بھارتی عدالت نے دپیکا اور رنویر کی فلم ”رام لیلا“ کو ریلیز کرنے کی اجازت دیدی
فلم کل 15 نومبر کو بھارت کے تمام سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی
دپیکا اور رنویر سنگھ کی نئی فلم "رام لیلا" کی ریلیز پر پابندی لگانے والی بھارتی عدالت نے ایک روز بعد اپنا حکم واپس لیتےہوئے فلم کو ریلیز کرنے کی اجازت دے دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی مقامی عدالت کے جج نیاچندرا نے فلم کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتےہوئے کہاکہ فلم "رام لیلا" کی ریلیز پر پابندی عائد کرکے ان سے غلطی ہوگئی کیوں کہ استغاثہ کی جانب سے انہیں آگاہ نہیں کیا گیا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ پہلے ہی اس فلم پر پابندی کی درخواست کو مسترد کرچکی ہے۔
گزشتہ روز دہلی کی مقامی عدالت نے ہندؤوں کی ایک تنظیم ''پربھو دھرمک رام لیلا'' کی جانب سے دائر درخواست پر فریقین کے موقف سننے کے بعد کیس کے فیصلے تک فلم کو سینما گھروں میں ریلیز کرنے سے روک دیا تھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سنجے لیلیٰ بھنسالی کی فلم "رام لیلا" کا نام ہندؤں کے ساتویں بھگوان"رام " کی زندگی کی ایک کہانی سے ماخوز ہے جس میں وہ برائی کے خلاف لڑتے ہیں تاہم فلم میں تشدد، بیہودگی اور فحش مناظر سے بھگوان رام کے ماننے والوں کے جذبات مجروع کئے گئے ہیں، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ مذکورہ فلم کے پروڈیوسر کو اس کا نام تبدیل کرنے کا حکم دیں۔
عدالت کی جانب سے فلم کو ریلیز نہ کرنے کا حکم واپس لینے کے بعد فلم طے شدہ شیڈول کے مطابق کل 15 نومبر کو بھارت سمیت دیگر ممالک کے سینما گھروں میں ریلیز کے لئے پیش کی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی مقامی عدالت کے جج نیاچندرا نے فلم کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتےہوئے کہاکہ فلم "رام لیلا" کی ریلیز پر پابندی عائد کرکے ان سے غلطی ہوگئی کیوں کہ استغاثہ کی جانب سے انہیں آگاہ نہیں کیا گیا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ پہلے ہی اس فلم پر پابندی کی درخواست کو مسترد کرچکی ہے۔
گزشتہ روز دہلی کی مقامی عدالت نے ہندؤوں کی ایک تنظیم ''پربھو دھرمک رام لیلا'' کی جانب سے دائر درخواست پر فریقین کے موقف سننے کے بعد کیس کے فیصلے تک فلم کو سینما گھروں میں ریلیز کرنے سے روک دیا تھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سنجے لیلیٰ بھنسالی کی فلم "رام لیلا" کا نام ہندؤں کے ساتویں بھگوان"رام " کی زندگی کی ایک کہانی سے ماخوز ہے جس میں وہ برائی کے خلاف لڑتے ہیں تاہم فلم میں تشدد، بیہودگی اور فحش مناظر سے بھگوان رام کے ماننے والوں کے جذبات مجروع کئے گئے ہیں، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ مذکورہ فلم کے پروڈیوسر کو اس کا نام تبدیل کرنے کا حکم دیں۔
عدالت کی جانب سے فلم کو ریلیز نہ کرنے کا حکم واپس لینے کے بعد فلم طے شدہ شیڈول کے مطابق کل 15 نومبر کو بھارت سمیت دیگر ممالک کے سینما گھروں میں ریلیز کے لئے پیش کی جائے گی۔