 22افرادزخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آبادکے علاقے بلاکQ پہاڑگنج کے قریب واقع امام بارگاہ ابوالفضل عباس کی دیوارکے قریب نصب بم رات 9 بجکر 40 منٹ خوفناک دھماکے سے پھٹ گیاجس کی آواز میلوں دور تک سنائی دی ،دھماکے سے 2 افراد محمد نوید اور آفتاب زخمی ہوگئے جنھیں عباسی شہیداسپتال لایاگیا،دھماکے سے امام بارگاہ کی دیوار کے علاوہ سوزوکی کیری،ٹیکسی اور رکشاسمیت متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا، دھماکے سے قریبی مکانات کی دیواروں میں بھی دراڑیں پڑ گئیں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے،واقعے کے بعدپولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورعلاقے کوگھیرے میں لے کر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا۔
جس نے تحقیقات کے بعدبتایاکہ بم امام بارگاہ کے قریب رکھے گئے سیمنٹ بلاک میں نصب تھاجس میں ریموٹ کنٹرول ڈیوائس اورآدھا کلو بارودی مواد بال بیرنگ اور نٹ بولٹ کے ساتھ استعمال کیاگیا،بم دھماکے کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والی بم ڈسپوزل اسکواڈکی ٹیم علاقے کوکلیئرقرار دے کرواپس جا رہی تھی کہ10 بجکر56 منٹ پہلے بم دھماکے سے تقریباً100 فٹ کے فاصلے پر نصب کیا جانے والا دوسرا بم بھی خوفناک دھماکے پھٹ گیا اور اس کی آواز بھی کئی کلو میٹردور تک سنائی دی گئی ،دہشت گردوں نے دوسراسیمنٹ بلاک بم سڑک کی درمیان نالے کے قریب کچراکنڈی میں رکھاتھا اوراس میں بھی آدھا کلو مواد ،بال بیرنگ اور نٹ بولٹ استعمال کیے گئے تھے جبکہ دوسرے بم کو بھی ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے اس وقت پھاڑاگیا جب پہلے بم دھماکے کی کوریج کیلیے جانے والے نجی ٹی وی چینلزکے رپورٹرزاورکیمرامین موقع پرموجودتھے۔
جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھی بھاری نفری موجودتھی،دوسرے دھماکے میں صحافیوں،کیمرا مین اورپولیس اہلکار سمیت 18 افرادزخمی ہوگئے جنھیں فوری عباسی شہید اسپتال لایا گیا ، زخمی ہونے والوں میں نجی ٹی وی چینل کے رپورٹرز فیصل شکیل ، نسیم عادل ، خضر ،رضا عابدی ، شارق حسین اور محمد عاطف جبکہ کیمرا مین میں نزاکت ،نواز اور دانش شامل ہیں جبکہ دیگر زخمیوں میں مجلس وحدت المسلمین ڈسٹرکٹ سینٹرل کے عہدیدار ثمر زیدی کے علاوہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے 2 پولیس اہلکارزاہد اور فہیم اقبال بھی شامل ہیں،زخمی ہونے والوں میں راشد ، خالد ، فرید میمن ، فیصل اعجاز ، ندیم اور محمد علی شامل ہیں۔نارتھ ناظم آبادمیں ایک گھنٹے کے دوران2بم دھماکوں نے ایس ایس پی سینٹرل عامرفاروقی کی ناقص حکمت عملی کا بھانڈا پھوڑدیا جبکہ پولیس ذرائع کاکہناہے کہ دہشت گردی کے حوالے ڈسٹرکٹ سینٹرل کو بھی انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔
نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی میں موٹر سائیکل سواردہشت گردامام بارگاہ المصطفوی پر دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیااورعلاقہ مکین خوفزدہ ہوکرگھروں سے باہر نکل آئے ، دستی بم حملے میں سرسید تھانے کے 2 اہلکار ہیڈ کانسٹیبل مشتاق اورسپاہی یوسف زخمی ہوگئے۔ایس ایچ او اشرف گجر نے بتایا کہ دونوں اہلکار امام بارگاہ کے قریب پکٹ پر حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے پہاڑ گنج میں امام بارگاہ ابوعباس کے قریب بم دھماکوں کی سخت مذمت کی ہے اور کہاہے کہ دہشت گردی کے واقعات شہرمیں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی گھناؤنی سازش ہے،درندہ صفت عناصرکسی رعایت کے مستحق نہیں۔الطاف حسین نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ دھماکوں کا فوری نوٹس لیا جائے۔
علاوہ ازیں لیاری علی محمد محلہ جونا مسجد کے قریب گینگ وارملزمان کی فائرنگ سے3 سالہ حدیقہ عرف بان دختر نوشاد سرمیں گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی،مقتولہ علی محمدمحلہ جونامسجدکے قریب کی رہائشی تھی واقعے کے وقت مقتولہ اپنی والدہ کی گودمیں تھی کہ کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے علاقائی کمانڈرجاسم گولڈن کے ساتھی ڈیگلوبلوچ نے فائرنگ کردی،بچی کواس کی والدہ سول اسپتال لائی تھی مقتولہ ماں باپ کی اکلوتی تھی۔ملزم ڈیگلونے 2 روز قبل نپیئرکے علاقے صدیق وہاب روڈسالارکمپاؤنڈکے رہائشی ایک رکشاڈرائیورکواس کاشناختی کارڈچیک کرنے کے بعدفائرنگ کرکے ہلاک کردیاتھااوراس کی لاش بھی اٹھاکرلے گئے تھے۔محمودآبادکالاپل معصوم شاہ کالونی نیازولی جنرل اسٹورکے قریب مسلح ملزمان کی فائرنگ سے45سالہ ہاروت ہلاک جبکہ اس کاساتھی40سالہ ذوالفقارزخمی ہوگیا،ایس ڈی پی اومحمودآبادڈی ایس پی طارق مغل نے ایکسپریس کوبتایاکہ ہاروت کالاپل کارہائشی اوربدنام زمانہ منشیات فروش فاروق لالہ کابھائی ہے مقتول قتل کے مقدمے میں پکڑا گیا تھا اور کچھ عرصہ قبل ضمانت پر جیل سے آیا تھا۔
ہاروت کو اس کے رشتے داروں رستم ،شہزاد عرف موچا ، شیرا عرف کالا اورخان محمد عرف خانو نے فائرنگ کر کے ہلاک کیاہے ۔اورنگی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر6-Eعبداﷲ سوئٹس کے قریب موٹرسائیکل پرسوارملزمان کی فائرنگ سے 30سالہ عمیرہلاک جبکہ پولیس اہلکار28سالہ عامرزخمی ہوگیا،زخمی ہونے والا عامرپولیس کے ریپڈرسپانس فورس میں تعینات ہے،فوری طورپرمعلوم نہیںہوسکاکہ ملزمان کاٹارگٹ کون تھا۔لیاقت آبادسندھی ہوٹل کے عقب میں واقعے ندی سے ایک شخص کی لاش ملی جسے سول اسپتال پہنچایاگیا جہاں اس کی شناخت30سالہ حامدعلی کے نام سے ہوئی،مقتول لیاقت آبادسکندرآباد کا رہائشی اورنشے کا عادی تھا،مقتول کو نامعلوم افراد نے سر پر آہنی راڈمارکرقتل کیا ہے۔ریلوے کالونی کالا پل کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے30سالہ جہانزیب تنولی زخمی ہو گیا۔ملیر سٹی کے علاقے جلبانی گوٹھ قبرستان سے ایک شخص کی لاش ملی جسے بعدازاں 30 سالہ اﷲ داد کے نام سے شناخت کیا گیاجو ملیر غازی گوٹھ کارہائشی اور راج مستری کا کام کرتا تھا ۔